مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ افک" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:
اس واقعہ میں جس پر فحشا کی تہمت لگائی گئی ہے اس بارے میں دو طرح کی باتیں نقل ہوئی ہیں: اہل سنت منابع اور بعض شیعہ منابع کے مطابق آیات افک عایشہ پر تہمت لگانے کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ [[غزوه بنی‌مصطلق|غَزوه بَنی‌مُصطَلِق]] میں عایشہ رسول اللہؐ کے ہمراہ تھی، وہ اسلامی لشکر سے پیچھے رہ گئی تھی اور [[صفوان بن معطل|صفوان بن معطَّل]] نامی شخص کے ساتھ آکر لشکر سے محلق ہوئی۔ [[عبدالله بن ابی|عبدالله بن اُبیّ]] اور [[حسان بن ثابت|حَسّان بن ثابت]]  نے عایشہ اور صفوان کے مابین نامشروع رابطہ ہونا کی تہمت لگائی۔ کچھ مدت بعد آیات افک نازل ہوئیں جن میں، افواہ پھیلانے پر مسلمانوں کی مذمت ہوئی۔
اس واقعہ میں جس پر فحشا کی تہمت لگائی گئی ہے اس بارے میں دو طرح کی باتیں نقل ہوئی ہیں: اہل سنت منابع اور بعض شیعہ منابع کے مطابق آیات افک عایشہ پر تہمت لگانے کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ [[غزوه بنی‌مصطلق|غَزوه بَنی‌مُصطَلِق]] میں عایشہ رسول اللہؐ کے ہمراہ تھی، وہ اسلامی لشکر سے پیچھے رہ گئی تھی اور [[صفوان بن معطل|صفوان بن معطَّل]] نامی شخص کے ساتھ آکر لشکر سے محلق ہوئی۔ [[عبدالله بن ابی|عبدالله بن اُبیّ]] اور [[حسان بن ثابت|حَسّان بن ثابت]]  نے عایشہ اور صفوان کے مابین نامشروع رابطہ ہونا کی تہمت لگائی۔ کچھ مدت بعد آیات افک نازل ہوئیں جن میں، افواہ پھیلانے پر مسلمانوں کی مذمت ہوئی۔


عایشہ پر الزام لگانے کا واقعہ اہل سنت کے ہاں مسلم ہے اور شیعوں کے ہاں بھی مشہور ہے۔ [[شیخ مفید]] اور [[شیخ طوسی]]  وغیرہ نے آیت کے [[اسباب نزول|سبب نزول]] کو مان لیا ہے؛ لیکن بعض محققین کا کہنا ہے کہ بات سند اور متن دونوں حوالے سے قابل اشکال ہے۔ اس پر متعدد اشکالات وارد ہوتی ہیں جیسے پیغمبر اکرمؐ کا عایشہ پر سوء ظن رکھنا، کیونکہ پیغمبر اکرمؐ کی عصمت سے سازگار نہیں ہے نیز اس اہم کام میں پیغمبر اکرم کا ایک چھوٹے بچے سے مشورت لینا اور اسی طرح دوسری جنگوں میں ازواج رسول کا ساتھ نہ آنا۔ اسی لئے یہ بات نہیں مانی جاسکتی ہے۔
==معنی و مفہوم==
==معنی و مفہوم==
"اِفک" اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کی اصلی اور طبیعی حالت میں تبدیلی آگئی ہو۔ تہمت اور جھوٹ میں چونکہ حق سے انحراف کر کے کسی واقعے کو اس کی اصلی حالت تبدیل کی جاتی ہے اس لئے اسے بھی افک کہا جاتا ہے۔<ref>قرشی بنایی، قاموس قرآن، ج1، ص89۔</ref>
"اِفک" اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کی اصلی اور طبیعی حالت میں تبدیلی آگئی ہو۔ تہمت اور جھوٹ میں چونکہ حق سے انحراف کر کے کسی واقعے کو اس کی اصلی حالت تبدیل کی جاتی ہے اس لئے اسے بھی افک کہا جاتا ہے۔<ref>قرشی بنایی، قاموس قرآن، ج1، ص89۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096

ترامیم