"حدیث قرب نوافل" کے نسخوں کے درمیان فرق
←حدیث کا متن اور ترجمہ
Alavi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}") |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 48: | سطر 48: | ||
==حدیث کا متن اور ترجمہ== | ==حدیث کا متن اور ترجمہ== | ||
{{نقل قول دوقلو طبقاتی تاشو | |||
|تراز=وسط | |||
{{ | |تیتر= | ||
| | |لَمَّاأُسْرِی بِالنَّبِی (ص) قَالَ یا رَبِّ مَا حَالُ اَلْمُؤْمِنِ عِنْدَک قَالَ یا مُحَمَّدُ مَنْ أَهَانَ لِی وَلِیاً فَقَدْ بَارَزَنِی بِالْمُحَارَبَةِ وَ أَنَا أَسْرَعُ شَیءٍ إِلَى نُصْرَةِ أَوْلِیائِی وَ مَا تَرَدَّدْتُ عَنْ شَیءٍ أَنَا فَاعِلُهُ کتَرَدُّدِی عَنْ وَفَاةِ اَلْمُؤْمِنِ یکرَهُ اَلْمَوْتَ وَ أَکرَهُ مَسَاءَتَهُ وَ إِنَّ مِنْ عِبَادِی اَلْمُؤْمِنِینَ مَنْ لاَ یصْلِحُهُ إِلاَّ اَلْغِنَى وَ لَوْ صَرَفْتُهُ إِلَى غَیرِ ذَلِک لَهَلَک وَ إِنَّ مِنْ عِبَادِی اَلْمُؤْمِنِینَ مَنْ لاَ یصْلِحُهُ إِلاَّ اَلْفَقْرُ وَ لَوْ صَرَفْتُهُ إِلَى غَیرِ ذَلِک لَهَلَک وَ مَا یتَقَرَّبُ إِلَیّ عَبْدٌ مِنْ عِبَادِی بِشَیءٍ أَحَبَّ إِلَیَّ مِمَّا اِفْتَرَضْتُ عَلَیهِ وَ إِنَّهُ لَیتَقَرَّبُ إِلَیَّ بِالنَّافِلَةِ حَتَّى أُحِبَّهُ فَإِذَا أَحْبَبْتُهُ کنْتُ إِذاً سَمْعَهُ اَلَّذِی یَسْمَعُ بِهِ وَ بَصَرَهُ اَلَّذِی یَبْصِرُ بِهِ وَ لِسَانَهُ اَلَّذِی ینْطِقُ بِهِ وَ یدَهُ اَلَّتِی یبْطِشُ بِهَا إِنْ دَعَانِی أَجَبْتُهُ وَ إِنْ سَأَلَنِی أَعْطَیتُهُ. | ||
| | |جب پیغمبر اکرمؐ معراج پر تشریف لے گئے تو اس وقت فرمایا: اے میرے رب! تمہارے نزدیک مؤمن کی حالت کیسی ہے؟ اللہ تعالی نے کہا: اے محمد، جو بھی میرے کسی دوست کی توہین کرے گویا میرے ساتھ علنی جنگ کی اور میں اپنے دوست کی مدد کے لئے ہر چیز سے زیادہ تیزی کے ساتھ پہنچتا ہوں۔ میں جتنا مومن کی جان لینے میں تردید کرتا ہوں کسی اور کام میں نہیں؛ کیونکہ اسے موت پسند نہیں اور مجھے اس کی ناراحتی پسند نہیں؛ اور بتحقیق میرے مومن بندوں میں بعض ایسے ہیں جن کی اصلاح توانگری کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں کرسکتی، اور اگر انہیں کسی اور حالت میں لے آؤں تو وہ ہلاک ہوجائیں گے۔ اور میرے مومن بندوں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جن کی اصلاح فقر اور غربت کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں کرسکتی ہے اور اگر انہیں کسی اور حالت میں لے آئیں تو نابود ہوجائیں گے؛ میرے بندوں میں سے کوئی بھی واجب سے بڑھ کر کسی اور عمل کے ذریعے میرا تقرب حاصل نہیں کرسکتا ہے؛ اور بےشک جب وہ نافلہ کے ذریعے سے میرا تقرب حاصل کرتا ہے یہاں تک کہ اسے میں پسند کرتا ہوں جب اسے چاہتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے اور اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے اور اس کی زبان بن جاتا ہوں جس سے وہ بولتا ہے اور اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے۔ جب وہ مجھے پکارے استجابت کرتا ہوں اور جب مجھ سے مانگے تو عطا کرتا ہوں۔ | ||
| | |||
| | |||
}} | }} | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |