confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Alavi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}") ٹیگ: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
| فرقے = | | فرقے = | ||
| موجودہ رہبر/امام = | | موجودہ رہبر/امام = | ||
| رہبران/ائمہ =اولین رہبر [[ | | رہبران/ائمہ =اولین رہبر [[آغا خان محلاتی]] | ||
| آداب و رسوم = | | آداب و رسوم = | ||
| اہم کتب = | | اہم کتب = | ||
سطر 30: | سطر 30: | ||
| ساجی = | | ساجی = | ||
| سیاسی = | | سیاسی = | ||
}}'''خوجہ''' برصغیر پاک و ہند کے ایک [[مسلمان]] گروہ کو کہا جاتا ہے جنہوں نے پندرہویں صدی عیسوی میں [[اسلام]] قبول کیا۔ یہ لوگ اصل میں ہندو تھے لیکن [[پیر صدر الدین]] کے ہاتھوں مسلمان ہوئے اور خوجہ کے نام سے مشہور ہوئے۔ خوجہ "خواجہ" سے لیا گیا ہے جس کے معنی بزرگ اور | }}'''خوجہ''' برصغیر پاک و ہند کے ایک [[مسلمان]] گروہ کو کہا جاتا ہے جنہوں نے پندرہویں صدی عیسوی میں [[اسلام]] قبول کیا۔ یہ لوگ اصل میں ہندو تھے لیکن [[پیر صدر الدین]] کے ہاتھوں مسلمان ہوئے اور خوجہ کے نام سے مشہور ہوئے۔ خوجہ "خواجہ" سے لیا گیا ہے جس کے معنی بزرگ اور آغا کے ہیں۔ | ||
خوجوں کے آداب و رسوم [[دین اسلام|اسلامی]] تہذیب اور ہندو رسم و رواج سے مرکب ہے؛ انیسویں صدی عیسوی میں | خوجوں کے آداب و رسوم [[دین اسلام|اسلامی]] تہذیب اور ہندو رسم و رواج سے مرکب ہے؛ انیسویں صدی عیسوی میں آغا خان محلاتی (آغا خان اول) کے ذریعے اسلامی [[احکام]] سے زیادہ سے زیادہ آشنا ہوئے اور [[شیعوں]] کی ایک ذیلی شاخ [[اسماعیلیہ]] کے عقائد اپنانے لگے۔ آغاخان محلاتی خوجوں کے پہلے امام ہیں۔ | ||
انیسویں صدی عیسوی کے اواخر میں | انیسویں صدی عیسوی کے اواخر میں آغا خان کی سختی سے تنگ آکر کر ان میں سے ایک گروہ نے مذہب [[اہل سنت]] اور بعض نے شیعہ [[امامیہ|اثناعشریہ]] اختیار کیا۔ اس دوسرے گروہ کو [[خوجہ اثناعشری]] کہا جاتا ہے۔ | ||
خوجہ آج کل دینا کے مختلف ممالک من جملہ ہندوستان، [[پاکستان]]، [[تنزانیہ]]، کنیہ، [[امریکہ]] کاناڈا، [[انگلستان]] اور فرانس میں آباد ہیں۔ | خوجہ آج کل دینا کے مختلف ممالک من جملہ ہندوستان، [[پاکستان]]، [[تنزانیہ]]، کنیہ، [[امریکہ]] کاناڈا، [[انگلستان]] اور فرانس میں آباد ہیں۔ | ||
== پس منظر== | == پس منظر== | ||
[[ملف: | [[ملف:آغاخان اول.jpg|تصغیر|200px|آغا خان محلاتی (آغا خان اول) خوجوں کا پہلا امام]] | ||
سنہ 1400ء<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> (نویں صدی ہجری) کو پیر صدر الدین نے [[برصغیر]] کے شہر سِندھ کا دورہ کیا اور وہاں کے زمینداروں میں نفوذ پیدا کرکے انہیں اپنے عقیدے کی طرف مائل کیا جسے وہ خود مسیر حقیقت سے تعبیر کرتے تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ یازدہ۔</ref> | سنہ 1400ء<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> (نویں صدی ہجری) کو پیر صدر الدین نے [[برصغیر]] کے شہر سِندھ کا دورہ کیا اور وہاں کے زمینداروں میں نفوذ پیدا کرکے انہیں اپنے عقیدے کی طرف مائل کیا جسے وہ خود مسیر حقیقت سے تعبیر کرتے تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ یازدہ۔</ref> | ||
سطر 49: | سطر 49: | ||
خوجوں کے اعتقادات ابتداء میں [[صوفی|صوفیوں]] اور ہندؤوں کے آداب و رسوم سے مرکب تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ 11۔</ref> ان کا عقیدہ تھا کہ خدا نے کائنات میں حلول کیا ہے اس بنا پر تمام موجودات ذات خداوندی کے مالک ہیں۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> ان کے مطابق خدا نے 9 دفعہ انسانی شکل اختیار کی۔<ref> عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> ان کا یہ عقیدہ ہندؤوں سے لیا گیا ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> پیر صدر الدین کے تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یہ لوگ [[امام علیؑ]] کو خدا کا دسواں تجسم قرار دیتے ہیں۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ یازدہ۔</ref> | خوجوں کے اعتقادات ابتداء میں [[صوفی|صوفیوں]] اور ہندؤوں کے آداب و رسوم سے مرکب تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ 11۔</ref> ان کا عقیدہ تھا کہ خدا نے کائنات میں حلول کیا ہے اس بنا پر تمام موجودات ذات خداوندی کے مالک ہیں۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> ان کے مطابق خدا نے 9 دفعہ انسانی شکل اختیار کی۔<ref> عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> ان کا یہ عقیدہ ہندؤوں سے لیا گیا ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۔</ref> پیر صدر الدین کے تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے یہ لوگ [[امام علیؑ]] کو خدا کا دسواں تجسم قرار دیتے ہیں۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ یازدہ۔</ref> | ||
سنہ 1839ء میں | سنہ 1839ء میں آغاخان محلاتی نے برصغیر کا دورہ کیا اور خوجوں کو جو برصغیر کے مختلف گوشوں میں بکھرے ہوئے تھے [[نماز|نماز]] پڑھنے، [[روزہ]] رکھنے اور ائمہ معصومینؑ کی [[زیارت]] پر جانے کی ترغیب دلاتے ہوئے انہیں مذہب اسماعیلیہ کے پیروکار بنا دیئے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۷۔</ref> انہیں خوجوں کا پہلا امام مانا جاتا ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان خوجہ اثناعشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۷۔</ref> | ||
==فرقے== | ==فرقے== | ||
تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ شروع میں خوجہ حضرات [[شیعہ|شیعوں]] اور [[سنی|سنیوں]] کے باہمی اختلافات سے آگاہ نہیں تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ 11۔</ref> اسی بنا پر جب | تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ شروع میں خوجہ حضرات [[شیعہ|شیعوں]] اور [[سنی|سنیوں]] کے باہمی اختلافات سے آگاہ نہیں تھے۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ 11۔</ref> اسی بنا پر جب آغا خان محلاتی نے انہیں مذہب شیعہ [[اسماعیلیہ]] قبول کرنے کو کہا تو سب نے بغیر کسی مقاومت کے قبول کیا۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہہای 11 اور 12۔</ref> لیکن کچھ مدت بعد آغا خان کی سختی کی وجہ سے بعض خوجوں نے مذہب اہل سنت اختیار کر لیا۔<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۸۔</ref> 1870ء کے اوائل میں خوجوں کی ایک جماعت نے [[نجف]] میں اس وقت کے شیعہ مجتہد [[زین العابدین مازندرانی|آیت اللہ مازندرانی]] سے ملاقات کی اور آخر کار ان لوگوں نے مذہب شیعہ [[امامیہ|اثناعشریہ]] اختیار کر لیا۔<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۹ش، ص۱۹۔</ref> | ||
==جغرافیائی حدود== | ==جغرافیائی حدود== | ||
خوجہ حضرات برصغیر کے شہر سِنْد کے رہنے والے تھے۔ انیسویں صدی عیسوی میں | خوجہ حضرات برصغیر کے شہر سِنْد کے رہنے والے تھے۔ انیسویں صدی عیسوی میں آغا خان محلاتی کے برصغیر دورے کے بعد یہ لوگوں برصغیر کے دوسرے شہروں من جملہ کوچ، گُجَرات، مُسقَط اور [[بمبئی]] میں بھی آباد ہونے لگے۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہہای 11 اور 12۔</ref> خوجوں میں قرقہ بندی اور آغا خان اور اس کے پیروکاروں کی جانب سے خوجہ شیعہ اثناعشریوں کے ساتھ سختی اور خشک سالی وغیرہ کی بنا پر سنہ بیسویں صدی عیسوی کے اوائل میں اکثر خوجہ اثنا عشری نے شرق افریقہ کی طرف مہاجرت کی۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہہای 12 اور 13۔</ref> سنہ 1947ء کو برصغیر کی تقسیم کے بعد بعض خوجوں نے پاکستان ہجرت کی۔<ref>روغنی، شیعیان خوجہ در آیینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، صفحہ چہاردہ۔</ref> | ||
آج کل خوجہ حضرات دنیا کے مختلف ممالک میں پراکندہ طور پر آباد ہیں: | آج کل خوجہ حضرات دنیا کے مختلف ممالک میں پراکندہ طور پر آباد ہیں: | ||
سطر 68: | سطر 68: | ||
[[ملف:دوجی جمال.jpg|تصغیر|140px|[[خوجہ اثناعشری|خوجہ اثناعشریوں]] کے راہنما [[حاجی دیو جی جمال]]]] | [[ملف:دوجی جمال.jpg|تصغیر|140px|[[خوجہ اثناعشری|خوجہ اثناعشریوں]] کے راہنما [[حاجی دیو جی جمال]]]] | ||
{{اصلی|خوجہ اثناعشری}} | {{اصلی|خوجہ اثناعشری}} | ||
خوجہ اثناعشری [[خوجہ|خوجوں]] کی ایک شاخ ہے جن کا تعلق [[امامیہ|شیعہ اثناعشریہ]] سے ہے۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۹۹۔</ref> یہ لوگ شیعہ مراجع کی تقلید کرتے ہیں۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آئینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، ص۵۵۔</ref> خوجوں کے پہلے امام | خوجہ اثناعشری [[خوجہ|خوجوں]] کی ایک شاخ ہے جن کا تعلق [[امامیہ|شیعہ اثناعشریہ]] سے ہے۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۹۹۔</ref> یہ لوگ شیعہ مراجع کی تقلید کرتے ہیں۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آئینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، ص۵۵۔</ref> خوجوں کے پہلے امام آغا خان محلاتی کی سختی اور شیعہ علماء کے ساتھ رابطے کی وجہ سے ان میں سے ایک گروہ نے [[اسماعیلیہ|اسماعیلیہ]] چھوڑ کر مذہب شیعہ اثنا عشری اختیار کیا۔ | ||
[[خوجہ اثنا عشری مسلم کمیونیٹیز]] کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں تقریبا ان کی آبادی 125000 نفوس پر مشتمل ہے۔<ref>[https://www۔world-federation۔org/wf-about «About The World Federation of KSIMC»، وبگاہ The World Federation of KSIMCf Of Khoja Shia Ithna-Asheri Muslim Communities، دیدہشدہ در ۲۰ آبان ۱۳۹۷ش۔]</ref> ان کی اکثریت [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[تنزانیہ]] میں رہتے ہیں<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۱۷۱و۲۷۷و۲۸۶۔</ref>؛ لیکن امریکہ، کناڈا اور انگلستان میں بھی ان کی آبادی موجود ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان تانزانیا، ۱۳۷۹ش، ص۴۰۔</ref> | [[خوجہ اثنا عشری مسلم کمیونیٹیز]] کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں تقریبا ان کی آبادی 125000 نفوس پر مشتمل ہے۔<ref>[https://www۔world-federation۔org/wf-about «About The World Federation of KSIMC»، وبگاہ The World Federation of KSIMCf Of Khoja Shia Ithna-Asheri Muslim Communities، دیدہشدہ در ۲۰ آبان ۱۳۹۷ش۔]</ref> ان کی اکثریت [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[تنزانیہ]] میں رہتے ہیں<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۱۷۱و۲۷۷و۲۸۶۔</ref>؛ لیکن امریکہ، کناڈا اور انگلستان میں بھی ان کی آبادی موجود ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان تانزانیا، ۱۳۷۹ش، ص۴۰۔</ref> |