"ٹیپو سلطان" کے نسخوں کے درمیان فرق
←سوانح حیات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 46: | سطر 46: | ||
انگریزوں سے لڑی جانے والی آخر ی جنگ کے دوران [[4 مئی]] 1799ء بمطابق [[29 ذوالقعدہ]] 1213ھ کو 49 سال کی عمر میں 12000 سپاہیوں کے ساتھ [[شہادت|شہید]] ہوئے۔<ref>الیاس ندوی، سیرت ٹیپو سلطان، 1420ھ، 1999ء، ص342</ref> جنرل ہارس سلطان کی لاش کے قریب پہنچ کر فرط مسرت سے چیخ اٹھے اور کہا: «'''آج سے ہندوستان ہمارا ہے'''»<ref>ندوی، الیاس، سیرت ٹیپو سلطان، 1420ھ، 1999ء ص343</ref> دوسرے دن تجہیز و تکفین کے بعد میسور کے لال باغ میں اپنے باپ حیدر علی کے پہلو میں سپرد خاک ہوئے۔ <ref>ڈپٹی لال نگم دہلوی، سوانح عمری سلطان ٹیپو، 1906ء، ص47</ref> | انگریزوں سے لڑی جانے والی آخر ی جنگ کے دوران [[4 مئی]] 1799ء بمطابق [[29 ذوالقعدہ]] 1213ھ کو 49 سال کی عمر میں 12000 سپاہیوں کے ساتھ [[شہادت|شہید]] ہوئے۔<ref>الیاس ندوی، سیرت ٹیپو سلطان، 1420ھ، 1999ء، ص342</ref> جنرل ہارس سلطان کی لاش کے قریب پہنچ کر فرط مسرت سے چیخ اٹھے اور کہا: «'''آج سے ہندوستان ہمارا ہے'''»<ref>ندوی، الیاس، سیرت ٹیپو سلطان، 1420ھ، 1999ء ص343</ref> دوسرے دن تجہیز و تکفین کے بعد میسور کے لال باغ میں اپنے باپ حیدر علی کے پہلو میں سپرد خاک ہوئے۔ <ref>ڈپٹی لال نگم دہلوی، سوانح عمری سلطان ٹیپو، 1906ء، ص47</ref> | ||
ٹیپو سلطان کی آخری آرام گاہ ’’گنبد سلطانی‘‘ کہلاتی ہے۔ یہ صوبہ کرناٹک کے ضلع میسور میں سرنگا پٹم کے لال باغ میں واقع ہے جو آج بھی مرجع خلائق ہے۔<ref>محمد ہاشم اعظمی، [https://ur.nayasavera.net/مضامین/شیرِ-میسور-ٹیپو-سلطان-حیات-اور-کارنامے شیرِ میسور ٹیپو سلطان :حیات اور کارنامے] </ref> | ٹیپو سلطان کی آخری آرام گاہ ’’گنبد سلطانی‘‘ کہلاتی ہے۔ یہ صوبہ کرناٹک کے ضلع میسور میں سرنگا پٹم کے لال باغ میں واقع ہے جو آج بھی مرجع خلائق ہے۔<ref>محمد ہاشم اعظمی، [https://ur.nayasavera.net/مضامین/شیرِ-میسور-ٹیپو-سلطان-حیات-اور-کارنامے شیرِ میسور ٹیپو سلطان :حیات اور کارنامے] </ref> | ||
[[ملف:آرامگاه و مقبره تیپو سلطان. .jpg|تصغیر|ٹیپو سلطان کا مقبرہ]] | |||
==خاندانی پس منظر== | ==خاندانی پس منظر== |