مندرجات کا رخ کریں

"نماز شب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{احکام}}
{{احکام}}
{{دربارہ 2|نماز شب|دعا اور نماز کے لئے رات میں بیدار ہونے کے بارے میں|تہجد|}}
{{دربارہ 2|نماز شب|دعا اور نماز کے لئے رات میں بیدار ہونے کے بارے میں|تہجد|}}
{{جعبہ نقل قول| عنوان = امام رضاؑ:| نویسنده = حر عاملی| نقل قول = {{حدیث|'''إِذَا قَامَ الْعَبْدُ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ وَالنُّعَاسُ فِي عَيْنَيْهِ لِيُرْضِيَ رَبَّهُ بِصَلَاةِ لَيْلِهِ بَاهَى اللَّهُ بِهِ الْمَلَائِكَةَ وَقَالَ أَ مَا تَرَوْنَ عَبْدِي هَذَا قَدْ قَامَ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ لِصَلَاةٍ لَمْ أَفْرِضْهَا عَلَيْهِ اشْهَدُوا أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=جب انسان اپنے پرلطف بستر سے اٹھتا ہے جبکہ اس کی آنکھیں خواب آلود ہیں، اس لئے کہ اپنے تہجد [نماز شب] سے اپنے پروردگار کو خوشنود کرے، خداوند متعال فرشتوں کے آگے اس پر فخر کرتا ہے اور فرماتا ہے کیا تم میرے بندے کو نہیں دیکھ رہے ہو جو اپنے بسترِ لطیف سے اٹھا ہے ایسی نماز کے لئے جو میں نے اس پر واجب نہیں کی ہے، گواہ رہو کہ میں نے اس کو بخش دیا۔}}
{{جعبہ نقل قول| عنوان = امام رضاؑ:| نویسندہ = حر عاملی| نقل قول = {{حدیث|'''إِذَا قَامَ الْعَبْدُ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِہِ وَالنُّعَاسُ فِي عَيْنَيْہِ لِيُرْضِيَ رَبَّہُ بِصَلَاۃِ لَيْلِہِ بَاہَى اللَّہُ بِہِ الْمَلَائِكَۃَ وَقَالَ أَ مَا تَرَوْنَ عَبْدِي ہَذَا قَدْ قَامَ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِہِ لِصَلَاۃٍ لَمْ أَفْرِضْہَا عَلَيْہِ اشْہَدُوا أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَہُ'''|ترجمہ=جب انسان اپنے پرلطف بستر سے اٹھتا ہے جبکہ اس کی آنکھیں خواب آلود ہیں، اس لئے کہ اپنے تہجد [نماز شب] سے اپنے پروردگار کو خوشنود کرے، خداوند متعال فرشتوں کے آگے اس پر فخر کرتا ہے اور فرماتا ہے کیا تم میرے بندے کو نہیں دیکھ رہے ہو جو اپنے بسترِ لطیف سے اٹھا ہے ایسی نماز کے لئے جو میں نے اس پر واجب نہیں کی ہے، گواہ رہو کہ میں نے اس کو بخش دیا۔}}
| منبع = [[وسائل الشیعہ]]، ج‏8، ص،157
| منبع = [[وسائل الشیعہ]]، ج‏8، ص،157
| تراز = چپ
| تراز = چپ
| پس‌زمینه = #CCFFFF
| پس‌زمینہ = #CCFFFF
| عرض =240px
| عرض =240px
| حاشیه =
| حاشیہ =
| اندازه قلم =
| اندازہ قلم =
}}
}}
'''نماز شب''' اہم [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ہے جس کا وقت آدھی رات سے [[طلوع فجر]] تک ہے۔ نماز شب حضرت محمدؐ پر واجب تھی اور دیگر مسلمان کے لئے مستحب ہے۔ البتہ پڑھنے کی بہت تاکید ہوئی ہے۔ نماز شب کی فضیلت اور اس کے آثار اور خواص کے بارے میں بہت ساری روایات نقل ہوئی ہیں۔ نماز شب سب سے افضل مستحب اور شیعوں کی علامت اور نشانی قرار دی گئی ہے۔
'''نماز شب''' اہم [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ہے جس کا وقت آدھی رات سے [[طلوع فجر]] تک ہے۔ نماز شب [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] پر [[واجب]] تھی اور دیگر [[مسلمان|مسلمانوں]] کے لئے [[مستحب]] ہے۔ البتہ پڑھنے کی بہت تاکید ہوئی ہے۔ نماز شب کی فضیلت اور اس کے آثار اور خواص کے بارے میں بہت ساری [[حدیث|روایات]] نقل ہوئی ہیں۔ نماز شب سب سے افضل مستحب اور [[شیعہ|شیعوں]] کی علامت اور نشانی قرار دی گئی ہے۔
نماز شب 11 رکعت ہے جسے دو دو رکعت کی پانچ اور ایک رکعت کی ایک نماز پڑھی جاتی ہے۔ آخری تین رکعتوں کی فضیلت زیادہ باقی رکعتوں سے زیادہ ہے۔ جن میں دو رکعت [[نماز شفع|نماز شَفع]] اور ایک رکعت [[نماز وتر|نماز وَتر]] ہیں۔
نماز شب 11 رکعت ہے جسے دو دو رکعت کی پانچ اور ایک رکعت کی ایک [[نماز]] پڑھی جاتی ہے۔ آخری تین رکعتوں کی فضیلت باقی رکعتوں سے زیادہ ہے جن میں دو رکعت [[نماز شفع|نماز شَفع]] اور ایک رکعت [[نماز وتر|نماز وَتر]] ہیں۔


==نماز شب پڑھنے کی تاکید==
==نماز شب پڑھنے کی تاکید==
نماز شب ان مستحب نمازوں میں سے ایک ہے جسے پڑھنے کی روایات میں بہت تاکید ہوئی ہے۔ حضرت محمدؐ اپنی وصیت میں امام علیؑ کو تین مرتبہ نماز شب کی تاکید کرتے ہیں۔<ref> صدوق، من لایحضره الفقیه، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۱ و ج۴، ص۱۷۹.</ref>  
نماز شب ان مستحب نمازوں میں سے ایک ہے جسے پڑھنے کی روایات میں بہت تاکید ہوئی ہے۔ حضرت محمدؐ اپنی وصیت میں [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] کو تین مرتبہ نماز شب کی تاکید کرتے ہیں۔<ref> صدوھ، من لایحضرہ الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص481 و ج4، ص179.</ref>  
اسی طرح آپ مسلمانوں سے مخاطب ہوکر فرماتے ہیں: تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، خواہ وہ ایک رکعت ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نماز شب انسان کو گناہ سے باز رکھتی ہے اور انسان کی نسبت اللہ کے غضب کو بجھا دیتی ہے اور [[قیامت]] میں آگ کی جلن کو دور کردیتی ہے۔<ref> متقی هندی، کنز العمال، ۱۴۱۰ق، ج۷، ص۷۹۱، ح۲۱۴۳۱.</ref> احادیث کی کتابوں میں «صلاة اللَّیل» کے نام سے ایک باب ذکر ہوا ہے جس میں نماز شب سے مربوط احادیث نقل ہوئی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: صدوق، من لا یحضره الفقیه، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۴.</ref>
اسی طرح آپ مسلمانوں سے مخاطب ہوکر فرماتے ہیں: تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، خواہ وہ ایک رکعت ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نماز شب انسان کو گناہ سے باز رکھتی ہے اور انسان کی نسبت اللہ کے غضب کو بجھا دیتی ہے اور [[قیامت]] میں آگ کی جلن کو دور کردیتی ہے۔<ref> متقی ہندی، کنز العمال، 1410ھ، ج7، ص791، ح21431.</ref> احادیث کی کتابوں میں «صلاۃ اللَّیل» کے نام سے ایک باب ذکر ہوا ہے جس میں نماز شب سے مربوط احادیث نقل ہوئی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص484.</ref>


شیعہ محدث شیخ صدوق (متوفی381ھ) کا کہنا ہے کہ نماز شب [[پیغمبر اکرمؐ]] پر [[واجب]] تھی جبکہ دوسرے [[ایمان|مؤمنین]] پر [[مستحب]] ہے۔<ref>صدوق، من لا یحضره الفقیه، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۴۸۴.</ref> [[شیخ مفید]] نماز شب کو سنت مؤکدہ (جس کو بجا لانے کی بہت تاکید ہوئی ہے) سمجھتے ہیں۔<ref>مفید، المقنعه، ۱۴۱۳ق، ص۱۲۰.</ref>
شیعہ محدث [[شیخ صدوق]] (متوفی381ھ) کا کہنا ہے کہ نماز شب [[پیغمبر اکرمؐ]] پر [[واجب]] تھی جبکہ دوسرے [[ایمان|مؤمنین]] پر [[مستحب]] ہے۔<ref>صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص484.</ref> [[شیخ مفید]] نماز شب کو سنت مؤکدہ (جس کو بجا لانے کی بہت تاکید ہوئی ہے) سمجھتے ہیں۔<ref>مفید، المقنعہ، 1413ھ، ص120.</ref>


==پڑھنے کا طریقہ==
==پڑھنے کا طریقہ==
{{جعبہ نقل قول|عنوان=[[سید علی قاضی طباطبایی|آیت اللہ قاضی]] کا علامہ طباطبایی سے خطاب:| نقل‌قول= «میرے بیٹے، اگر دنیا چاہتے ہو تو نماز شب پڑھو اور اگر آخرت کے طلبگار ہو تب بھی نماز شب پڑھو۔»<ref>[https://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=43304 «نماز شب کا گناہ کے آثار ختم کرنے کے بارے میں درس خارج کے ابتدا میں بیان»]، دفتر حفظ و نشر آثار آیت‌الله العظمی خامنه‌ای.</ref>| تراز = چپ| عرض = 220px|منبع=}}
{{جعبہ نقل قول|عنوان=[[سید علی قاضی طباطبایی|آیت اللہ قاضی]] کا علامہ طباطبایی سے خطاب:| نقل‌قول= «میرے بیٹے، اگر دنیا چاہتے ہو تو نماز شب پڑھو اور اگر آخرت کے طلبگار ہو تب بھی نماز شب پڑھو۔»<ref>[https://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=43304 «نماز شب کا گناہ کے آثار ختم کرنے کے بارے میں درس خارج کے ابتدا میں بیان»]، دفتر حفظ و نشر آثار آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای.</ref>| تراز = چپ| عرض = 220px|منبع=}}


نماز شب کی گیارہ رکعتیں ہیں جنہیں چار عدد دو رکعتی نماز نافلہ شب کی نیت سے، دو رکعت [[نماز]] شفع کی نیت سے اور ایک رکعت نماز وتر کی نیت سے پڑھی جاتی ہیں۔<ref> طباطبایی یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۴۵؛ امام خمینی، تحریر الوسیله، ۱۴۳۴ق، ج۱، ص۱۴۳.</ref>
نماز شب کی گیارہ رکعتیں ہیں جنہیں چار عدد دو رکعتی نماز نافلہ شب کی نیت سے، دو رکعت [[نماز]] شفع کی نیت سے اور ایک رکعت نماز وتر کی نیت سے پڑھی جاتی ہیں۔<ref> طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1419ھ، ج2، ص245؛ امام خمینی، تحریر الوسیلہ، 1434ھ، ج1، ص143.</ref>


البتہ [[نماز شفع]] کی پہلی رکعت میں [[سورہ حمد]] اور [[سورہ ناس|الناس]]، اور دوسری رکعت میں [[سورہ حمد|حمد]] اور [[سورہ فلق|فلق]] پڑھنا مستحب ہے۔ اسی طرح نماز وتر میں  [[سورہ حمد]] کے بعد تین مرتبہ [[سورہ توحید]] اور ایک ایک مرتبہ [[سورہ فلق|فلق]] اور [[سورہ ناس|الناس]]، پڑھی جائیں۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، ۱۳۸۴ش، ص۹۴۹.</ref>
البتہ [[نماز شفع]] کی پہلی رکعت میں [[سورہ حمد]] اور [[سورہ ناس|الناس]]، اور دوسری رکعت میں [[سورہ حمد|حمد]] اور [[سورہ فلق|فلق]] پڑھنا مستحب ہے۔ اسی طرح نماز وتر میں  [[سورہ حمد]] کے بعد تین مرتبہ [[سورہ توحید]] اور ایک ایک مرتبہ [[سورہ فلق|فلق]] اور [[سورہ ناس|الناس]]، پڑھی جائیں۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، 1384شمسی، ص949.</ref>


[[مستحب]] ہے کہ وتر کی قنوت میں 40 [[مؤمن|مؤمنین]] کے لئے [[دعا]] یا [[استغفار|طلب مغفرت]] کی جائے۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، ۱۳۸۴ش، ص۹۴۹.</ref>اسی طرح 70 مرتبہ ذکر "<font color = green>{{حدیث|اَسْتَغْفِرُاللّهَ رَبّی وَاَتُوبُ اِلَیهِ}}</font>"، سات مرتبہ "<font color = green>({{حدیث|هذا مَقامُ الْعائِذِ بِكَ مِنَ النّارِ|ترجمہ=یہ اس شخص کا مقام [کھڑے ہونے کی جگہ] ہے جو تیری آگ سے تیری بارگاہ میں پناہ لایا ہے}}</font>"، 300 مرتبہ "<font color = green>{{حدیث| اَلعَفو}}</font>" ، اور پھر یہ [[دعا]] پڑھے: "<font color = green>{{حدیث|رَبِّ اغْفِرْلی وَارْحَمْنی وَتُبْ عَلی اِنَّكَ اَنْتَ التَّوّابُ الْغَفُورُ الرَّحیمُ|ترجمہ=اے میرے پروردگار! مجھے بخش دے، اور مجھ پر رحم فرما اور میری توبہ قبول کر، یقینا تو بہت بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے}}۔</font>"<ref>قمی، مفاتیح الجنان، ۱۳۸۴ش، ص۹۵۰.</ref>
[[مستحب]] ہے کہ وتر کی قنوت میں 40 [[مؤمن|مؤمنین]] کے لئے [[دعا]] یا [[استغفار|طلب مغفرت]] کی جائے۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، 1384شمسی، ص949.</ref>اسی طرح 70 مرتبہ ذکر "<font color = green>{{حدیث|اَسْتَغْفِرُاللّہَ رَبّی وَاَتُوبُ اِلَیہِ}}</font>"، سات مرتبہ "<font color = green>({{حدیث|ہذا مَقامُ الْعائِذِ بِكَ مِنَ النّارِ|ترجمہ=یہ اس شخص کا مقام [کھڑے ہونے کی جگہ] ہے جو تیری آگ سے تیری بارگاہ میں پناہ لایا ہے}}</font>"، 300 مرتبہ "<font color = green>{{حدیث| اَلعَفو}}</font>" ، اور پھر یہ [[دعا]] پڑھے: "<font color = green>{{حدیث|رَبِّ اغْفِرْلی وَارْحَمْنی وَتُبْ عَلی اِنَّكَ اَنْتَ التَّوّابُ الْغَفُورُ الرَّحیمُ|ترجمہ=اے میرے پروردگار! مجھے بخش دے، اور مجھ پر رحم فرما اور میری توبہ قبول کر، یقینا تو بہت بخشنے والا اور بڑا مہربان ہے}}۔</font>"<ref>قمی، مفاتیح الجنان، 1384شمسی، ص950.</ref>


شیخ طوسی نے  [[مصباح المتهجد (کتاب)|مِصْباحُ الْمُتَهَجِّد]]، میں نماز شب کے بعد دعائے حزین پڑھنے کی تاکید کی ہے۔<ref> شیخ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ص۱۶۳-۱۶۴.</ref>
شیخ طوسی نے  [[مصباح المتہجد (کتاب)|مِصْباحُ الْمُتَہَجِّد]]، میں نماز شب کے بعد دعائے حزین پڑھنے کی تاکید کی ہے۔<ref> شیخ طوسی، مصباح المتہجد، 1411ھ، ص163-164.</ref>


==نماز شب کے آثار اور فضائل==
==نماز شب کے آثار اور فضائل==
{{جعبہ نقل قول|عنوان=[[جابر بن عبدالله انصاری |جابر بن عبدالله انصاری]]| نقل‌قول= رسول اللہ فرماتے ہیں: {{حدیث|مَا اتَّخَذَّ اللّهُ اِبْراهِیمَ خَلیلاً اِلاّ لاِطْعامِهِ الطَّعامَ، وَصَلاْتِهِ بِاللَّیلِ وَالنَّاسُ نِیامٌ}}؛| خداوند متعال نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا دوست اور خلیل نہیں بنایا مگر دو کاموں کی بنا پر: کھانا کھلانا اور نماز شب پڑھنا، ایسے وقت میں جب سب لوگ سورہے ہوتے ہیں۔»| تراز = چپ| عرض = 220px|منبع=صدوق، علل الشرائع، منشورات المکتبة الحیدریه، ج۱، ص۳۵.}}
{{جعبہ نقل قول|عنوان=[[جابر بن عبداللہ انصاری |جابر بن عبداللہ انصاری]]| نقل‌قول= رسول اللہ فرماتے ہیں: {{حدیث|مَا اتَّخَذَّ اللّہُ اِبْراہِیمَ خَلیلاً اِلاّ لاِطْعامِہِ الطَّعامَ، وَصَلاْتِہِ بِاللَّیلِ وَالنَّاسُ نِیامٌ}}؛| خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم|ابراہیم علیہ السلام]] کو اپنا دوست اور خلیل نہیں بنایا مگر دو کاموں کی بنا پر: کھانا کھلانا اور نماز شب پڑھنا، ایسے وقت میں جب سب لوگ سورہے ہوتے ہیں۔»| تراز = چپ| عرض = 220px|منبع=صدوق، علل الشرائع، منشورات المکتبۃ الحیدریہ، ج1، ص35.}}
احادیث میں نماز شب کی بہت ساری فضیلتیں اور آثار ذکر ہوئی ہیں؛ جیسا کہ [[بحار الانوار (کتاب)|بحار الاَنوار]] میں پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ نماز شب اللہ کی خوشنودی، اس کی معرفت، گھر کی نورانیت، بدن کی آرامش اور سکو، شیطان سے نفرت، دعا کی استجابت، اعمال کی قبولیت، قبر میں نورانیت اور دشمن کے مقابلے میں مسلح ہونے کا باعث بنتی ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۸۷، ص۱۶۱.</ref> امام صادقؑ کی ایک حدیث میں آیا ہے کہ نماز شب انسان کو خوبصورت، خوش اخلاق اور خوشبو بناتی ہے اور رزق میں اضافہ، قرضوں کو ادا، غموں کو زائل اور بصارت کو روشن اور نورانی کردیتی ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج۵، ص۲۷۲.</ref> امام صادقؑ کی ایک اور حدیث میں ذکر ہوتا ہے کہ: «مال اور اولاد زندگی کی زینت ہیں۔ رات کے آخری پہر میں 8 رکعت نماز شب اور ایک رکعت نماز وتر آخرت کی زینت ہیں۔»<ref>صدوق، معانی الاخبار، دارالمعرفه، ص۳۲۴.</ref>
احادیث میں نماز شب کی بہت ساری فضیلتیں اور آثار ذکر ہوئی ہیں؛ جیسا کہ [[بحار الانوار (کتاب)|بحار الاَنوار]] میں پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ نماز شب اللہ کی خوشنودی، اس کی معرفت، گھر کی نورانیت، بدن کی آرامش اور سکو، شیطان سے نفرت، دعا کی استجابت، اعمال کی قبولیت، قبر میں نورانیت اور دشمن کے مقابلے میں مسلح ہونے کا باعث بنتی ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج87، ص161.</ref> [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] کی ایک حدیث میں آیا ہے کہ نماز شب انسان کو خوبصورت، خوش اخلاق اور خوشبو بناتی ہے اور رزق میں اضافہ، [[قرضہ|قرضوں]] کو ادا، غموں کو زائل اور بصارت کو روشن اور نورانی کردیتی ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص272.</ref> امام صادقؑ کی ایک اور حدیث میں ذکر ہوتا ہے کہ: «مال اور اولاد زندگی کی زینت ہیں۔ رات کے آخری پہر میں 8 رکعت نماز شب اور ایک رکعت [[نماز وتر]] [[آخرت]] کی زینت ہیں۔»<ref>صدوق، معانی الاخبار، دارالمعرفہ، ص324.</ref>


نماز شب کی دیگر فضائل میں سے بعض درج ذیل ہیں:
نماز شب کی دیگر فضائل میں سے بعض درج ذیل ہیں:


{{ستون آ}}
{{ستون آ}}
* سب سے افضل مستحب نماز،<ref>متقی هندی، کنز العمال، ۱۴۱۰ق، ج۷، ص۷۹۱، ۲۱۳۹۷.</ref>
* سب سے افضل مستحب نماز،<ref>متقی ہندی، کنز العمال، 1410ھ، ج7، ص791، 21397.</ref>
* مؤمن کے لئے باعث فخر و مباہات،<ref> مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۸۷، ص۱۴۰.</ref>
* مؤمن کے لئے باعث فخر و مباہات،<ref> مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج87، ص140.</ref>
* فرشتوں پر اللہ کا مباہات،<ref> مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۸۷، ص۱۵۶.</ref>
* فرشتوں پر اللہ کا مباہات،<ref> مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج87، ص156.</ref>
* حقیقی شیعوں کی نشانی۔<ref>مفید، المقنعه، ۱۴۱۳ق، ص۱۱۹-۱۲۰.</ref>
* حقیقی شیعوں کی نشانی۔<ref>مفید، المقنعہ، 1413ھ، ص119-120.</ref>
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}
شیخ صدوق کی [[علل الشرائع (کتاب)|عِلَلُ الشرائع]] میں شیعہ ائمہؑ سے منقول روایات میں گناہ نماز شب سے محرومی کا باعث قرار دیا گیا ہے۔<ref>صدوق، علل الشرائع، منشورات المکتبة الحیدریه، ج۲، ص۳۶۲.</ref>
شیخ صدوق کی [[علل الشرائع (کتاب)|عِلَلُ الشرائع]] میں [[ائمہ معصومین علیہم السلام|شیعہ ائمہؑ]] سے منقول روایات میں [[گناہ]] نماز شب سے محرومی کا باعث قرار دیا گیا ہے۔<ref>صدوق، علل الشرائع، منشورات المکتبۃ الحیدریہ، ج2، ص362.</ref>


==احکام==
==احکام==
{{جعبہ نقل قول| عنوان = [[امام صادق|امام صادق علیہ السلام نے فرمایا]]:| نویسنده = حر عاملی| نقل قول = {{حدیث|'''شَرَفُ الْمُؤْمِنِ صَلاتُهُ بِاللَّیلِ، وَعِزُّهُ کفُّ الاَذی عَنِ النّاسِ'''|ترجمہ=صاحب ایمان شخص کی شرافت کا دارومدار، "نماز شب پر اس کے ایمان"، پر ہے اور اس کی عزت و عظمت کا معیار لوگوں کو اذیت و آزار پہنچانے سے پرہیز ہے۔}}
{{جعبہ نقل قول| عنوان = [[امام صادق|امام صادق علیہ السلام]] نے فرمایا:| نویسندہ = حر عاملی| نقل قول = {{حدیث|'''شَرَفُ الْمُؤْمِنِ صَلاتُہُ بِاللَّیلِ، وَعِزُّہُ کفُّ الاَذی عَنِ النّاسِ'''|ترجمہ=صاحب ایمان شخص کی شرافت کا دارومدار، "نماز شب پر اس کے ایمان"، پر ہے اور اس کی عزت و عظمت کا معیار لوگوں کو اذیت و آزار پہنچانے سے پرہیز ہے۔}}
| منبع = [[الخصال]]، ج‏1، ص: 6
| منبع = [[الخصال]]، ج‏1، ص: 6
| تراز = چپ
| تراز = چپ
| پس‌زمینه = #CCFFFF
| پس‌زمینہ = #CCFFFF
| عرض =240px
| عرض =240px
| حاشیه =
| حاشیہ =
| اندازه قلم =
| اندازہ قلم =
}}
}}


فقہی کتابوں میں مذکور نماز شب کے فقہی احکام میں سے بعض درج ذیل ہیں:
فقہی کتابوں میں مذکور نماز شب کے [[فقہ|فقہی]] احکام میں سے بعض درج ذیل ہیں:
* نماز شب کی نماز میں نماز شَفْع  اور نماز وَتر کو باقی نماز پر فضیلت ہے۔ اور نماز وتر کو نماز شفع پر فضیلت ہے۔ نماز شب کی جگہ صرف نماز شفع اور وتر ہی پر اکتفا کیا جاسکتا ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیله، ۱۴۳۴ق، ج۱، ص۱۴۳.</ref>
* نماز شب کی نماز میں [[نماز شفع|نماز شَفْع]] اور نماز وَتر کو باقی نماز پر فضیلت ہے۔ اور نماز وتر کو نماز شفع پر فضیلت ہے۔ نماز شب کی جگہ صرف نماز شفع اور وتر ہی پر اکتفا کیا جاسکتا ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلہ، 1434ھ، ج1، ص143.</ref>
* نماز شب کا وقت شرعی نصف شب سے فجر صادق تک ہے اور سحر کا وقت دوسرے اوقات سے زیادہ بہتر ہے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۶۵-۲۶۶.</ref> شیعہ مراجع تقلید میں سے [[سید علی حسینی سیستانی|سید علی سیستانی]] نماز شب کا وقت رات کے آغاز سے ہی شروع ہوتا ہے۔<ref>[https://www.sistani.org/persian/qa/01067 پرسش و پاسخ نماز شب]، سایت رسمی دفتر آیت‌الله سیستانی.</ref>
* نماز شب کا وقت شرعی نصف شب سے [[طلوع فجر|فجر صادق]] تک ہے اور سحر کا وقت دوسرے اوقات سے زیادہ بہتر ہے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1419ھ، ج2، ص265-266.</ref> شیعہ مراجع تقلید میں سے [[سید علی حسینی سیستانی|سید علی سیستانی]] نماز شب کا وقت رات کے آغاز سے ہی شروع ہوتا ہے۔<ref>[https://www.sistani.org/persian/qa/01067 پرسش و پاسخ نماز شب]، سایت رسمی دفتر آیت‌اللہ سیستانی.</ref>
* اگر نماز شب بیٹھ کر پڑھے تو بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعتوں کو کھڑے ہو کر بجالانے والی ایک رکعت شمار کرے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیله، ۱۴۳۴ق، ج۱، ص۱۴۴.</ref>
* اگر نماز شب بیٹھ کر پڑھے تو بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعتوں کو کھڑے ہو کر بجالانے والی ایک رکعت شمار کرے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلہ، 1434ھ، ج1، ص144.</ref>
* مسافر اور وہ شخص، جس کے لئے نصف شب کے بعد نافلۂ شب پڑھنا دشوار ہے، تو وہ اولِ شب، نماز شب ادا کرسکتا ہے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۶۶.</ref>  
* مسافر اور وہ شخص، جس کے لئے [[شرعی نصف شب|نصف شب]] کے بعد نافلۂ شب پڑھنا دشوار ہے، تو وہ اولِ شب، نماز شب ادا کرسکتا ہے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1419ھ، ج2، ص266.</ref>  
* در صورت نخواندن نماز شب، می‌توان قضای آن را به جا آورد.<ref> نگاه کنید به طباطبایی یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۶۶.</ref>  
* در صورت نخواندن نماز شب، می‌توان قضای آن را بہ جا آورد.<ref>ملاحظہ کریں: طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1419ھ، ج2، ص266.</ref>  
* نماز شب کو آدھی رات سے پہلے پڑھنے سے بہتر ہے اسے قضا ہونے کے بعد قضا بجالائی جائے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۲۶۶.</ref>  
* نماز شب کو آدھی رات سے پہلے پڑھنے سے بہتر ہے اسے [[نماز قضا|قضا]] ہونے کے بعد قضا بجالائی جائے۔<ref>طباطبایی یزدی، العروۃ الوثقی، 1419ھ، ج2، ص266.</ref>  


==مونوگراف==
==مونوگراف==
نماز شب کے بارے میں مختلف زبانوں میں کتابیں لکھی جاچکی ہیں۔ نماز شب کے بارے میں لکھے جانے والے مقالہ «کتابشناسی نماز شب» میں عربی اور فارسی زبان میں لکھی جانے والی  70 کتابوں کا ذکر کیا ہے۔<ref>انصاری قمی، «کتابشناسی نماز شب»، ص۱۷۰.</ref>  ان میں سے بعض درج ذیل ہیں
نماز شب کے بارے میں مختلف زبانوں میں کتابیں لکھی جاچکی ہیں۔ نماز شب کے بارے میں لکھے جانے والے مقالہ «کتابشناسی نماز شب» میں عربی اور فارسی زبان میں لکھی جانے والی  70 کتابوں کا ذکر کیا ہے۔<ref>انصاری قمی، «کتابشناسی نماز شب»، ص170.</ref>  ان میں سے بعض درج ذیل ہیں
* آدابُ صَلاةِ اللَّیل، تالیف [[محمدباقر فشارکی]] (متوفی: ۱۳۱۵ق
* آدابُ صَلاۃِ اللَّیل، تالیف [[محمدباقر فشارکی]] (متوفی: 1315ق
* صَلاةُ اللَّیل؛ فَضلُها و وَقتُها و عَدَدُها و کِیفیَتُها و الخُصوصیاتُ الرّاجعةُ اِلَیها مِنَ الکِتابِ و السُّنة، تالیف، غلامرضا عرفانیان (متوفی: ۱۳۸۲ش) عربی زبان میں؛
* صَلاۃُ اللَّیل؛ فَضلُہا و وَقتُہا و عَدَدُہا و کِیفیَتُہا و الخُصوصیاتُ الرّاجعۃُ اِلَیہا مِنَ الکِتابِ و السُّنۃ، تالیف، غلامرضا عرفانیان (متوفی: 1382ش) عربی زبان میں؛
* آدابُ صَلاةِ اللَّیل و فَضلِها، تالیف: [[سید محمدباقر شفتی|سید محمدباقر شَفتی]] (متوفی: ۱۲۶۰ق).<ref>انصاری قمی، «کتابشناسی نماز شب»، ص۱۷۰-۱۸۶.</ref>
* آدابُ صَلاۃِ اللَّیل و فَضلِہا، تالیف: [[سید محمدباقر شفتی|سید محمدباقر شَفتی]] (متوفی: 1260ق).<ref>انصاری قمی، «کتابشناسی نماز شب»، ص170-186.</ref>


==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
سطر 75: سطر 75:
==مآخذ==
==مآخذ==
{{مآخذ}}
{{مآخذ}}
* امام خمینی، سید روح‌الله، تحریر الوسیلة (موسوعة الإمام الخمینی ۲۲ و ۲۳تهران، مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(س)،  چاپ سوم، ۱۴۳۴ق.
* امام خمینی، سید روح‌اللہ، تحریر الوسیلۃ (موسوعۃ الإمام الخمینی 22 و 23تہران، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(س)،  چاپ سوم، 1434ق.
* انصاری قمی، ناصرالدین، «کتابشناسی نماز»، مشکوة، زمستان ۱۳۷۲ش.
* انصاری قمی، ناصرالدین، «کتابشناسی نماز»، مشکوۃ، زمستان 1372ہجری شمسی۔
* حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعة، قم، مؤسسة آل البیت علیهم‌السلام، ۱۴۰۹ق.
* حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعۃ، قم، مؤسسۃ آل البیت علیہم‌السلام، 1409ق.
*[https://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=43304 «بیانات در ابتدای درس خارج درباره اثر نماز شب در از بین بردن گناهان»]، دفتر حفظ و نشر آثار آیت‌الله العظمی خامنه‌ای، درج مطلب ۲ بهمن ۱۳۹۷ش، مشاهده ۱ شهریور ۱۴۰۲ش.
*[https://farsi.khamenei.ir/speech-content?id=43304 «بیانات در ابتدای درس خارج دربارہ اثر نماز شب در از بین بردن گناہان»]، دفتر حفظ و نشر آثار آیت‌اللہ العظمی خامنہ‌ای، درج مطلب 2 بہمن 1397شمسی، مشاہدہ 1 شہریور 1402ہجری شمسی۔
*[https://www.sistani.org/persian/qa/01067 «پرسش و پاسخ نماز شب»]، سایت رسمی دفتر آیت الله سیستانی، مشاهده ۱ شهریور ۱۴۰۲ش.
*[https://www.sistani.org/persian/qa/01067 «پرسش و پاسخ نماز شب»]، سایت رسمی دفتر آیت اللہ سیستانی، مشاہدہ 1 شہریور 1402ہجری شمسی۔
* صدوق، محمد بن علی، الخصال‌، تصحیح علی‌اکبر غفاری، قم، جامعه مدرسین، ۱۳۶۲ش.
* صدوق، محمد بن علی، الخصال‌، تصحیح علی‌اکبر غفاری، قم، جامعہ مدرسین، 1362ہجری شمسی۔
* صدوق، محمد بن علی، علل الشرائع، نجف، منشورات المکتبة الحیدریه.
* صدوق، محمد بن علی، علل الشرائع، نجف، منشورات المکتبۃ الحیدریہ.
* صدوق، محمد بن علی، معانی الاخبار، معانی الاخبار، دارالمعرفه، بی تا.
* صدوق، محمد بن علی، معانی الاخبار، معانی الاخبار، دارالمعرفہ، بی تا.
* صدوق، محمد بن علی، من لایحضره الفقیه، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، ۱۴۱۳ق.
* صدوق، محمد بن علی، من لایحضرہ الفقیہ، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، 1413ق.
* طباطبایی یزدی، سید محمدکاظم، العروة الوثقی، مؤسسة النشر الاسلامی، الطبعة الاولی، ۱۴۱۹ق.  
* طباطبایی یزدی، سید محمدکاظم، العروۃ الوثقی، مؤسسۃ النشر الاسلامی، الطبعۃ الاولی، 1419ق.  
* طوسی، محمد بن حسن، مصباح المتهجد، بیروت، مؤسسة فقه الشیعه، الطبعة الاولی، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱م.
* طوسی، محمد بن حسن، مصباح المتہجد، بیروت، مؤسسۃ فقہ الشیعہ، الطبعۃ الاولی، 1411ق/1991ء۔
* فتال نیشابوری، محمد بن احمد، روضة الواعظین و بصیرة المتعظین، قم، انتشارات رضی، چاپ اول، ۱۳۷۵ش.
* فتال نیشابوری، محمد بن احمد، روضۃ الواعظین و بصیرۃ المتعظین، قم، انتشارات رضی، چاپ اول، 1375ہجری شمسی۔
*قمی، شیخ عباس، کلیات مفاتیح الجنان، قم، مطبوعات دینی، چاپ دوم، ۱۳۸۴ش.
*قمی، شیخ عباس، کلیات مفاتیح الجنان، قم، مطبوعات دینی، چاپ دوم، 1384ہجری شمسی۔
* متقی هندی، علی بن حسام‌الدین، کنز العمال فی سنن الأقوال والأفعال، تحقیق بکری حیانی - صفوة السقا، مؤسسة الرسالة، الطبعة الخامسة، ۱۴۰۱ق/۱۹۸۱م.
* متقی ہندی، علی بن حسام‌الدین، کنز العمال فی سنن الأقوال والأفعال، تحقیق بکری حیانی - صفوۃ السقا، مؤسسۃ الرسالۃ، الطبعۃ الخامسۃ، 1401ق/1981ء۔
* مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۴۰۳ق.
* مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، بیروت، دار احیاء التراث العربی، 1403ق.
* مفید، محمد بن محمد، المقنعه، قم، کنگره جهانی شیخ مفید، چاپ اول، ۱۴۱۳ق.
* مفید، محمد بن محمد، المقنعہ، قم، کنگرہ جہانی شیخ مفید، چاپ اول، 1413ق.
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم