"حضرت فاطمہ بنت اسد" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
==پیغمبر اسلام(ص) کی سرپرستی== | ==پیغمبر اسلام(ص) کی سرپرستی== | ||
{{ | {{جعبہ نقل قول | ||
| عنوان = [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] نے فاطمہ بنت اسد کی شان میں فرمایا | |||
| نویسنده = مآخذ | |||
بے شک وہ میری ماں تھیں؛ کیونکہ وہ اپنے بچوں کو بھوکا رکھتی تھیں اور مجھے کھانا کھلاتی تھیں، اور انہیں گرد آلود چھوڑ دیتی تھیں جبکہ مجھے نہلاتی اور آراستہ رکھتی تھیں؛ حقیقت ہے کہ وہ میری ماں تھیں۔ | | نقل قول = بے شک وہ میری ماں تھیں؛ کیونکہ وہ اپنے بچوں کو بھوکا رکھتی تھیں اور مجھے کھانا کھلاتی تھیں، اور انہیں گرد آلود چھوڑ دیتی تھیں جبکہ مجھے نہلاتی اور آراستہ رکھتی تھیں؛ حقیقت ہے کہ وہ میری ماں تھیں۔ | ||
| | | منبع = <small>آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ص 49.</small> | ||
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری) | |||
| | | پسزمینه = #eefffb | ||
| عرض = 280px | |||
| حاشیه = حاشیه (اختیاری) | |||
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری) | |||
}} | }} | ||
چونکہ [[رسول اللہ]](ص) ایام طفولت میں ہی والدین اور جد امجد [[عبدالمطلب علیہ السلام|حضرت عبدالمطلب]] کے سایے سے محروم ہوئے تھے چنانچہ آپ(ص) کو 8 سال کی عمر سے اپنے چچا [[ابو طالب علیہ السلام|حضرت ابو طالب]] کی سرپرستی حاصل ہوئی۔<ref> شهیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، صص37-38۔</ref> فاطمہ بنت اسد [[ابو طالب]] کی زوجہ ہونے کے ناطے [[رسول اللہ]](ص) کی سرپرستی میں شریک تھیں۔ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کی نسبت فاطمہ بنت اسد کی مہربانی اور شفقت اس حد تک تھی کہ جب ان کا انتقال ہوا تو [[رسول اللہ|آنحضور(ص)]] نے فرمایا: "آج میری ماں رحلت کر گئیں"۔ آپ(ص) نے اپنا پیراہن بطور کفن فاطمہ بنت اسد کو پہنایا اور ان کی قبر میں اترے اور لحد میں لیٹے اور جب کہنے والے نے کہا کہ "اے [[رسول اللہ|رسول خدا]](ص) آپ اس قدر بےچین کیوں ہوئے ہیں؟" تو آپ(ص) نے فرمایا: "وہ بےشک میری ماں تھیں؛ کیونکہ وہ اپنے بچوں کو بھوکا رکھتی تھیں اور مجھے کھانا کھلاتی تھیں، اور انہیں گرد آلود چھوڑ دیتی تھیں جبکہ مجھے نہلاتی اور آراستہ رکھتی تھیں؛ حقیقت ہے کہ وہ میری ماں تھیں۔<ref>ترجمہ تاریخ یعقوبی، صص 368-369؛ بحوالۂ آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ص49۔</ref> | چونکہ [[رسول اللہ]](ص) ایام طفولت میں ہی والدین اور جد امجد [[عبدالمطلب علیہ السلام|حضرت عبدالمطلب]] کے سایے سے محروم ہوئے تھے چنانچہ آپ(ص) کو 8 سال کی عمر سے اپنے چچا [[ابو طالب علیہ السلام|حضرت ابو طالب]] کی سرپرستی حاصل ہوئی۔<ref> شهیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، صص37-38۔</ref> فاطمہ بنت اسد [[ابو طالب]] کی زوجہ ہونے کے ناطے [[رسول اللہ]](ص) کی سرپرستی میں شریک تھیں۔ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] کی نسبت فاطمہ بنت اسد کی مہربانی اور شفقت اس حد تک تھی کہ جب ان کا انتقال ہوا تو [[رسول اللہ|آنحضور(ص)]] نے فرمایا: "آج میری ماں رحلت کر گئیں"۔ آپ(ص) نے اپنا پیراہن بطور کفن فاطمہ بنت اسد کو پہنایا اور ان کی قبر میں اترے اور لحد میں لیٹے اور جب کہنے والے نے کہا کہ "اے [[رسول اللہ|رسول خدا]](ص) آپ اس قدر بےچین کیوں ہوئے ہیں؟" تو آپ(ص) نے فرمایا: "وہ بےشک میری ماں تھیں؛ کیونکہ وہ اپنے بچوں کو بھوکا رکھتی تھیں اور مجھے کھانا کھلاتی تھیں، اور انہیں گرد آلود چھوڑ دیتی تھیں جبکہ مجھے نہلاتی اور آراستہ رکھتی تھیں؛ حقیقت ہے کہ وہ میری ماں تھیں۔<ref>ترجمہ تاریخ یعقوبی، صص 368-369؛ بحوالۂ آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ص49۔</ref> | ||