"ام ہانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
←پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے ام ہانی کا رشتہ مانگنا
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
پیغمبر اکرمؐ سے مروی ایک حدیث میں آپؐ نے ام ہانی کو اہل [[بہشت]]<ref>محمدی ریشہری، موسوعۃ الامام الحسینؑ، 1431ھ، ج1، ص332؛ قاضی نعمان، شرح الاخبار، 1409ھ، ج1، ص120۔</ref> اور بہترین عورتوں<ref>محمدی ریشہری، موسوعۃ الامام الحسینؑ، 1431ھ، ج1، ص331۔</ref> میں سے قرار دیا ہے۔ [[مسجد الحرام|مسجد الحرام]] کے دروازوں میں سے ایک کا نام بھی دروازہ ام ہانی رکھا گیا ہے<ref>خرگوشی، شرف المصطفی، 1424ھ، ج2، ص44۔</ref> | پیغمبر اکرمؐ سے مروی ایک حدیث میں آپؐ نے ام ہانی کو اہل [[بہشت]]<ref>محمدی ریشہری، موسوعۃ الامام الحسینؑ، 1431ھ، ج1، ص332؛ قاضی نعمان، شرح الاخبار، 1409ھ، ج1، ص120۔</ref> اور بہترین عورتوں<ref>محمدی ریشہری، موسوعۃ الامام الحسینؑ، 1431ھ، ج1، ص331۔</ref> میں سے قرار دیا ہے۔ [[مسجد الحرام|مسجد الحرام]] کے دروازوں میں سے ایک کا نام بھی دروازہ ام ہانی رکھا گیا ہے<ref>خرگوشی، شرف المصطفی، 1424ھ، ج2، ص44۔</ref> | ||
=== پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے | === پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے رشتہ مانگنا === | ||
کتاب «الطبقات الکبری» میں ابن سعد کے مطابق پیغمبر اکرمؐ نے دو دفعہ ام ہانی کا رشتہ مانگا؛ پہلی دفعہ ہبیرہ سے ان کی شادی سے پہلے اور دوسری دفعہ فتح مکہ کے بعد جب ام ہانی نے اسلام قبول کی اور اسی وجہ سے اپنے شوہر سے جدا ہوئی تھی۔<ref>ابنسعد، الطبقات الکبری، 1410ھ، ج8، ص120۔</ref> ابن سعد کے مطابق ام ہانی نے دونوں دفعہ پیغمبر اکرمؐ کی درخواست کو مسترد کیا۔ پہلی دفعہ خاندانی مناسبات کی وجہ سے ہبیرہ کے ساتھ شادی کی وجہ سے جبکہ دوسری دفعہ پیغمبر اکرمؐ پر ایمان اور قلبی اعتقاد کی بنا پر آپؐ کو تکلیف پہنچانے کے ڈر سے آپ کی درخواست کو مسترد کیا۔<ref>ابنسعد، الطبقات الکبری، 1410ھ، ج8، ص120۔</ref> ان تمام باتوں کے باوجود [[رجال البرقی (کتاب)|رجال بَرْقی]] کے مصنف نے ام ہانی کو [[ازواج پیغمبر اکرمؐ]] میں شمار کیا ہے۔<ref>برقی، رجال برقی،1430ھ، ص378۔</ref> | کتاب «الطبقات الکبری» میں ابن سعد کے مطابق پیغمبر اکرمؐ نے دو دفعہ ام ہانی کا رشتہ مانگا؛ پہلی دفعہ ہبیرہ سے ان کی شادی سے پہلے اور دوسری دفعہ فتح مکہ کے بعد جب ام ہانی نے اسلام قبول کی اور اسی وجہ سے اپنے شوہر سے جدا ہوئی تھی۔<ref>ابنسعد، الطبقات الکبری، 1410ھ، ج8، ص120۔</ref> ابن سعد کے مطابق ام ہانی نے دونوں دفعہ پیغمبر اکرمؐ کی درخواست کو مسترد کیا۔ پہلی دفعہ خاندانی مناسبات کی وجہ سے ہبیرہ کے ساتھ شادی کی وجہ سے جبکہ دوسری دفعہ پیغمبر اکرمؐ پر ایمان اور قلبی اعتقاد کی بنا پر آپؐ کو تکلیف پہنچانے کے ڈر سے آپ کی درخواست کو مسترد کیا۔<ref>ابنسعد، الطبقات الکبری، 1410ھ، ج8، ص120۔</ref> ان تمام باتوں کے باوجود [[رجال البرقی (کتاب)|رجال بَرْقی]] کے مصنف نے ام ہانی کو [[ازواج پیغمبر اکرمؐ]] میں شمار کیا ہے۔<ref>برقی، رجال برقی،1430ھ، ص378۔</ref> | ||