مندرجات کا رخ کریں

"ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (درج لینک بین زبانی در ویکی داده و حذف از مبدا ویرایش)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''ذی‌ الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز''' [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ہے جو دو رکعت پر مشتمل ہے اور [[ذی الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز میں [[سورہ حمد]] اور [[سورہ اخلاص]] کے بعد [[سورہ اعراف]] کی آیت نمبر 142 پڑھی جاتی ہے۔ مذکورہ آیت میں [[حضرت موسی]] کی طرف سے آسمانی کتاب کی دریافت کے لئے [[طور سیناء|طور سینا]] پر گزاری گئی چالیس راتوں کا تذکرہ ہے جس کی آخری دس راتیں ذی‌ الحجہ کے پہلے عشرے میں آئی تھیں۔ احادیث کے مطابق جو شخص ذی الحجہ کی پہلی دس راتوں میں ہمیشہ اس نماز کو ادا کرے گا وہ حاجیوں کے ساتھ ثواب میں شریک ہو گا۔
'''ذی‌ الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز''' دو رکعت پر مشتمل [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ایک ہے۔ یہ [[ذی الحجہ کے پہلے 10دن کی نماز|نماز]] [[ذی الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز میں [[سورہ حمد]] اور [[سورہ اخلاص]] کے بعد [[سورہ اعراف]] کی آیت نمبر 142 پڑھی جاتی ہے۔ مذکورہ آیت میں حضرت موسیٰ کی طرف سے آسمانی کتاب کی دریافت کے لئے [[طور سیناء|طور سینا]] پر گزاری گئی چالیس راتوں کا تذکرہ ہے جس کی آخری دس راتیں ذی‌ الحجہ کے پہلے عشرے میں آئی تھیں۔ [[احادیث]] کے مطابق جو شخص [[ذوالحجہ|ذی الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں ہمیشہ اس نماز کو ادا کرے گا وہ ثواب میں حاجیوں کے ساتھ شریک ہوگا۔


== کیفیت==
== طریقہ==
یہ نماز [[ذی‌ الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں [[نماز مغرب]] اور [[نماز عشاء|عشاء]] کے درمیان پڑھی جات ہے۔<ref name=":0">قمی، مفاتیح الجنان، ذیل «اعمال ماہ ذی الحجۃ»۔</ref> یہ نماز دو [[رکعت]] پر مشتمل ہے جس کی ہر رکعت میں [[تکبیرۃ الاحرام|تکبیرہ الاحرام]] کے بعد [[سورہ حمد]] اس کے بعد [[سورہ اخلاص]] پھر [[سورہ اعراف]] کی آیت نمبر 142 پڑھی جاتی ہے۔<ref name=":0" />
یہ نماز [[ذوالحجہ|ذی‌ الحجہ]] کی پہلی دس راتوں میں [[نماز مغرب]] اور [[نماز عشاء|عشاء]] کے درمیان پڑھی جاتی ہے۔<ref name=":0">قمی، مفاتیح الجنان، ذیل «اعمال ماہ ذی الحجۃ»۔</ref> یہ نماز دو رکعتوں پر مشتمل ہے جس کی ہر رکعت میں [[تکبیرۃ الاحرام]] کے بعد [[سورہ حمد]]، اس کے بعد [[سورہ اخلاص]]، پھر [[سورہ اعراف]] کی آیت نمبر 142 پڑھی جاتی ہے۔<ref name=":0" />
:: {{قرآن کا متن|وَ واعَدْنا مُوسی‏ ثَلاثِینَ لَیلَةً وَ أَتْمَمْناها بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیقاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِینَ لَیلَةً وَ قالَ مُوسی‏ لِأَخِیهِ هارُونَ اخْلُفْنِی فِی قَوْمِی وَ أَصْلِحْ وَ لا تَتَّبِعْ سَبِیلَ الْمُفْسِدِینَ؛|ترجمہ= اور ہم نے موسیٰ سے (تورات دینے کے لیے) تیس راتوں کا وعدہ کیا تھا اور اسے مزید دس (راتوں) سے مکمل کیا۔ اس طرح ان کے پروردگار کی مدت چالیس راتوں میں پوری ہوگئی اور جناب موسیٰ نے (کوہ طور پر جاتے وقت) اپنے بھائی ہارون سے کہا تم میری قوم میں میرے جانشین بن کر رہو۔ اور اصلاح کرتے رہو اور (خبردار) مفسدین کے راستہ پر نہ چلنا۔}}
:: {{قرآن کا متن|وَ واعَدْنا مُوسی‏ ثَلاثِینَ لَیلَةً وَ أَتْمَمْناها بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیقاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِینَ لَیلَةً وَ قالَ مُوسی‏ لِأَخِیهِ هارُونَ اخْلُفْنِی فِی قَوْمِی وَ أَصْلِحْ وَ لا تَتَّبِعْ سَبِیلَ الْمُفْسِدِینَ؛|ترجمہ= اور ہم نے موسیٰ سے (تورات دینے کے لیے) تیس راتوں کا وعدہ کیا تھا اور اسے مزید دس (راتوں) سے مکمل کیا۔ اس طرح ان کے پروردگار کی مدت چالیس راتوں میں پوری ہوگئی اور جناب موسیٰ نے (کوہ طور پر جاتے وقت) اپنے بھائی [[حضرت ہارون|ہارون]] سے کہا تم میری قوم میں میرے جانشین بن کر رہو۔ اور اصلاح کرتے رہو اور (خبردار) مفسدین کے راستہ پر نہ چلنا۔}}


مذکورہ آیت میں [[حضرت موسی]] کی طرف سے آسمانی کتاب کی دریافت کے لئے [[طور سیناء|طور سینا]] پر گزاری گئی چالیس راتوں کا تذکرہ ہے۔ اس عرصے میں حضرت موسی کے بھائی، [[حضرت ہارون]] کو [[بنی‌ اسرائیل]] میں آپ کا جانشین مقرر کیا گیا تھا۔<ref>رجوع کریں: قمی، تفسیر القمی، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۲۳۹۔</ref> اس آیت کے مطابق شروع میں حضرت موسی 30 راتیں کوہ طور پر گزاریں اس کے بعد مزید دس راتوں کا اضافہ کیا گیا۔<ref>سورہ اعراف، آیہ۱۴۲۔</ref> بعض احادیث کے ابتدائی 30 راتوں سے ذی القعدہ کا مہینہ اور آخری دس راتوں سے ذی الحجہ کی پہلی دس راتیں مراد لی گئی ہیں۔<ref>رجوع کریں: قمی، تفسیر القمی، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۲۳۹۔</ref>  
مذکورہ آیت میں حضرت موسی کی طرف سے آسمانی کتاب کی دریافت کے لئے [[طور سیناء|طور سینا]] پر گزاری گئی چالیس راتوں کا تذکرہ ہے۔ اس عرصے میں حضرت موسی کے بھائی، حضرت ہارون کو [[بنی‌ اسرائیل]] میں آپ کا جانشین مقرر کیا گیا تھا۔<ref>رجوع کریں: قمی، تفسیر القمی، 1404ھ، ج1، ص239۔</ref> اس آیت کے مطابق شروع میں حضرت موسی 30 راتیں کوہ طور پر گزاریں اس کے بعد مزید دس راتوں کا اضافہ کیا گیا۔<ref>سورہ اعراف، آیہ142۔</ref> بعض [[احادیث]] میں ابتدائی 30 راتوں سے ذی القعدہ کا پورا مہینہ اور آخری دس راتوں سے ذی الحجہ کی پہلی دس راتیں مراد لی گئی ہیں۔<ref>رجوع کریں: قمی، تفسیر القمی، 1404ھ، ج1، ص239۔</ref>  


مذکورہ آیت کی تلاوت کے بعد [[رکوع]] اور دو [[سجدے]] بجا لائے جاتے ہیں۔ دوسری رکعت بھی پہلی رکعت کی طرح پڑھی جاتی ہے اور آخر میں [[تشہد]] اور [[سلام نماز|سلام]] کے بعد نماز ختم ہو جاتی ہے۔<ref name=":0" />
مذکورہ آیت کی تلاوت کے بعد [[رکوع]] اور دو [[سجدے]] بجا لائے جاتے ہیں۔ دوسری رکعت بھی پہلی رکعت کی طرح پڑھی جاتی ہے اور آخر میں [[تشہد]] اور [[سلام نماز|سلام]] کے بعد نماز ختم ہو جاتی ہے۔<ref name=":0" />


== ثواب اور سند ==
== سند اور ثواب ==
[[الاقبال بالاعمال الحسنۃ فیما یعمل مرۃ فی السنۃ (کتاب)|کتاب اقبال الاعمال]] میں ایک حدیث نقل ہوئی ہے جس کے مطابق [[امام محمد باقر علیہ‌السلام|امام باقرؑ]] اپنے فرزند [[امام صادق علیہ‌السلام|امام صادقؑ]] کو اس نماز کے فراموش نہ کرنے کی سفارش کرتے ہیں، اور اگر ہمیشہ اس نماز کو ادا کرے تو حاجیوں کے ساتھ [[ثواب]] میں شریک ہو گا اگرچہ یہ شخص [[حج]] پر نہ گیا ہو۔<ref>سید بن طاووس، الاقبال، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۳۵۔</ref>
[[الاقبال بالاعمال الحسنۃ فیما یعمل مرۃ فی السنۃ (کتاب)|کتاب اقبال الاعمال]] میں ایک حدیث نقل ہوئی ہے جس کے مطابق [[امام محمد باقر علیہ‌السلام|امام باقرؑ]] اپنے فرزند [[امام صادق علیہ‌السلام|امام صادقؑ]] کو اس نماز کے فراموش نہ کرنے کی سفارش کرتے ہیں اور اگر جو شخص ہمیشہ اس نماز کو ادا کرے تو وہ حاجیوں کے ساتھ ثواب میں شریک ہوگا اگرچہ یہ شخص [[حج]] پر نہ گیا ہو۔<ref>سید بن طاووس، الاقبال، 1419ھ، ج2، ص35۔</ref>


سب سے قدیمی‌ منبع جس میں اس نماز کا تذکرہ آیا ہے وہ [[سید بن طاووس]] کی کتاب [[اقبال الاعمال]] ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں اس کے مآخذ کو [[حسن بن محمد بن اسماعیل بن اشناس|ابن اُشناس]] کی کتاب قرار دیا ہے۔ [[وسائل الشیعہ]] کے مطابق اس کتاب کا نام "ذی الحجہ کے اعمال" تھا۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۱۶ق، ج۸، ص۱۸۳۔</ref>
سب سے قدیمی‌ منبع جس میں اس نماز کا تذکرہ آیا ہے وہ [[سید بن طاووس]] کی کتاب [[اقبال الاعمال]] ہے۔ انہوں نے حسن بن محمد بن اسماعیل بن اُشناس کی کتاب کو اس کا ماخذ قرار دیا ہے۔ [[وسائل الشیعہ]] کے مصنف کے مطابق اس کتاب کا نام "ذی الحجہ کے اعمال" تھا۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، 1416ھ، ج8، ص183۔</ref>


[[مفاتیح الجنان]] میں اس نماز کو [[ذی الحجہ|ذی الحجہ کے اعمال]] میں ذکر کیا گیا ہے۔
[[مفاتیح الجنان]] میں اس نماز کو [[ذی الحجہ|ذی الحجہ کے اعمال]] میں ذکر کیا گیا ہے۔
==متعلقہ صفحات==
 
==متعلقہ مضامین==
* [[ذی القعدہ کے اتوار کی نماز]]
* [[ذی القعدہ کے اتوار کی نماز]]
* [[ایام تشریق]]


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
سطر 22: سطر 24:


== مآخذ==
== مآخذ==
*حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعہ الی تحصیل مسائل الشریعۃ، قم، مؤسسۃ آل‌ البیت، چاپ سوم، ۱۴۱۶ق۔
*حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعہ الی تحصیل مسائل الشریعۃ، قم، مؤسسۃ آل‌ البیت، چاپ سوم، 1416ھ۔
*سید بن طاووس، علی بن موسی، الاقبال بالاعمال الحسنۃ، تحقیق جواد قیومی اصفہانی، قم، مرکز انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی، چاپ دوم، ۱۴۱۹ق۔
*سید بن طاووس، علی بن موسی، الاقبال بالاعمال الحسنۃ، تحقیق جواد قیومی اصفہانی، قم، مرکز انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی، چاپ دوم، 1419ھ۔
*قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان۔
*قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان۔
* قمی، علی بن ابراہیم، تفسیر القمی، تصحیح طیب موسوی جزائری، قم، دار الکتاب، ۱۴۰۴ق۔
* قمی، علی بن ابراہیم، تفسیر القمی، تصحیح طیب موسوی جزائری، قم، دار الکتاب، 1404ھ۔


{{نمازیں}}
{{نمازیں}}
confirmed، movedable
5,154

ترامیم