مندرجات کا رخ کریں

"ٹیپو سلطان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 102: سطر 102:
==مذہبی رواداری==
==مذہبی رواداری==
[[فائل:مسجد جامع.jpg|250px|تصغیر|سرینگا پٹنم کی جامع مسجد اعلی]]
[[فائل:مسجد جامع.jpg|250px|تصغیر|سرینگا پٹنم کی جامع مسجد اعلی]]
ٹیپو سلطان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بلا تفریق اپنی تمام رعایا کا خیال رکھتے تھے جنہوں نے مسلمان ہونے کے باوجود آپ نے سری رنگا پٹم، میسور اور دیگر مقامات پر متعدد مندر تعمیر کروائے اور مندروں کے لئے زمینیں فراہم کی۔<ref>[https://www.etvbharat.com/urdu/national/state/karnataka/birth-anniversary-of-tiger-of-mysore-tipu-sultan/na20201120104543538 ٹیپو سلطان: غلامی کے خلاف آزادی کا علمبردار] ای ٹی وی بھارت</ref> ٹیپو سلطان نے فرانسیسیوں کی درخواست پر میسور میں پہلے چرچ کی تعمیر کرائی وہ لاتعداد مندروں کی کفالت بھی کرتے تھے۔
ٹیپو سلطان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بلا تفریق اپنی تمام رعایا کا خیال رکھتے تھے، مسلمان ہونے کے باوجود آپ نے سری رنگا پٹم، میسور اور دیگر مقامات پر متعدد مندر تعمیر کروائے اور مندروں کے لئے زمینیں فراہم کی۔<ref>[https://www.etvbharat.com/urdu/national/state/karnataka/birth-anniversary-of-tiger-of-mysore-tipu-sultan/na20201120104543538 ٹیپو سلطان: غلامی کے خلاف آزادی کا علمبردار] ای ٹی وی بھارت</ref> ٹیپو سلطان نے فرانسیسیوں کی درخواست پر میسور میں پہلے چرچ کی تعمیر کرائی وہ لاتعداد مندروں کی کفالت بھی کرتے تھے۔


غربی مورخین کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان ایک متعصب حاکم تھے جو اپنی رعایا کو اسلام لانے پر مجبور کرتے تھے۔<ref>ملاحظہ کریں: ظہور حسین، [https://www.independenturdu.com/node/66771/spa/aggregate انگریزوں نے ٹیپو سلطان کو متعصب حکمران کے طور پر کیوں پیش کیا؟]</ref> اسی وجہ سے سنہ 2020ء میں بھارتی حکومت کی طرف سے کرناٹک کے شہر سری رنگاپٹنا (ریاست میسور کا دارالحکومت جو اس وقت سرنگا پٹم کہلاتا تھا) میں ٹیپو سلطان کے نام پر یونیورسٹی بنانے کی تجویز کو بی جے پی اور دیگر شدت پسند ہندو تنظیموں نے مخالفت کی۔<ref>ظہور حسین، [https://www.independenturdu.com/node/66771/spa/aggregate انگریزوں نے ٹیپو سلطان کو متعصب حکمران کے طور پر کیوں پیش کیا؟]</ref>
غربی مورخین کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان ایک متعصب حاکم تھے جو اپنی رعایا کو اسلام لانے پر مجبور کرتے تھے۔<ref>ملاحظہ کریں: ظہور حسین، [https://www.independenturdu.com/node/66771/spa/aggregate انگریزوں نے ٹیپو سلطان کو متعصب حکمران کے طور پر کیوں پیش کیا؟]</ref> اسی وجہ سے سنہ 2020ء میں بھارتی حکومت کی طرف سے کرناٹک کے شہر سری رنگاپٹنا (ریاست میسور کا دارالحکومت جو اس وقت سرنگا پٹم کہلاتا تھا) میں ٹیپو سلطان کے نام پر یونیورسٹی بنانے کی تجویز کو بی جے پی اور دیگر شدت پسند ہندو تنظیموں نے مخالفت کی۔<ref>ظہور حسین، [https://www.independenturdu.com/node/66771/spa/aggregate انگریزوں نے ٹیپو سلطان کو متعصب حکمران کے طور پر کیوں پیش کیا؟]</ref>
سطر 108: سطر 108:


بھارتی مورخ محب الحسن ٹیپو سلطان کو ایک روشن خیال حکمران سمجھتے ہیں جنہوں نے اپنی حکومت میں ہندوؤں کو اعلیٰ منصب عطا کیے۔ انہیں پرستش کی مکمل آزادی دی، بت تراشنے کے لیے رقمیں دیں اور ایک موقع پر تو مندر تعمیر کرنے کا بھی حکم دیا۔{{حوالہ}}ایک اور مورخ (الیاس ندوی)لکھتے ہیں کہ انگریز مورخین نے ٹیپو سلطان کو بدنام کرنے کے لیے تکذیب و مبالغہ آرائی اور علمی خیانت سے کام لیا ہے۔{{حوالہ}}
بھارتی مورخ محب الحسن ٹیپو سلطان کو ایک روشن خیال حکمران سمجھتے ہیں جنہوں نے اپنی حکومت میں ہندوؤں کو اعلیٰ منصب عطا کیے۔ انہیں پرستش کی مکمل آزادی دی، بت تراشنے کے لیے رقمیں دیں اور ایک موقع پر تو مندر تعمیر کرنے کا بھی حکم دیا۔{{حوالہ}}ایک اور مورخ (الیاس ندوی)لکھتے ہیں کہ انگریز مورخین نے ٹیپو سلطان کو بدنام کرنے کے لیے تکذیب و مبالغہ آرائی اور علمی خیانت سے کام لیا ہے۔{{حوالہ}}
==ٹیپو سلطان علامہ اقبال کے کلام میں==
==ٹیپو سلطان علامہ اقبال کے کلام میں==
[[علامہ اقبال]] اپنی کتاب جاوید نامہ میں اس تخیلی سفرنامے میں جب جنت میں ٹیپو سلطان سے ملاقات ہوتی ہے اس بارے میں «حقیقت حیات و مرگ و شهادت» کے موضوع پر «پیغام سلطان شهید به رود کاویری» کے عنوان سے ایک نظم<ref>[https://ganjoor.net/iqbal/javidname/sh58 اقبال لاهوری » جاویدنامه »]، سایت گنجور؛لئیق احمد، [https://www.mirrat.com/article/58/952 علامہ اقبال کی کتاب جاوید نامہ کا مختصر مطالعہ]، مرآۃ العارفین انٹرنیشنل سایٹ </ref> اور «حرکت به کاخ سلاطین مشرق» کے عنوان سے ایک نظم لکھتے ہیں جس میں سلطان ٹیپو کو وارث جذبِ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کا عنوان دیا ہے<ref>پروفیسر فتح محمد ملک، [https://www.hilal.gov.pk/urdu-article/detail/MzI4NA==.html ٹیپو سلطان ایک زندہ و منوّر استعارہ]، ہلال اردو ویب سائٹ</ref> اس کے چند مصرعے درج ذیل ہیں:
[[علامہ اقبال]] اپنی کتاب جاوید نامہ میں اس تخیلی سفرنامے میں جب جنت میں ٹیپو سلطان سے ملاقات ہوتی ہے اس بارے میں «حقیقت حیات و مرگ و شهادت» کے موضوع پر «پیغام سلطان شهید به رود کاویری» کے عنوان سے ایک نظم<ref>[https://ganjoor.net/iqbal/javidname/sh58 اقبال لاهوری » جاویدنامه »]، سایت گنجور؛لئیق احمد، [https://www.mirrat.com/article/58/952 علامہ اقبال کی کتاب جاوید نامہ کا مختصر مطالعہ]، مرآۃ العارفین انٹرنیشنل سایٹ </ref> اور «حرکت به کاخ سلاطین مشرق» کے عنوان سے ایک نظم لکھتے ہیں جس میں سلطان ٹیپو کو وارث جذبِ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کا عنوان دیا ہے<ref>پروفیسر فتح محمد ملک، [https://www.hilal.gov.pk/urdu-article/detail/MzI4NA==.html ٹیپو سلطان ایک زندہ و منوّر استعارہ]، ہلال اردو ویب سائٹ</ref> اس کے چند مصرعے درج ذیل ہیں:
confirmed، templateeditor
7,304

ترامیم