مندرجات کا رخ کریں

"گلگت" کے نسخوں کے درمیان فرق

244 بائٹ کا ازالہ ،  6 فروری 2023ء
سطر 52: سطر 52:
==شیعہ حکمران==
==شیعہ حکمران==
گلگت میں سنہ 723ء سے 1848ء تک شیعہ حکمرانوں کی حکومت رہتی ہے۔ پہلا [[اسلام|مسلمان]] اور شیعہ حاکم راجہ سوملک اولی بن راجہ کرک بن آذر جمشید کیانی تھے جس نے گلگت اور اس کی ریاستوں پر 70 سال حکومت کی۔ آذر جمشید کیانی ایران کا ایک آوارہ وطن شاہزادہ تھا جو 642ء میں کشمیر سے ہوتا ہوا دنیور آیا۔جہاں شاہزادی نوربخت سے شادی ہوتی ہے۔ اور 643ء میں آذرجمشیدی نے رعایا کو بادشاہ کے ظلم سے نجات دینے کے لئے اسکو قتل کیا اور 643ء میں وہ خود تخت نشین ہوگیا۔ یوں گلگت میں بدھ ازم کا خاتمہ ہوگیا اور آتش پرستوں کا دور حکومت کا آغاز ہوا۔ اب بھی گلگت کے بعض علاقوں میں آتش پرستی کے بعض رسومات پائے جاتے ہیں۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص43</ref> آذر جمشید نے 16 سال حکومت کی۔ پہاڑی علاقوں سے تنگ آکر گلگت سے روپوش ہوگیا اور اس کا کمسن شاہزادہ کرک تخت نشین ہوا اور 55 سال تک حکومت کی اور 80 سال کی عمر میں وفات پاگیا۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص۴۳</ref>
گلگت میں سنہ 723ء سے 1848ء تک شیعہ حکمرانوں کی حکومت رہتی ہے۔ پہلا [[اسلام|مسلمان]] اور شیعہ حاکم راجہ سوملک اولی بن راجہ کرک بن آذر جمشید کیانی تھے جس نے گلگت اور اس کی ریاستوں پر 70 سال حکومت کی۔ آذر جمشید کیانی ایران کا ایک آوارہ وطن شاہزادہ تھا جو 642ء میں کشمیر سے ہوتا ہوا دنیور آیا۔جہاں شاہزادی نوربخت سے شادی ہوتی ہے۔ اور 643ء میں آذرجمشیدی نے رعایا کو بادشاہ کے ظلم سے نجات دینے کے لئے اسکو قتل کیا اور 643ء میں وہ خود تخت نشین ہوگیا۔ یوں گلگت میں بدھ ازم کا خاتمہ ہوگیا اور آتش پرستوں کا دور حکومت کا آغاز ہوا۔ اب بھی گلگت کے بعض علاقوں میں آتش پرستی کے بعض رسومات پائے جاتے ہیں۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص43</ref> آذر جمشید نے 16 سال حکومت کی۔ پہاڑی علاقوں سے تنگ آکر گلگت سے روپوش ہوگیا اور اس کا کمسن شاہزادہ کرک تخت نشین ہوا اور 55 سال تک حکومت کی اور 80 سال کی عمر میں وفات پاگیا۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص۴۳</ref>
گلگت کا پہلا مسلمان اور شیعہ بادشاہ راجہ سوملک اولی بن راجہ کرک بن آذرجمشید کیانی تھے جس نے 70 سال حکومت کی۔راجہ سوملک (حکومت:723-793ء) کا دور عدل و انصاف کا دور تھا۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص43</ref>ان کے دور میں پہلا مبلغ [[اسلام]] سیدشاہ افضل کی تبلیغ کے اثر سے بادشاہ مسلمان ہوگیا۔ ان کے بعد اس کا بیٹا شاہ ملک کیانی حاکم بنا جو 122 سال کی عمر میں 793 میں وفات پاگیا اور قلعہ فردوسیہ میں دفن ہوا۔ حکمرانی یہ سلسلہ جاری رہا اور دوسرا شیعہ بادشاہ راجہ شاہ ملک کیانی المعروف گلیت ملیکا بنا جس نے 793 تا 878 تک حکومت کی۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص47</ref>  انکے بعد راجہ دینگ ملک کیانی (حکومت:878-932ء)، راجہ خسروخان کیانی (حکومت:932-997ء)، راجہ حیدرخان کیانی (حکومت:997-1075ء) راجہ نورخان کیانی (حکومت:1075-1127ء) راجہ شاہ مرزہ خان اول کیانی (حکومت:1127-1205ء)، راجہ طرطرہ خان کیانی(حکومت:1205-1236ء)، راجہ طرہ خان اول بن راجہ طرطرہ خان کیانی (حکومت:1241-1275ء) راجہ سوملک دوم بن راجہ طرہ خان کیانی (حکومت:1275-1345ء)، راجہ چلس خان کیانی (حکومت:1345-1395ء)، راجہ شاہ فردوس علی خان کیانی طرہ خانی (حکومت:1395-1397ء)، راجہ خسروخان کیانی دوم (حکومت:1397-1422ء)، راجہ ملک شاہ (حکومت:1422-1449ء)،  راجہ طرہ خان دوم کیانی (حکومت:1449-1479ء)، راجہ چلس خان دوم بن راجہ طرہ خان دوم (حکومت:1479-1497ء)، راجہ سو ملک سوم بن راجہ چلس خان دوم کیانی (حکومت:1497-1522ء)،  راجہ شاریس خان دوم، (حکومت:1522-1561ء)،  راجہ صاحب قرآن طرہ خان کیانی (حکومت:1561-1567ء)، راجہ سلطان مرزہ (حکومت:1567-1600ء)،  راجہ علی شیرخان طرہ خان کیانی (حکومت:1600-1632ء)،  راجہ خاقان مرزہ (حکومت:1632-1635ء)،  ملکہ جوار خاتون طرہ خان کیانی (ددی جواری) (حکومت:1642-1667ء) نیز  (1689-1705ء)، راجہ شاہ جی خان کیانی (حکومت:1670-1689ء ) ، راجہ شاہ غوری تھم خان طرہ خان کیانی (حکومت:1705-1800ء)،  راجہ محمد خان کیانی (حکومت:1802-1824ء)، راجہ طاہر شاہ مغلوٹ کیانی (حکومت:1828-1836ء)، راجہ کریم خان مغلوٹ کیانی (حکومت:1841-1844ء)،  راجہ محمد خان ثانی کیانی(حکومت: 1844-1848ء) شہزادہ علیداد خان مغلوٹ کیانی (حکومت:1848-1879ء) شیعہ بادشاہ گزرے۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص39-119۔</ref>
 
راجہ سوملک (حکومت:723-793ء) کا دور عدل و انصاف کا دور تھا۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص43</ref>ان کے دور میں پہلا مبلغ [[اسلام]] سید شاہ افضل کی تبلیغ کے اثر سے بادشاہ مسلمان ہوگیا۔ ان کے بعد اس کا بیٹا شاہ ملک کیانی حاکم بنا جو 122 سال کی عمر میں 793 میں وفات پاگیا اور قلعہ فردوسیہ میں دفن ہوا۔ دوسرا شیعہ بادشاہ راجہ شاہ ملک کیانی المعروف گلیت ملیکا بنا جس نے 793 تا 878 تک حکومت کی۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص47</ref>  انکے بعد راجہ دینگ ملک کیانی (حکومت:878-932ء)، راجہ خسروخان کیانی (حکومت:932-997ء)، راجہ حیدرخان کیانی (حکومت:997-1075ء) راجہ نورخان کیانی (حکومت:1075-1127ء) راجہ شاہ مرزہ خان اول کیانی (حکومت:1127-1205ء)، راجہ طرطرہ خان کیانی(حکومت:1205-1236ء)، راجہ طرہ خان اول بن راجہ طرطرہ خان کیانی (حکومت:1241-1275ء) راجہ سوملک دوم بن راجہ طرہ خان کیانی (حکومت:1275-1345ء)، راجہ چلس خان کیانی (حکومت:1345-1395ء)، راجہ شاہ فردوس علی خان کیانی طرہ خانی (حکومت:1395-1397ء)، راجہ خسروخان کیانی دوم (حکومت:1397-1422ء)، راجہ ملک شاہ (حکومت:1422-1449ء)،  راجہ طرہ خان دوم کیانی (حکومت:1449-1479ء)، راجہ چلس خان دوم بن راجہ طرہ خان دوم (حکومت:1479-1497ء)، راجہ سو ملک سوم بن راجہ چلس خان دوم کیانی (حکومت:1497-1522ء)،  راجہ شاریس خان دوم، (حکومت:1522-1561ء)،  راجہ صاحب قرآن طرہ خان کیانی (حکومت:1561-1567ء)، راجہ سلطان مرزہ (حکومت:1567-1600ء)،  راجہ علی شیرخان طرہ خان کیانی (حکومت:1600-1632ء)،  راجہ خاقان مرزہ (حکومت:1632-1635ء)،  ملکہ جوار خاتون طرہ خان کیانی (ددی جواری) (حکومت:1642-1667ء) نیز  (1689-1705ء)، راجہ شاہ جی خان کیانی (حکومت:1670-1689ء ) ، راجہ شاہ غوری تھم خان طرہ خان کیانی (حکومت:1705-1800ء)،  راجہ محمد خان کیانی (حکومت:1802-1824ء)، راجہ طاہر شاہ مغلوٹ کیانی (حکومت:1828-1836ء)، راجہ کریم خان مغلوٹ کیانی (حکومت:1841-1844ء)،  راجہ محمد خان ثانی کیانی(حکومت: 1844-1848ء) شہزادہ علیداد خان مغلوٹ کیانی (حکومت:1848-1879ء) شیعہ بادشاہ گزرے۔<ref>انجم، غلام حسین، شیعیت گلگت میں، ص39-119۔</ref>


==ڈوگروں کی حکمرانی==
==ڈوگروں کی حکمرانی==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم