confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات آیت | ؐؐؑ{{خانہ معلومات آیت | ||
| عنوان =آیت تطہیر | | عنوان =آیت تطہیر | ||
| تصویر =آیه تطهیر.jpg | | تصویر =آیه تطهیر.jpg | ||
سطر 16: | سطر 16: | ||
| مربوط آیات =[[آیت مباہلہ]] | | مربوط آیات =[[آیت مباہلہ]] | ||
}} | }} | ||
'''آیت تطہیر''' [[سورہ احزاب]] کی آیت 33 کا دوسرا حصہ ہے جس میں اللہ تعالی نے [[اہل بیت علیہم السلام|اہل | '''آیت تطہیر''' [[سورہ احزاب]] کی آیت 33 کا دوسرا حصہ ہے جس میں اللہ تعالی نے [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کو ہر قسم کی [[نجاست]] اور رجس سے پاک رکھنے کا تکوینی ارادہ ظاہر فرمایا ہے اور [[شیعہ]] علما [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ]]ؑ کی عصمت کے اثبات کے لئے اس [[آیت]] سے استناد و استدلال کرتے ہیں۔ | ||
==آیت تطہیر== | ==آیت تطہیر== | ||
سطر 25: | سطر 25: | ||
::::'''<font color=green>{{حدیث|إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا}}</font>'''<ref>سورہ احزاب آیت 33۔</ref> | ::::'''<font color=green>{{حدیث|إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا}}</font>'''<ref>سورہ احزاب آیت 33۔</ref> | ||
بس اللہ کا ارادہ یہ ہے اے | بس اللہ کا ارادہ یہ ہے اے اہلبیتؑ کہ تم سے ہر برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔ | ||
|} | |} | ||
</center> | </center> | ||
==شان نزول== | ==شان نزول== | ||
بعض احادیث میں ہے کہ یہ آیت [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے اور اس کے نزول کے وقت گھر میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول | بعض احادیث میں ہے کہ یہ آیت [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے اور اس کے نزول کے وقت گھر میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] کے علاوہ، [[امام علی علیہ السلام|علیؑ]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہؑ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسنؑ]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] بھی موجود تھے۔ اس موقع پر رسول اللہؐ خیبری چادر اوڑھ کر علیؑ، حضرت فاطمہؑ، حضرت حسنؑ اور حسینؑ کو چادر اوڑھا لی اور اپنے ہاتھ پروردگار عالمین کی جانب اٹھا کر عرض کیا: "بار پروردگار! میرے اہل بیت ہیں انہیں ہر پلیدی سے پاک رکھ"۔ [[ام سلمہ]] نے رسول اکرمؐ کی خدمت میں حاضر کر عرض کیا: "اے رسول خداؐ! کیا میں اہل بیت میں شامل ہوں؟ فرمایا: تم ازواج [[رسول خدا]]ؐ میں شامل ہو اور تم خیر کے راستے پر ہو۔<ref>ترمذی ، ج5، ص699؛ ابن بابویہ، ج2، ص403۔</ref> | ||
==استدلال== | ==استدلال== | ||
یہ آیت آیت تطہیر کے عنوان سے مشہور ہے<ref>راضی، ص 7۔</ref> اور اس کا آغاز <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"إنما"}}</font> سے ہوا ہے جو علمائے لغت کی گواہی کے مطابق حصر کے لئے ہے اور آیت میں ارادۂ الہیہ کو صرف [[اہل بیت علیہم السلام|اہل | یہ آیت آیت تطہیر کے عنوان سے مشہور ہے<ref>راضی، ص 7۔</ref> اور اس کا آغاز <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"إنما"}}</font> سے ہوا ہے جو علمائے لغت کی گواہی کے مطابق حصر کے لئے ہے اور آیت میں ارادۂ الہیہ کو صرف [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کے لئے محدود اور ان ہی میں منحصر کر دیتی ہے۔ جار و مجرور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"عنکم"}}</font> کو مفعولٌ بہ <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"الرجس"}}</font> پر مقدم کیا گیا اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"أهل البیت"}}</font> پر اعراب نصب اختصاص کا افادہ کرتا ہے جو اس تاکید و انحصار کو دوچند کر دیتا ہے۔ | ||
<font size=3px , font color=green>{{حدیث|"لِیذهِبَ عَنکُمالرّجسَ"}}</font> کے فورا بعد <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطهّرکُم"}}</font> کے الفاظ پلیدی اور رجس کی دوری کے بعد طہارت و پاکیزگی پر تاکید ہے اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"تَطهِیراً"}}</font> مفعول مطلق ہے جو بذات خود ایک تاکید اور ہے طہارت و پاکیزگی پر۔ | <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"لِیذهِبَ عَنکُمالرّجسَ"}}</font> کے فورا بعد <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطهّرکُم"}}</font> کے الفاظ پلیدی اور رجس کی دوری کے بعد طہارت و پاکیزگی پر تاکید ہے اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"تَطهِیراً"}}</font> مفعول مطلق ہے جو بذات خود ایک تاکید اور ہے طہارت و پاکیزگی پر۔ | ||
سطر 46: | سطر 46: | ||
==اہل بیت کا مصداق== | ==اہل بیت کا مصداق== | ||
مفسرین کے درمیان [[اہل بیت علیہم السلام|اہل | مفسرین کے درمیان [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتؑ]] کے مصداق کے متعلق اختلاف نظر پایا جاتا ہے: | ||
'''پہلا قول''': | '''پہلا قول''': | ||
:[[انس بن مالک]]، [[ابو سعید خدری|ابوسعید خُدْری]]، [[ام سلمہ]]، [[عائشہ]]، [[سعد بن ابی وقّاص]]، [[عبداللہ بن جعفر]] اور [[عبداللہ بن عباس]] جیسے [[صحابہ]] کا کہنا ہے کہ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتِ]] | :[[انس بن مالک]]، [[ابو سعید خدری|ابوسعید خُدْری]]، [[ام سلمہ]]، [[عائشہ]]، [[سعد بن ابی وقّاص]]، [[عبداللہ بن جعفر]] اور [[عبداللہ بن عباس]] جیسے [[صحابہ]] کا کہنا ہے کہ [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیتِ]] رسولؐ سے مراد [[امام علی علیہ السلام|علی]]ؑ، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ]](س)، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]]ؑ اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]]ؑ ہیں۔ [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ شیعہ]] نے اس قول کی تائید کی ہے۔<ref>ابن عطیہ، ج 13، ص 72؛ ابن کثیر، ج 3، ص 799؛ شوکانی، ج 4، ص 279.</ref> | ||
'''دوسرا قول''': | '''دوسرا قول''': | ||
:ایک قول یہ بھی ہے کہ [[ازواج | :ایک قول یہ بھی ہے کہ [[ازواج رسولؐ]] اہل بیت کا مصداق ہیں کیونکہ آیت کا سیاق ازواج رسولؐ کے بارے میں ہے۔ ابن عباس کے آزاد کردہ عِکْرِمَہ اور مقاتل بن سلیمان سے اس مضمون میں بعض حدیثیں نقل ہوئی ہیں۔<ref>ابن کثیر، ج 3، ص 798؛ شوکانی، ج 4، ص 278۔</ref> | ||
'''تیسرا قول''': | '''تیسرا قول''': | ||
:تیسرا قول صحابی | :تیسرا قول صحابی رسولؐ [[زید بن ارقم]] سے منسوب ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اہل بیتؑ وہ ہیں جن پر اللہ نے زکٰوة حرام کردی ہے؛ اور وہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] کے قریبی رشتہ دار ہیں جیسے [[آل علی]]، [[آل عقیل]] اور [[آل جعفر بن ابی طالب|آل جعفر]]؛ اور اس آیت میں تطہیر سے مراد صدقہ اور زکٰوة لینے سے انہیں پاکیزہ قرار دیئے جانے کے ہیں۔<ref>مسلم، ج 2، ص 1874؛ ابن کثیر، ج 3، ص 802؛ شوکانی، ج 4، ص 278.</ref> | ||
[[مسند احمد بن حنبل]] میں ایک روایت کئی بار نقل ہوئی ہے اور ان سب روایتوں کا مضمون یہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول | [[مسند احمد بن حنبل]] میں ایک روایت کئی بار نقل ہوئی ہے اور ان سب روایتوں کا مضمون یہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] نے آیت تطہیر کے مصادیق واضح کرکے متعارف کرائے ہیں جو کچھ یوں ہیں: حضرت فاطمہؑ، ان کے خاوند اور دو بیٹے۔<ref>مسند احمد، ج 1، ص 331؛ مسند احمد، ج 4، ص 107؛ مسند احمد، ج 6، ص 292۔</ref> ابن حنبل ہی باب فضائل الصحابہ کے ضمن میں لکھتے ہیں: [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خداؐ]] 6 ماہ کے عرصے تک ہر روز [[نماز صبح]] کے لئے نکلتے ہوئے [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] کے گھر کے دروازے پر رک کر صدا دیتے تھے "اے اہل بیت! نماز! نماز! نماز، اے اہل بیت! " اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔<ref>احمد ابن حنبل، فضائل الصحابۃ، ج 2، تحقیق: وصی الله بن محمد عباس، مکۃ: جامعۃ ام القری، 1403ق/1983م، ص 761۔</ref> | ||
=== قول صحیح === | === قول صحیح === | ||
آیت تطہیر کا ظاہری مفہوم اول الذکر قول سے مطابقت رکھتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اہل بیتِ | آیت تطہیر کا ظاہری مفہوم اول الذکر قول سے مطابقت رکھتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اہل بیتِ رسولؐ سے مراد علیؑ، حضرت فاطمہ(س)، حسنؑ اور حسینؑ ہیں، کیونکہ اگر زوجات نبیؐ مقصود ہوتیں تو صیغہ <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"عَنکُم"}}</font> کے بجائے صیغہ <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"عَنکُنَّ"}}</font> آتا اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطَهِّرَکُم"}}</font> کے بجائے <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"یطَهِّرَکُنَّ"}}</font> کا صیغہ آتا۔<ref>قرطبی، ج14، ص183؛ ابوحیان اندلسی، ج7، ص231؛ حسینی طهرانی، ص290 ـ 292.</ref> | ||
سوال: یہ کیونکر ممکن ہے کہ ازواج | سوال: یہ کیونکر ممکن ہے کہ ازواج رسولؐ کے فرائض کے ضمن میں دوسرا موضوع زیر بحث لایا جائے اور اس میں ازواج سرے سے شامل ہی نہ ہوں؟ | ||
جواب یہ ہے کہ یہ عرب فصحاء کا جانا پہچانا شیوہ ہے اور [[قرآن کریم]] کی متعدد آیات میں بھی دہرایا گیا ہے جہاں آیات ایک ساتھ آئی ہیں لیکن ان می بیک وقت مختلف موضوعات پر بات ہوئی ہے۔ اور روایات و احادیث میں تاکید ہوئی ہے کہ یہ حصہ جداگانہ طور پر نازل ہوا لیکن جمع قرآن کے وقت یہ آیات یکجا کی گئی ہیں۔<ref>طبرسی، ج 8، ص 560؛ طباطبایی، ج 16، ص 311۔</ref> | جواب یہ ہے کہ یہ عرب فصحاء کا جانا پہچانا شیوہ ہے اور [[قرآن کریم]] کی متعدد آیات میں بھی دہرایا گیا ہے جہاں آیات ایک ساتھ آئی ہیں لیکن ان می بیک وقت مختلف موضوعات پر بات ہوئی ہے۔ اور روایات و احادیث میں تاکید ہوئی ہے کہ یہ حصہ جداگانہ طور پر نازل ہوا لیکن جمع قرآن کے وقت یہ آیات یکجا کی گئی ہیں۔<ref>طبرسی، ج 8، ص 560؛ طباطبایی، ج 16، ص 311۔</ref> | ||
یہ قول ـ کہ "آیت تطہیر" [[اصحاب کساء]] کی شان میں نازل ہوئی ہے ـ [[شیعہ|شیعیان اہل | یہ قول ـ کہ "آیت تطہیر" [[اصحاب کساء]] کی شان میں نازل ہوئی ہے ـ [[شیعہ|شیعیان اہل بیتؑ]] کے ہاں حد تواتر تک پہنچ چکا ہے۔<ref>ابن حکم، ص 297 ـ311؛ کوفی، ص331 و 340؛ طوسی، ج8، ص339؛ طبرسی، ج8، ص؛ ابن طاووس، ص215؛ طباطبائی، ج16، ص311۔</ref> | ||
نیز [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ شیعہ]] سے ایسی احادیث منقول ہے جن کی روشنی میں پنجتن پاک کے علاوہ دوسرے | نیز [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ شیعہ]] سے ایسی احادیث منقول ہے جن کی روشنی میں پنجتن پاک کے علاوہ دوسرے ائمہؑ بھی آیت تطہیر کے مصادیق میں شامل ہیں۔<ref>کلینی، ج1، ص423؛ طبرسی، ج2، ص34.</ref> | ||
[[اہل سنت]] کے بزرگ عالم دین [[ابن کثیر]]، نے اپنی تفسیر میں آیت تطہیر کی تفسیر کرتے ہوئے [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] سے ایک روایت نقل کی ہے اور کہا ہے: [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام | [[اہل سنت]] کے بزرگ عالم دین [[ابن کثیر]]، نے اپنی تفسیر میں آیت تطہیر کی تفسیر کرتے ہوئے [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] سے ایک روایت نقل کی ہے اور کہا ہے: [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسنؑ]] نے بر سر منبر فرمایا ہے: "ہم ہی وہ اہل بیت ہیں جن کے حق میں خدا نے آیت تطہیر نازل فرمائی ہے۔ابن کثیر [[امام زین العابدین علیہ السلام|امام سجادؑ]] سے روایت کرتے ہیں کہ آپؑ نے ایک شامی مرد سے فرمایا: "ہم ہی اہل بیت کا مصداق ہیں"۔<ref>ابن کثیر دمشقی، تفسیر القرآن العظیم، ج 6، تحقیق: محمد حسین شمس الدین، 1419ق.، ص 371.</ref> | ||
==حوالہ جات == | ==حوالہ جات == |