گمنام صارف
"النہایہ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
النہایہ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ (کتاب) (ماخذ دیکھیں)
نسخہ بمطابق 14:12، 19 مئی 2022ء
، 19 مئی 2022ء←خصوصیات
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 40: | سطر 40: | ||
==خصوصیات== | ==خصوصیات== | ||
النہایہ کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں: | النہایہ کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں: | ||
* ابواب کے احکام کلی اور مسائل اصلی سے خارج نہ ہونا اور [[احکام شرعی]] کے مصادیق کو پیش نہ | * ابواب کے احکام کلی اور مسائل اصلی سے خارج نہ ہونا اور [[احکام شرعی]] کے مصادیق کو پیش نہ کرنا۔ اس خصوصیت کا خیال دوسرے فقہا جیسے [[محقق حلی]] کی کتاب [[شرایع الاسلام]] اور [[علامہ حلی]] کی کتاب [[قواعد الاحکام]] میں بھی رکھا گیا ہے۔<ref> طباطبائی، «پژوہشی در فقہ شیخ طوسی قدس سره»، ص۲۲۶۔</ref> | ||
* [[امامیہ]] فقہی فروعات اور بعض [[اہل سنت]] کے فروعات | * [[امامیہ]] فقہی فروعات اور بعض [[اہل سنت]] کے فروعات کو سادہ عبارت میں بیان کرنا۔<ref> طباطبائی، «پژوہشی در فقہ شیخ طوسی قدس سره»، ص۲۲۶۔</ref> | ||
* اس زمانے کی تنہا کامل فقہی کتاب<ref>محمدی، «معرفی دو نسخہ خطی النہایہ و الاستبصار اور | * اس زمانے کی تنہا کامل فقہی کتاب<ref> محمدی، «معرفی دو نسخہ خطی النہایہ و الاستبصار اور یاد کردی از شیخ طوسی مؤلف اثر»، ص۴۸۔</ref> | ||
* مبہم خلاصے اور بے جا تفصیل سے پرہیز۔<ref>طباطبائی، «پژوهشی در فقہ شیخ طوسی قدس سره»، ص۲۲۶۔</ref> | * مبہم خلاصے اور بے جا تفصیل سے پرہیز۔<ref> طباطبائی، «پژوهشی در فقہ شیخ طوسی قدس سره»، ص۲۲۶۔</ref> | ||
* ابواب اور موضوعات کی منطقی ترتیب اور فرعی مسائل کو مناسب جگہ پر قرار | * ابواب اور موضوعات کی منطقی ترتیب اور فرعی مسائل کو مناسب جگہ پر قرار دینا۔<ref> طباطبائی، «پژوهشی در فقہ شیخ طوسی قدس سره»، ص۲۲۶۔</ref> | ||
* بعض [[ روایات]] <ref>مثال کے لیے رجوع کیجیے: شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۱۰۸، ۳۵۰ و ۳۵۱۔</ref> کی [[سند]] کا ذکر یا استدلال<ref>مثال کے لیے رجوع کیجیے:شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۶۷۷، ۶۷۸، ۲۹۸ و ۵۲۱۔</ref> یا کتاب کے فتووں پر مشتمل ہونے کے باوجود ان میں مناقشہ کرنا<ref>مثال کے لیے رجوع کیجیے: شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۶۶۷۔</ref> | * بعض [[ روایات]]<ref> مثال کے لیے رجوع کیجیے: شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۱۰۸، ۳۵۰ و ۳۵۱۔</ref> کی [[سند]] کا ذکر یا استدلال<ref> مثال کے لیے رجوع کیجیے: شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۶۷۷، ۶۷۸، ۲۹۸ و ۵۲۱۔</ref> یا کتاب کے فتووں پر مشتمل ہونے کے باوجود ان میں مناقشہ کرنا<ref> مثال کے لیے رجوع کیجیے: شیخ طوسی، النہایہ، ۱۴۰۰ھ، ص۶۶۷۔</ref> | ||
==شرحیں اور حاشیے== | ==شرحیں اور حاشیے== | ||
النہایہ کی بعض شرحیں اور حاشیے درج ذیل ہیں | النہایہ کی بعض شرحیں اور حاشیے درج ذیل ہیں |