گمنام صارف
"النہایہ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
النہایہ فی مجرد الفقہ و الفتاویٰ (کتاب) (ماخذ دیکھیں)
نسخہ بمطابق 22:01، 11 اکتوبر 2021ء
، 11 اکتوبر 2021ءکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Sajjadsafavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Sajjadsafavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
کتاب النہایہ کے بہت سے نسخوں کی بات کی گئی ہے۔<ref>محقق حلی، نکت النہایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۱۔<ref> عربی کا قدیم ترین نسخہ<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔<ref> نسخۂ مہدوی[[ ۵۴۴ش]] ہے<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴؛ محقق حلی، نکت النهایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۲۔<ref> اور اس کا قدیم ترین فارسی نسخہ<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔<ref>[[ ۵۰۷ش]] کا ہے جو [[قم ]] میں [[ کتب خانہ آیت اللہ مرعشی نجفی]] میں موجود ہے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴؛ محقق حلی، نکت النہایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۱۔<ref> | کتاب النہایہ کے بہت سے نسخوں کی بات کی گئی ہے۔<ref>محقق حلی، نکت النہایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۱۔<ref> عربی کا قدیم ترین نسخہ<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔<ref> نسخۂ مہدوی[[ ۵۴۴ش]] ہے<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴؛ محقق حلی، نکت النهایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۲۔<ref> اور اس کا قدیم ترین فارسی نسخہ<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔<ref>[[ ۵۰۷ش]] کا ہے جو [[قم ]] میں [[ کتب خانہ آیت اللہ مرعشی نجفی]] میں موجود ہے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴؛ محقق حلی، نکت النہایہ، ۱۴۱۲ھ، ج۱، ص۱۸۱۔<ref> | ||
عربی نسخہ پہلی بار[[ ۱۳۷۶ش ]] میں شائع ہوا <ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳۔<ref> اس کی پہلی طباعت [[۱۳۷۳ش ]]میں انتشارات دار الکتاب العربی کی کوشش سے [[بیروت ]] میں انجام پائی۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳ و ۴۰۴۔<ref> | عربی نسخہ پہلی بار[[ ۱۳۷۶ش ]] میں شائع ہوا <ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳۔<ref> اس کی پہلی طباعت [[۱۳۷۳ش ]]میں انتشارات دار الکتاب العربی کی کوشش سے [[بیروت ]] میں انجام پائی۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳ و ۴۰۴۔<ref> | ||
==ترجمہ یا فارسی نسخہ == | ==ترجمہ یا فارسی نسخہ== | ||
[[آغا بزرگ تہرانی ]] کے مطابق النہایہ کے دو نسخے عربی اور فارسی میں ہیں اور یہ ممکن ہے کہ فارسی کا نسخہ بھی [[ شیخ طوسی ]] کی تالیف ہو <ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳ و ۴۰۴۔</ref> لیکن کچھ دوسرے لوگ اسے بعید سمجھتے ہیں۔ ان کا گمان ہے کہ اس کتاب کا ترجمہ [[قطب الدین راوندی]] یا حسکای اور یا حمدانی قزوینی کی کوشش سے انجام پایا ہے <ref>دانشپژوه، «شیخ طوسی و کتاب نہایہ»، ص۱۰۵ و ۱۰۶۔</ref>فارسی نسخہ شیخ طوسی کی وفات کے ہزار سال مکمل ہونے کی مناسبت سے ۱۳۸۲ش میں [[محمد تقی دانش پژوہ ]] کی تصحیح کےساتھ فارسی اور عربی نسخے کے ساتھ دو جلدوں میں شائع ہوا۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔</ref> | [[آغا بزرگ تہرانی ]] کے مطابق النہایہ کے دو نسخے عربی اور فارسی میں ہیں اور یہ ممکن ہے کہ فارسی کا نسخہ بھی [[ شیخ طوسی ]] کی تالیف ہو <ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۳ و ۴۰۴۔</ref> لیکن کچھ دوسرے لوگ اسے بعید سمجھتے ہیں۔ ان کا گمان ہے کہ اس کتاب کا ترجمہ [[قطب الدین راوندی]] یا حسکای اور یا حمدانی قزوینی کی کوشش سے انجام پایا ہے <ref>دانشپژوه، «شیخ طوسی و کتاب نہایہ»، ص۱۰۵ و ۱۰۶۔</ref>فارسی نسخہ شیخ طوسی کی وفات کے ہزار سال مکمل ہونے کی مناسبت سے ۱۳۸۲ش میں [[محمد تقی دانش پژوہ ]] کی تصحیح کےساتھ فارسی اور عربی نسخے کے ساتھ دو جلدوں میں شائع ہوا۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ھ، ج۲۴، ص۴۰۴۔</ref> | ||
==حوالہ جات == | ==حوالہ جات == |