confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 48: | سطر 48: | ||
==شعر و مرثیہ نگاری== | ==شعر و مرثیہ نگاری== | ||
انیس کو بچپن ہی سے شاعری کا شوق تھا۔<ref>[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu- | انیس کو بچپن ہی سے شاعری کا شوق تھا۔<ref>[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu-میر-انیس/ میر انیس]، اردو نوٹس ویب سائٹ۔</ref> آپ نے شاعری کو اپنے والد اور «شیخ امام بخش ناسخ» (لکھنؤ کے ایک مشہور مرثیہ نگار» سے سیکھا۔<ref>نیر مسعود، میرانیس،2011ء ص 32۔</ref> کہا جاتا ہے کہ آپ کا تخلص «حزین» تھا جسے استاد «ناسخ» نے «انیس» میں بدل دیا۔<ref>نیر مسعود، میرانیس،2011ء ص 32۔</ref> | ||
انیس کو ابتدا میں غزل کا بڑا شوق تھا اور کسی مشاعرے میں آپ کی غزل کو بڑی داد ملی تو آپ کے والد سن کر باغ باغ ہوئے اور میر انیس سے وہ غزل سن کر بہت خوش ہوئے اور کہا: اب غزل کو سلام کرو اور اس شغل میں وقت دو جہاں دین اور دنیا کا سرمایہ ہے۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> والد کی نصیحت اور امام حسینؑ سے محبت کی بنا پر غزل کو ترک کیا اور مرثیہ نگاری شروع کی اور پھر کبھی غزل کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> انیس کا دور مرثیے کا سنہرا دور تھا۔ اس میں مرثیہ گوئی کے ساتھ ساتھ مرثیہ خوانی کے فن کو بھی عروج حاصل ہوا۔<ref>[https://dailypakistan.com.pk/10-Sep-2019/1019145 اُردو مرثیہ نگاری .... ایک تاریخی جائزہ]، روزنامہ پاکستان۔</ref> | انیس کو ابتدا میں غزل کا بڑا شوق تھا اور کسی مشاعرے میں آپ کی غزل کو بڑی داد ملی تو آپ کے والد سن کر باغ باغ ہوئے اور میر انیس سے وہ غزل سن کر بہت خوش ہوئے اور کہا: اب غزل کو سلام کرو اور اس شغل میں وقت دو جہاں دین اور دنیا کا سرمایہ ہے۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> والد کی نصیحت اور امام حسینؑ سے محبت کی بنا پر غزل کو ترک کیا اور مرثیہ نگاری شروع کی اور پھر کبھی غزل کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔<ref> محمد حسین آزاد، آب حیات ص519۔</ref> انیس کا دور مرثیے کا سنہرا دور تھا۔ اس میں مرثیہ گوئی کے ساتھ ساتھ مرثیہ خوانی کے فن کو بھی عروج حاصل ہوا۔<ref>[https://dailypakistan.com.pk/10-Sep-2019/1019145 اُردو مرثیہ نگاری .... ایک تاریخی جائزہ]، روزنامہ پاکستان۔</ref> | ||
سطر 65: | سطر 65: | ||
{{شعر|کھلا باعث یہ اس بیداد کے آنسو نکلنے کا|دھواں لگتا ہے آنکھوں میں کسی کے دل کے جلنے کا}} | {{شعر|کھلا باعث یہ اس بیداد کے آنسو نکلنے کا|دھواں لگتا ہے آنکھوں میں کسی کے دل کے جلنے کا}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
میر انیس کے پہلے شعر کے بارے میں ایک اور قول بھی ہے اور کہا جاتا ہے کہ میر انیس نے سات سال کی عمر میں 1 بکری پال رکھی تھی جس سے بے پناہ مانوس تھے۔ ایک دن بکری مر گئی تو بہت ملال ہوا اور ایک شعر لکھا۔<ref>[https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/ | میر انیس کے پہلے شعر کے بارے میں ایک اور قول بھی ہے اور کہا جاتا ہے کہ میر انیس نے سات سال کی عمر میں 1 بکری پال رکھی تھی جس سے بے پناہ مانوس تھے۔ ایک دن بکری مر گئی تو بہت ملال ہوا اور ایک شعر لکھا۔<ref>[https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/میر-انیس-کی-شاعری-کی-ابتداء/ میر انیس کی شاعری کی ابتداء]، ارتقاء حیات ویب سائٹ۔</ref> | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
{{شعر|افسوس کہ دنیا سے سفر کر گئی بکری|آنکھیں تو کھلی رہ گئیں پر مر گئی بکری}} | {{شعر|افسوس کہ دنیا سے سفر کر گئی بکری|آنکھیں تو کھلی رہ گئیں پر مر گئی بکری}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
انیس کے والد کو خبر ہوئی تو بلا کے مکرر اس شعر کو پڑھوایا اور خوب داد دی اور دل بڑھایا۔ اپنے بیگانوں میں مٹھائی تقسیم کی اور یوں بڑی دھوم دھام سے میر انیس کی شاعری کی ابتدا ہوئی۔<ref>[https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/ | انیس کے والد کو خبر ہوئی تو بلا کے مکرر اس شعر کو پڑھوایا اور خوب داد دی اور دل بڑھایا۔ اپنے بیگانوں میں مٹھائی تقسیم کی اور یوں بڑی دھوم دھام سے میر انیس کی شاعری کی ابتدا ہوئی۔<ref>[https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/میر-انیس-کی-شاعری-کی-ابتداء/ میر انیس کی شاعری کی ابتداء]، ارتقاء حیات ویب سائٹ۔</ref> | ||
انیس نے آخری سلام موت کے بارے میں پڑھا اس کے بعد پھر کوئی کلام نہیں پڑھا ہے۔ اس کے دو مصرعے یہ ہیں:<ref> مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص 57۔</ref> | انیس نے آخری سلام موت کے بارے میں پڑھا اس کے بعد پھر کوئی کلام نہیں پڑھا ہے۔ اس کے دو مصرعے یہ ہیں:<ref> مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص 57۔</ref> | ||
سطر 136: | سطر 136: | ||
میر انیس کا شمار ان شعرا میں ہوتا ہے جنہوں نے رثائی شاعری کو معراج بخشا۔<ref> نکہت فاطمہ، [https://adbimiras.com/urdu-marsiya-nigari-mei-meer-anis-ka-darja-nikhat-fatima/ اردو مرثیہ نگاری میں میر انیس کا درجہ]، ادبی میراث ویب سائٹ۔</ref> میر انیس نے یہ ثابت کر دیا کہ شاعری صرف غزل میں نہیں بلکہ مرثیہ میں بھی کی جا سکتی ہے۔ انیس اردو شاعری میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے شعرا میں سے ایک ہیں۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> | میر انیس کا شمار ان شعرا میں ہوتا ہے جنہوں نے رثائی شاعری کو معراج بخشا۔<ref> نکہت فاطمہ، [https://adbimiras.com/urdu-marsiya-nigari-mei-meer-anis-ka-darja-nikhat-fatima/ اردو مرثیہ نگاری میں میر انیس کا درجہ]، ادبی میراث ویب سائٹ۔</ref> میر انیس نے یہ ثابت کر دیا کہ شاعری صرف غزل میں نہیں بلکہ مرثیہ میں بھی کی جا سکتی ہے۔ انیس اردو شاعری میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے شعرا میں سے ایک ہیں۔<ref>[https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔</ref> | ||
انیس ایک خاندانی شاعر ہے جس کی کئی پشتوں سے شاعری چلتی آ رہی ہے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12۔</ref> میر انیس کے پردادا میر ضاحک، دادا میر حسن، والد میر خلیق، دو چچے میر خلق اور میر مخلوق نیز دو بھائی انس اور مونس سب شاعر تھے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12۔</ref> میرضحاک نے بہت ساری مثنویاں لکھیں۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12</ref> انیس کے دادا میر حسن، مثنوی کے مشہور شاعر تھے اور «مثنوی سحر البیان» کے مولف ہیں۔<ref>[https://archive.urdu.siasat.com/news/ | انیس ایک خاندانی شاعر ہے جس کی کئی پشتوں سے شاعری چلتی آ رہی ہے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12۔</ref> میر انیس کے پردادا میر ضاحک، دادا میر حسن، والد میر خلیق، دو چچے میر خلق اور میر مخلوق نیز دو بھائی انس اور مونس سب شاعر تھے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12۔</ref> میرضحاک نے بہت ساری مثنویاں لکھیں۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12</ref> انیس کے دادا میر حسن، مثنوی کے مشہور شاعر تھے اور «مثنوی سحر البیان» کے مولف ہیں۔<ref>[https://archive.urdu.siasat.com/news/میر-ببر-علی-انیسؔ-اردو-کے-نام-آور-شاعر-و-939814/ میر ببر علی انیسؔ (اردو کے نام آور شاعر و مرثیہ نگار)]، سیاست ویب سائٹ۔</ref> آپ کے چچا «خلق» اور والد میرخلیق دونوں صاحبِ دیوان تھے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12</ref> انیس کے والد نےشروع میں غزل کا دیوان کہہ ڈالا بعد میں مرثیہ گوئی کی طرف توجہ کی اور تا حیات اسی سے منسلک رہے۔<ref> سید مسعود حسن رضوی ادیب، انیسیات ص5 تا 12</ref> | ||
یوں شاعری انیس کو وراثت میں ملی ہے۔<ref>[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu- | یوں شاعری انیس کو وراثت میں ملی ہے۔<ref>[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu-میر-انیس/ میر انیس]، اردو نوٹس ویب سائٹ۔</ref> اسی سبب انیس نے یہ شعر پڑھا | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
{{شعر|عمر گزری ہے اسی دشت کی سیّاحی میں|پانچویں پشت ہے شبیر کی مداحی میں}} | {{شعر|عمر گزری ہے اسی دشت کی سیّاحی میں|پانچویں پشت ہے شبیر کی مداحی میں}} | ||
سطر 214: | سطر 214: | ||
* نقوش، انیس نمبر، شمارہ 128 ادارہ فروغ اردو لاہور، سنہ 1981ء۔ | * نقوش، انیس نمبر، شمارہ 128 ادارہ فروغ اردو لاہور، سنہ 1981ء۔ | ||
* [https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=10281&BookPageID=234217&BookPageTitle=Anees%20Ki%20Marsia%20Nigari ]پنجند ڈاٹ کام، تاریخ درج: تاریخ اخذ: 14 جون 2021ء۔ | * [https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=10281&BookPageID=234217&BookPageTitle=Anees%20Ki%20Marsia%20Nigari ]پنجند ڈاٹ کام، تاریخ درج: تاریخ اخذ: 14 جون 2021ء۔ | ||
*[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu- | *[https://urdunotes.com/lesson/meer-anees-biography-in-urdu-میر-انیس/]اردو نوٹس ویب سائٹ، تاریخ درج: تاریخ اخذ: 14 جون 2021ء۔ | ||
*[https://ur.hawzahnews.com/news/361054/ | *[https://ur.hawzahnews.com/news/361054/اردو-زبان-کے-فردوسی-میر-ببر-علی-انیس-کی-وفات-ایک-نظر اردو زبان کے فردوسی میر ببر علی انیس کی وفات/ ایک نظر]حوزہ نیوز ایجنسی، تاریخ درج: تاریخ اخذ: 14 جون 2021ء۔ | ||
* [https://azadmail.com/monthly-naya-daur-lucknow-meer-anis-special-issue/ نیا دور اور میر انیس،] آزاد میل حق کی آواز ویب سائٹ | * [https://azadmail.com/monthly-naya-daur-lucknow-meer-anis-special-issue/ نیا دور اور میر انیس،] آزاد میل حق کی آواز ویب سائٹ | ||
* [http://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میرانیس از دیدگاہ بزرگان]، اردو چینل ویب سائٹ | * [http://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میرانیس از دیدگاہ بزرگان]، اردو چینل ویب سائٹ | ||
* [https://archive.urdu.siasat.com/news/ | * [https://archive.urdu.siasat.com/news/میر-ببر-علی-انیسؔ-اردو-کے-نام-آور-شاعر-و-939814/ میر ببر علی انیسؔ (اردو کے نام آور شاعر و مرثیہ نگار)]، سیاست ویب سائٹ۔ | ||
* [https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔ | * [https://www.punjnud.com/authors/mir-babar-ali-anis میر ببر علی انیس]، پنجند ڈاٹ کام۔ | ||
* [https://archive.urdu.siasat.com/news/ | * [https://archive.urdu.siasat.com/news/میر-ببر-علی-انیسؔ-اردو-کے-نام-آور-شاعر-و-939814/ میر ببر علی انیسؔ (اردو کے نام آور شاعر و مرثیہ نگار)]، سیاست ویب سائٹ۔ | ||
* محمد رضا ایلیا، [https://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میر انیس از دیدگاہ بزرگان] اردو چینل | * محمد رضا ایلیا، [https://www.urduchannel.in/meer-anees-by-mohammad-raza/ میر انیس از دیدگاہ بزرگان] اردو چینل | ||
* [https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/ | * [https://tehreemtariq.wordpress.com/2012/03/01/میر-انیس-کی-شاعری-کی-ابتداء/ میر انیس کی شاعری کی ابتداء]، ارتقاء حیات ویب سائٹ | ||
* [https://dailypakistan.com.pk/10-Sep-2019/1019145 اُردو مرثیہ نگاری .... ایک تاریخی جائزہ]، روزنامہ پاکستان، تاریخ درج: 10 ستمبر 2019، تاریخ اخذ: 16 جون 2021ء۔ | * [https://dailypakistan.com.pk/10-Sep-2019/1019145 اُردو مرثیہ نگاری .... ایک تاریخی جائزہ]، روزنامہ پاکستان، تاریخ درج: 10 ستمبر 2019، تاریخ اخذ: 16 جون 2021ء۔ | ||
* محمد حسین آزاد، آب حیات، بےتا، بےنا۔ | * محمد حسین آزاد، آب حیات، بےتا، بےنا۔ |