مندرجات کا رخ کریں

"روزے کا کفارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 25: سطر 25:


==حرام یا حلال کے ذریعہ روزہ باطل کرنے میں کفارہ کا فرق==
==حرام یا حلال کے ذریعہ روزہ باطل کرنے میں کفارہ کا فرق==
بعض فقہا کا خیال ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے روزہ کو حلال مبطلات کے ذریعہ جیسے کھانے اور پانی سے روزہ باطل کرتا ہے تو اسے روزے کے علاوہ کفارہ میں سے بھی ایک ادا کرنا ہوگا۔<ref> بہجت، جامع المسائل، ۱۴۲۶ق، ج۲، ص۲۹۔</ref> لیکن اگر حرام جیسے زنا یا شراب کے ذریعہ اپنے روزہ کو باطل کرتا ہے تو تینوں کفارے ادا کرنے ہونگے کہ جسے کفارہ جمع کہتے ہیں۔<ref> بہجت، جامع المسائل، ۱۴۲۶ق، ج۲، ص۲۹۔</ref> البتہ بعض مراجع کفارہ جمع کے انجام دینے کو احتیاط مستحب<ref> سیستانی، توضیح المسائل، ۱۳۹۳ش، ص۲۹۸-۲۹۹۔</ref> اور بعض دوسرے مراجع احتیاط واجب سمجھتے ہیں۔<ref> امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۴۔</ref>
بعض فقہا کا خیال ہے کہ اگر کوئی شخص حلال مبطلات کے ذریعہ جیسے کھانے اور پانی سے روزہ باطل کرتا ہے تو اسے روزے کے علاوہ کفارہ میں سے بھی ایک ادا کرنا ہوگا۔<ref> بہجت، جامع المسائل، ۱۴۲۶ق، ج۲، ص۲۹۔</ref> لیکن اگر حرام جیسے زنا یا شراب کے ذریعہ اپنے روزہ کو باطل کرتا ہے تو تینوں کفارے ادا کرنے ہونگے جسے کفارہ جمع کہتے ہیں۔<ref> بہجت، جامع المسائل، ۱۴۲۶ق، ج۲، ص۲۹۔</ref> البتہ بعض مراجع کفارہ جمع کے انجام دینے کو احتیاط مستحب<ref> سیستانی، توضیح المسائل، ۱۳۹۳ش، ص۲۹۸-۲۹۹۔</ref> اور بعض دوسرے مراجع احتیاط واجب سمجھتے ہیں۔<ref> امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۴۔</ref>


مشہور شیعہ فقہا روزے کے کفارے کو مندرجہ ذیل تین مورد میں سے کسی ایک کو سمجھتے ہیں:  
مشہور شیعہ فقہا روزے کے کفارے کو مندرجہ ذیل تین مقامات میں سے کسی ایک کو سمجھتے ہیں:  
* دو مہینے کے روزے رکھنا کہ جن میں 31 روزے مسلسل ہوں۔<ref> امام خمینی، توضیح المسائل‌، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۷۔</ref>
* دو مہینے کے روزے رکھنا جن میں 31 روزے مسلسل ہوں۔<ref> امام خمینی، توضیح المسائل‌، ۱۴۲۶ق، ص۳۴۷۔</ref>
* ساٹھ فقیروں کو کھانا کھلانا۔
* ساٹھ فقیروں کو کھانا کھلانا۔
* ایک غلام آزاد کرنا۔<ref> ابن بابویہ، مجموعۃ فتاوی ابن بابویہ، قم، ص۷۳۔</ref> البتہ آج کل غلام آزاد کرنا ممکن نہیں لہذا اس حکم کو ختم کر دیا گیا ہے۔<ref> مکارم، رسالۃ توضیح المسائل، ۱۴۲۹ق، ص۲۵۳۔</ref>
* ایک غلام آزاد کرنا۔<ref> ابن بابویہ، مجموعۃ فتاوی ابن بابویہ، قم، ص۷۳۔</ref> البتہ آج کل غلام آزاد کرنا ممکن نہیں لہذا اس حکم کو اٹھا لیا گیا ہے۔<ref> مکارم، رسالۃ توضیح المسائل، ۱۴۲۹ق، ص۲۵۳۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
17

ترامیم