مندرجات کا رخ کریں

"آیت محارم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 54: سطر 54:


== تفسیری نکات ==
== تفسیری نکات ==
بعض مفسرین کے مطابق یہ عبارت {{قرآن کا متن|«وَأَن تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ}}؛ دو بہنوں کا ایک ساتھ جمع کرنا حرام ہے مگر یہ کہ جو پہلے گزر چکا ہے۔۔۔» اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہے کہ زمانہ جاہلیت میں دو بہنوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نکاح جائز تھا۔ جب یہ آیت نازل ہوئی تو جو لوگ پہلے سے اس طرح کا نکاح کئے ہوئے تھے انہیں کسی طرح کی سزا کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن دونوں بہنوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں اور دوسری کو چھوڑ دیں۔۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۵؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref> [[تفسیر میزان]] میں [[علامہ طباطبائی]] کے مطابق اس بات کا احتمال ہے کہ یہ استثناء جو کیا گیا ہے وہ نہ صرف یہ کہ دونوں بہنوں کے ساتھ ایک وقت میں نکاح کرنے سے استثناء ہو بلکہ یہ استثناء، آیت میں موجود گذشتہ تمام فقرات کے لئے ہو۔ اس لئے کہ گذشتہ زمانہ میں غیر عرب میں ایسی امتیں بھی تھیں کہ جو آیہ محارم میں موجود بعض عورتوں کے ساتھ نکاح کرتی تھیں، [[اسلام]] نے اس استثناء(حکم کو الگ بیان کرنے) کے بعد ان شادیوں (نکاح) کو معتبر جانا اور اس نکاح سے پیدا ہونے والی اولاد پر حلال زادگی کا حکم لگایا۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۶۔</ref> البتہ علامہ طباطبائی(رہ)، بطور نتیجہ اس بات کے معتقد ہیں کہ احتمال اول (یعنی اسلام میں دو بہنوں سے ایک ساتھ شادی حرام ہے مگر گذشتہ زمانے میں یہ حکم استثنا تھا) سب سے زیادہ ظاہر ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۶۔</ref>
بعض مفسرین کے مطابق یہ عبارت {{قرآن کا متن|«وَأَن تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ}}؛ دو بہنوں کا ایک ساتھ جمع کرنا [[حرام]] ہے مگر یہ کہ جو پہلے گزر چکا ہے۔۔۔» اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہے کہ زمانہ جاہلیت میں دو بہنوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نکاح جائز تھا۔ جب یہ آیت نازل ہوئی تو جو لوگ پہلے سے اس طرح کا نکاح کئے ہوئے تھے انہیں کسی طرح کی سزا کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن دونوں بہنوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں اور دوسری کو چھوڑ دیں۔۔<ref> طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۵؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref> [[تفسیر میزان]] میں [[علامہ طباطبائی]] کے مطابق اس بات کا احتمال ہے کہ یہ استثناء جو کیا گیا ہے وہ نہ صرف یہ کہ دونوں بہنوں کے ساتھ ایک وقت میں نکاح کرنے سے استثناء ہو بلکہ یہ استثناء، آیت میں موجود گذشتہ تمام فقرات کے لئے ہو۔ اس لئے کہ گذشتہ زمانہ میں غیر عرب میں ایسی امتیں بھی تھیں کہ جو آیہ محارم میں موجود بعض عورتوں کے ساتھ نکاح کرتی تھیں، [[اسلام]] نے اس استثناء(حکم کو الگ بیان کرنے) کے بعد ان شادیوں (نکاح) کو معتبر جانا اور اس نکاح سے پیدا ہونے والی اولاد پر حلال زادگی کا حکم لگایا۔<ref> طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۶۔</ref> البتہ علامہ طباطبائی(رہ)، بطور نتیجہ اس بات کے معتقد ہیں کہ احتمال اول (یعنی [[اسلام]] میں دو بہنوں سے ایک ساتھ شادی حرام ہے مگر گذشتہ زمانے میں یہ حکم استثنا تھا) سب سے زیادہ ظاہر ہے۔<ref> طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ھ، ج۴، ص۲۶۶۔</ref>


آیت اللہ مکارم شیرازی کے مطابق آیت کا آخری حصہ {{قرآن کا متن|«إِنَّ اللَّہ كانَ غَفُوراً رَحِيماً»}} دوسرے احتمال کے ساتھ زیادہ مناسب ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref>
[[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق آیت کا آخری حصہ {{قرآن کا متن|«إِنَّ اللَّہ كانَ غَفُوراً رَحِيماً»}} دوسرے احتمال کے ساتھ زیادہ مناسب ہے۔<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref>


تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ یہ احتمال بھی پایا جاتا ہے کہ اس آیت میں دو بہنوں کے ساتھ حرمت ازدواج کا فلسفہ یہ ہو کہ ان دونوں کے درمیان سے جذباتی تضاد کو دور کیا جا سکے کیونکہ دونوں بہنیں نسبی اعتبار سے آپس میں بہت زیادہ میل محبت والی ہوتی ہیں لیکن جب وہ ایک دوسرے کی رقیب ہو جائیں گی تو وہ اس محبت اور عطوفت کو محفوظ نہیں کر پائیں گی اور ان دونوں کے درمیان محبت و رقابت کا جذبہ ہمیشہ کشمکش کا شکار رہے گا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref>
تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ یہ احتمال بھی پایا جاتا ہے کہ اس آیت میں دو بہنوں کے ساتھ حرمت ازدواج کا فلسفہ یہ ہو کہ ان دونوں کے درمیان سے جذباتی تضاد کو دور کیا جا سکے کیونکہ دونوں بہنیں نسبی اعتبار سے آپس میں بہت زیادہ میل محبت والی ہوتی ہیں لیکن جب وہ ایک دوسرے کی رقیب ہو جائیں گی تو وہ اس محبت اور عطوفت کو محفوظ نہیں کر پائیں گی اور ان دونوں کے درمیان محبت و رقابت کا جذبہ ہمیشہ کشمکش کا شکار رہے گا۔<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۱۔</ref>


== آیہ مرتبط ==
== آیہ مرتبط ==
گمنام صارف