مندرجات کا رخ کریں

"آیت محارم" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 30: سطر 30:


==شأن نزول==
==شأن نزول==
شیخ طوسی کی تفسیر [[التبیان]] کے مطابق، سورہ نساء کی 23ویں آیت کا بعض حصہ {{قرآن کا متن|(«وَحَلائِلُ أَبْنائِکُمُ الَّذِینَ مِنْ أَصْلابِکُمْ}}؛ اور تمہارے فرزندوں کی بیویاں جو فرزند تمہارے صلب سے ہیں») اس وقت نازل ہوئی جب [[پیغمبر اکرمؐ]] نے جنگ موتہ میں شہید ہونے والے اپنے منھ بولے فرزند زید بن حارثہ کی ہمسر زینب بنت جحش سے شادی کر لی اور مشرکین نے چہ میگوئیاں شروع کر دیں۔<ref>شیخ طوسی، التبیان، دار إحیاء التراث العربی، ج۳، ص۱۵۹۔</ref>
[[شیخ طوسی]] کی تفسیر [[التبیان]] کے مطابق، سورہ نساء کی 23ویں آیت کا بعض حصہ {{قرآن کا متن|(«وَحَلائِلُ أَبْنائِکُمُ الَّذِینَ مِنْ أَصْلابِکُمْ}}؛ اور تمہارے فرزندوں کی بیویاں جو فرزند تمہارے صلب سے ہیں») اس وقت نازل ہوئی جب [[پیغمبر اکرمؐ]] نے [[جنگ موتہ]] میں شہید ہونے والے اپنے منھ بولے فرزند [[زید بن حارثہ]] کی زوجہ [[زینب بنت جحش]] سے شادی کر لی اور مشرکین نے چہ میگوئیاں شروع کر دیں۔<ref> شیخ طوسی، التبیان، دار إحیاء التراث العربی، ج۳، ص۱۵۹۔</ref>


جیسا کہ تفسیر نمونہ میں آیا ہے کہ وہ تمام احکام جو فرزند حقیقی سے مربوط ہیں وہی تمام احکام منھ بولے فرزند کے حق میں بھی جاری ہوتے ہیں، جیسا کہ ان لوگوں کا عقیدہ یہ تھا کہ منھ بولے فرزند کی زوجہ کے ساتھ شادی –اس کے مرنے یا طلاق کے بعد- ایک قبیح عمل ہے۔ اسی فاسد عقیدہ سے مقابلہ کے لئے آنحضرتؐ نے اپنے منھ بولے فرزند زید بن حارثہ کی شہادت کے بعد اس کی زوجہ زینب سے شادی کی تھی۔ <ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۰۔</ref>
جیسا کہ [[تفسیر نمونہ]] میں آیا ہے کہ وہ تمام [[احکام]] جو فرزند حقیقی سے مربوط ہیں وہی تمام احکام منھ بولے فرزند کے حق میں بھی جاری ہوتے ہیں، جیسا کہ ان لوگوں کا عقیدہ یہ تھا کہ منھ بولے فرزند کی زوجہ کے ساتھ شادی –اس کے مرنے یا [[طلاق]] کے بعد- ایک قبیح عمل ہے۔ اسی فاسد عقیدہ سے مقابلہ کے لئے آنحضرتؐ نے اپنے منھ بولے فرزند زید بن حارثہ کی شہادت کے بعد اس کی زوجہ زینب سے شادی کی تھی۔ <ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۳، ص۳۳۰۔</ref>


== محارم ==
== محارم ==
گمنام صارف