مندرجات کا رخ کریں

"حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 157: سطر 157:


===سخاوت===
===سخاوت===
حضرت فاطمہؑ کی زندگی میں [[سخاوت]] کا پہلو ان کی سیرت اور کردار کا ایک نمایاں پہلو ہے۔ جس وقت آپؑ نے حضرت علیؑ کے ساتھ مشترکہ ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تو اس وقت آپ کی مالی حالت معقول تھی۔ اس وقت بھی آپؑ نے سادہ زندگی گزاری اور اس حالت میں بھی آپؑ نے خدا کی راہ میں ہمیشہ [[انفاق]] کیا۔<ref> طبرسی، مکارم الاخلاق، 1392ھ، ص94 و 95۔</ref> اپنی شادی کا لباس اسی رات کسی محتاج کود ینا،<ref> مرعشی نجفی، شرح احقاق الحق، کتابخانہ مرعشی نجفی، ج19، ص114۔</ref> فقیر کو اپنا گردن بند عطا کرنا<ref> طبری، بشارۃ المصطفی لشیعۃ المرتضی، 1420ھ، ص218 و 219۔</ref> اور تین دن تک اپنا اور اپنے اہل و عیال کا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دینا؛ آپؑ کی زندگی میں سخاوت کے اعلیٰ نمونوں میں سے ہے۔<ref> اربلی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الائمۃ، 1405ھ، ج1، ص169۔</ref> حدیثی اور تفسیری مصادر میں موجود مطالب کی روشنی میں جب فاطمہؑ، علیؑ اور حسنینؑ نے مسلسل تین دن [[روزہ]] رکھا اور [[افطار]] کے وقت پورا کھانا نیازمندوں کو دے دیا تو خدا کی طرف سے [[سورہ انسان]] کی [[آیت|آیات]] 5 تا 9 نازل ہوئیں جو [[آیت اطعام|آیات اطعام]] کے نام سے مشہور ہیں۔<ref> ابن طاووس، الطرائف، مطبعۃ الخیام، 1399ھ، ص107-109؛ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، 1409ھ، ج10، ص211؛ زمخشری، الکشاف، 1407ھ، ج4، ص670؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، 1420ھ، ج30، ص746 و 747</ref>
حضرت فاطمہؑ کی زندگی میں [[سخاوت]] کا پہلو ان کی سیرت اور کردار کا ایک نمایاں پہلو ہے۔ جس وقت آپؑ نے حضرت علیؑ کے ساتھ مشترکہ ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تو اس وقت آپ کی مالی حالت معقول تھی۔ اس وقت بھی آپؑ نے سادہ زندگی گزاری اور اس وقت بھی آپؑ نے خدا کی راہ میں ہمیشہ [[انفاق]] کیا۔<ref> طبرسی، مکارم الاخلاق، 1392ھ، ص94 و 95۔</ref> اپنی شادی کا لباس اسی رات محتاج کو دینا،<ref> مرعشی نجفی، شرح احقاق الحق، کتابخانہ مرعشی نجفی، ج19، ص114۔</ref> فقیر کو اپنا گردن بند عطا کرنا<ref> طبری، بشارۃ المصطفی لشیعۃ المرتضی، 1420ھ، ص218 و 219۔</ref> اور تین دن تک اپنا اور اپنے اہل و عیال کا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دینا؛ سخاوت کے اعلیٰ نمونوں میں سے ہے۔<ref> اربلی، کشف الغمۃ فی معرفۃ الائمۃ، 1405ھ، ج1، ص169۔</ref> حدیثی اور تفسیری مصادر میں موجود مطالب کی روشنی میں جب فاطمہؑ، علیؑ اور حسنینؑ نے مسلسل تین دن [[روزہ]] رکھا اور [[افطار]] کے وقت پورا کھانا نیازمندوں کو دے دیا تو خدا کی طرف سے [[سورہ انسان]] کی [[آیت|آیات]] 5 تا 9 نازل ہوئیں جو [[آیت اطعام|آیات اطعام]] کے نام سے مشہور ہیں۔<ref> ابن طاووس، الطرائف، مطبعۃ الخیام، 1399ھ، ص107-109؛ طوسی، التبیان فی تفسیر القرآن، 1409ھ، ج10، ص211؛ زمخشری، الکشاف، 1407ھ، ج4، ص670؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، 1420ھ، ج30، ص746 و 747</ref>


===محَدّثَہ===
===محَدّثَہ===
گمنام صارف