مندرجات کا رخ کریں

"حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 185: سطر 185:
* [[مہر السنہ|مہر السنۃ]]: [[روایت]] کے مطابق [[امام محمد تقی (ع)]] نے اپنی زوجہ کا مہر حضرت فاطمہ زہرا کے مہر 500 درہم جتنا قرار دیا۔<ref> سید بن طاووس، جمال الاسبوع، ۱۳۷۱ش، ص۷۰ و ۹۳.</ref> اس مقدار مہر کو "مہر السنۃ" کہا جاتا ہے جو رسول خدا (ص) کی ازواج و اولاد کا مہر تھا۔<ref> عالمی، اشعار فاطمہ (س)، ج۳، ص۱۱۰ -۱۲۰.</ref>
* [[مہر السنہ|مہر السنۃ]]: [[روایت]] کے مطابق [[امام محمد تقی (ع)]] نے اپنی زوجہ کا مہر حضرت فاطمہ زہرا کے مہر 500 درہم جتنا قرار دیا۔<ref> سید بن طاووس، جمال الاسبوع، ۱۳۷۱ش، ص۷۰ و ۹۳.</ref> اس مقدار مہر کو "مہر السنۃ" کہا جاتا ہے جو رسول خدا (ص) کی ازواج و اولاد کا مہر تھا۔<ref> عالمی، اشعار فاطمہ (س)، ج۳، ص۱۱۰ -۱۲۰.</ref>


* [[ایام فاطمیہ]]: حضرت فاطمہؑ کی [[شہادت]] کے ایام کو ایام فاطمیہ کہا جاتا ہے۔ [[ایران]] سمیت دنیا کے تمام ممالک میں شیعہ حضرات [[3 جمادی‌ الثانی]] کو آپؑ کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کرتے ہیں اور بعض ممالک من جملہ ایران میں اس دن سرکاری سطح پر چھٹی ہوتی ہے<ref> [http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13910204001186 «ماجرای تعطیل شدن روز شہادت حضرت زہراؑ». خبرگزاری فارس‌، تاریخ انتشار: 05 -02- 1391شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395]</ref> اور شیعہ [[مراجع تقلید شیعہ|مراجع تقلید]] ننگے پاؤں عزاداری میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/fa/news/47372/فاطمیہ-درقم-پیادہ-روی-دو-تن-از-مراجع-تقلید-تا-حرم- فاطمیہ درقم ؛ پیادہ روی دو تن از مراجع تقلید تا حرم، خبرگزاری صداو سیما، تاریخ انتشار: 14-01-1393 شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395شمسی۔]</ref>  
* [[ایام فاطمیہ]]: حضرت فاطمہؑ کی [[شہادت]] کے ایام کو ایام فاطمیہ کہا جاتا ہے۔ [[ایران]] سمیت دنیا کے تمام ممالک میں شیعہ حضرات [[3 جمادی‌ الثانی]] کو آپؑ کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کرتے ہیں اور بعض ممالک من جملہ ایران میں اس دن سرکاری سطح پر چھٹی ہوتی ہے<ref> [http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13910204001186 «ماجرای تعطیل شدن روز شہادت حضرت زہراؑ». خبرگزاری فارس‌، تاریخ انتشار: 05 -02- 1391 شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395]</ref> اور شیعہ [[مراجع تقلید شیعہ|مراجع تقلید]] ننگے پاؤں عزاداری میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/fa/news/47372/فاطمیہ-درقم-پیادہ-روی-دو-تن-از-مراجع-تقلید-تا-حرم- فاطمیہ درقم ؛ پیادہ روی دو تن از مراجع تقلید تا حرم، خبرگزاری صداو سیما، تاریخ انتشار: 14-01-1393 شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395شمسی۔]</ref>  


* [[محلہ بنی‌ ہاشم]] کی علامتی تعمیر: ایام فاطمیہ کے ساتھ ساتھ محلہ بنی ہاشم، [[بقیع|قبرستان بقیع]] اور حضرت فاطمہؑ کے گھر کی علامتی تعمیر شروع ہوتی ہے جسے دیکھنے کیلئے دور دراز سے لوگ مقررہ مقامات کی طرف چلے آتے ہیں۔<ref>[http://www.mashreghnews.ir/fa/news/111797/عطر-کوچہ‌ہای-بنی‌ہاشم-در-تہران-تصاویر نمایشگاہ کوچہ‌ہای بنی ہاشم، خبرگزاری مشرھ، تاریخ انتشار: 27-01-1391 تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>  
* '''یوم مادر (Mother Day)''': [[ایران]] میں حضرت فاطمہؑ کی ولادت کے دن یعنی [[20 جمادی‌ الثانی]] یوم مادر یا یوم خواتین کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔<ref>[http://kermanshah.farhang.gov.ir/fa/ghavaninvamoghararat/ghnashr آیین‌ نامہ‌ہای مصوب شورای فرہنگ عمومی، ادارہ کل فرہنگ و ارشاد اسلامی کرمانشاہ، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref> اس دن ایران میں لوگ اپنی ماؤں کو تحفے تحائف دے کر آپ (س) کی ولادت کا جشن مناتے ہیں۔<ref>[http://www.beytoote.com/housekeeping/sundries/proposed-gift-days-mother.html 15 پیشنہاد برای ہدیہ روز مادر، پایگاہ اینترنتی بیتوتہ، تاریخ بازدید:  02-12-1395.]</ref>
 
* محلہ [[بنی‌ ہاشم]] کی علامتی تعمیر: ایام فاطمیہ کے ساتھ ساتھ محلہ بنی ہاشم، [[بقیع|قبرستان بقیع]] اور حضرت فاطمہؑ کے گھر کی علامتی تعمیر قدیم ایام کی طرز پر شروع ہوتی ہے جسے دیکھنے کیلئے لوگ مقررہ مقامات کی طرف چلے آتے ہیں۔<ref>[http://www.mashreghnews.ir/fa/news/111797/عطر-کوچہ‌ہای-بنی‌ہاشم-در-تہران-تصاویر نمایشگاہ کوچہ‌ہای بنی ہاشم، خبرگزاری مشرھ، تاریخ انتشار: 27-01-1391 تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>  


* '''یوم مادر (Mother Day)''': یوں تو ہر معاشرے میں ماں کی عظمت کے پیش نظر ایک دن مخصوص کیا گیا ہے لیکن حضرت فاطمہؑ کو چونکہ پیغمبر اکرمؐ نے [[ام ابیہا]] کا [[لقب]] دیا ہے تو اس حوالے سے تمام شیعہ آپ کی ولادت کو یوم مادر (Mother Day) کے طور پر مناتے ہیں۔ لہٰذا اسی کے پیش نظر  [[ایران]] میں حضرت فاطمہؑ کی ولادت کا دن یعنی [[20 جمادی‌ الثانی]]  یوم مادر یا یوم خواتین کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔<ref>[http://kermanshah.farhang.gov.ir/fa/ghavaninvamoghararat/ghnashr آیین‌ نامہ‌ہای مصوب شورای فرہنگ عمومی، ادارہ کل فرہنگ و ارشاد اسلامی کرمانشاہ، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref> اس دن لوگ اپنی ماؤں کو تحفے تحائف دے کر ان کا خصوصی احترام اور ان کی زحمات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔<ref>[http://www.beytoote.com/housekeeping/sundries/proposed-gift-days-mother.html 15 پیشنہاد برای ہدیہ روز مادر، پایگاہ اینترنتی بیتوتہ، تاریخ بازدید:  02-12-1395.]</ref>
* '''بیٹیوں کا نام رکھنا''': شیعہ اپنی بیٹیوں کا نام فاطمہ رکھتے ہیں یا پھر حضرت زہراؑ کے القابات میں سے کسی لقب کو نام کے طور پر چنتے ہیں اور [[ایران]] میں حالیہ سالوں کے دوران بیٹیوں کے ناموں میں "فاطمہ" اور "زہرا" کا شمار پہلے دس ناموں میں ہوتا ہے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13920203000329 دہ نام نخست برای دختران و پسران ایرانی، خبرگزاری فارس، تاریخ انتشار: 15-02-1392، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>
* '''بیٹیوں کا نام رکھنا''': شیعہ اپنی بیٹیوں کا نام فاطمہ رکھتے ہیں یا پھر حضرت زہراؑ کے القابات میں سے کسی لقب کو نام کے طور پر چنتے ہیں اور [[ایران]] میں حالیہ سالوں کے دوران بیٹیوں کے ناموں میں "فاطمہ" اور "زہرا" کا شمار پہلے دس ناموں میں ہوتا ہے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13920203000329 دہ نام نخست برای دختران و پسران ایرانی، خبرگزاری فارس، تاریخ انتشار: 15-02-1392، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>


* '''امامت اور رہبری کو حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص سمجھنا''': شیعہ فرقوں میں [[زیدیہ]] فرقہ اس بات کا معتقد ہے کہ امامت اور رہبری صرف اور صرف حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص ہے۔ اس بنا پر زیدیہ صرف اس شخص  کو اپنا [[امامت|امام]] مانتے ہیں اور اس کی حکومت کو قبول کرتے ہیں جو آپؑ کی نسل سے ہو۔<ref> رصاص، مصباح العلوم، 1999م، ص23-24۔</ref> اسی طرح ایک گروہ [[فاطمیوں|فاطمیون]] کے نام سے معروف رہا ہے کہ جب انہوں نے [[مصر]] میں اپنی حکومت قائم کی تو انہوں نے خود کو آپؑ کے نام سے ہی موسوم کیا اور وہ اپنے آپ کو حضرت فاطمہؑ سے منسوب قرار دیتے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/article/view/6400 ربانی گلپایگانی، علی، فاطمیان و قرامطہ، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ، تاریخ انتشار :4-5-1385، تاریخ بازدید: 06-12-1395.]</ref>
* '''حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے انتساب''': شیعوں میں [[زیدیہ]] فرقہ اس بات کا معتقد ہے کہ امامت و رہبری صرف حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص ہے۔ اس بنا پر زیدیہ صرف اس شخص  کو اپنا [[امامت|امام]] مانتے ہیں اور اس کی حکومت کو قبول کرتے ہیں جو آپؑ کی نسل سے ہو۔<ref> رصاص، مصباح العلوم، 1999م، ص23-24۔</ref> اسی طرح [[فاطمیوں|فاطمیون]] نے جب [[مصر]] میں اپنی حکومت قائم کی تو انہوں نے خود کو آپؑ کے نام سے موسوم کیا اور وہ اپنے آپ کو حضرت فاطمہؑ کی نسل سے قرار دیتے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/article/view/6400 ربانی گلپایگانی، علی، فاطمیان و قرامطہ، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ، تاریخ انتشار :4-5-1385، تاریخ بازدید: 06-12-1395.]</ref>


==مونوگراف==
==مونوگراف==
گمنام صارف