مندرجات کا رخ کریں

"حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 181: سطر 181:
* '''حضرت زہرا سے منسوب اشعار''': مصادر میں موجود بعض اشعار حضرت فاطمہؑ سے منسوب ہیں جنہیں تاریخی اور حدیثی مصادر میں ذکر کیا گیا ہے۔ تاریخی حوالے سے یہ اشعار دو ادوار  پیغمبر اکرمؐ کی رحلت سے پہلے اور آپؑ کی رحلت کے بعد کے دور سے مربوط ہیں۔<ref> عالمی، اشعار فاطمہؑ، دانشنامہ فاطمیؑ، 1393 شمسی، ج3، ص110 -120۔</ref>
* '''حضرت زہرا سے منسوب اشعار''': مصادر میں موجود بعض اشعار حضرت فاطمہؑ سے منسوب ہیں جنہیں تاریخی اور حدیثی مصادر میں ذکر کیا گیا ہے۔ تاریخی حوالے سے یہ اشعار دو ادوار  پیغمبر اکرمؐ کی رحلت سے پہلے اور آپؑ کی رحلت کے بعد کے دور سے مربوط ہیں۔<ref> عالمی، اشعار فاطمہؑ، دانشنامہ فاطمیؑ، 1393 شمسی، ج3، ص110 -120۔</ref>


==شیعہ ثقافت و ادب میں تاثیر==
==فاطمہ زہرا (س) شیعہ ثقافت و ادب میں==
[[شیعہ]] حضرت فاطمہؑ کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیتے ہیں اور آپ کی سیرت شیعہ ثقافت اور شیعوں کی زندگی میں جاری و ساری ہے۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کرتے ہیں:  
[[شیعہ]] حضرت فاطمہؑ کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیتے ہیں اور آپ کی سیرت شیعہ ثقافت اور شیعوں کی زندگی میں جاری و ساری ہے۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کرتے ہیں:  
* [[مہر السنہ|مہر السنۃ]]: شیعہ فقہی اور حدیثی کتابوں میں بیٹیوں کیلئے مہر کی تعیین میں حضرت فاطمہؑ کے [[مہر]] کو نمونہ عمل اور اسوہ قرار دینے پر بہت تاکید کی گئی ہے اور اصطلاح میں اسے "مہر السنۃ" کہا جاتا ہے۔<ref> شہید ثانی، الروضۃ البہیۃ فی شرح اللمعۃ الدمشقیۃ، 1410ھ، ج5، ص344۔</ref>  
* [[مہر السنہ|مہر السنۃ]]: [[روایت]] کے مطابق [[امام محمد تقی (ع)]] نے اپنی زوجہ کا مہر حضرت فاطمہ زہرا کے مہر 500 درہم جتنا قرار دیا۔<ref> سید بن طاووس، جمال الاسبوع، ۱۳۷۱ش، ص۷۰ و ۹۳.</ref> اس مقدار مہر کو "مہر السنۃ" کہا جاتا ہے جو رسول خدا (ص) کی ازواج و اولاد کا مہر تھا۔<ref> عالمی، اشعار فاطمہ (س)، ج۳، ص۱۱۰ -۱۲۰.</ref>
 
* [[ایام فاطمیہ]]: حضرت فاطمہؑ کی [[شہادت]] کے ایام کو ایام فاطمیہ کہا جاتا ہے۔ [[ایران]] سمیت دنیا کے تمام ممالک میں شیعہ حضرات [[3 جمادی‌ الثانی]] کو آپؑ کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کرتے ہیں اور بعض ممالک من جملہ ایران میں اس دن سرکاری سطح پر چھٹی ہوتی ہے<ref> [http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13910204001186 «ماجرای تعطیل شدن روز شہادت حضرت زہراؑ». خبرگزاری فارس‌، تاریخ انتشار: 05 -02- 1391شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395]</ref> اور شیعہ [[مراجع تقلید شیعہ|مراجع تقلید]] ننگے پاؤں عزاداری میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/fa/news/47372/فاطمیہ-درقم-پیادہ-روی-دو-تن-از-مراجع-تقلید-تا-حرم- فاطمیہ درقم ؛ پیادہ روی دو تن از مراجع تقلید تا حرم، خبرگزاری صداو سیما، تاریخ انتشار: 14-01-1393 شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395شمسی۔]</ref>  
* [[ایام فاطمیہ]]: حضرت فاطمہؑ کی [[شہادت]] کے ایام کو ایام فاطمیہ کہا جاتا ہے۔ [[ایران]] سمیت دنیا کے تمام ممالک میں شیعہ حضرات [[3 جمادی‌ الثانی]] کو آپؑ کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کرتے ہیں اور بعض ممالک من جملہ ایران میں اس دن سرکاری سطح پر چھٹی ہوتی ہے<ref> [http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13910204001186 «ماجرای تعطیل شدن روز شہادت حضرت زہراؑ». خبرگزاری فارس‌، تاریخ انتشار: 05 -02- 1391شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395]</ref> اور شیعہ [[مراجع تقلید شیعہ|مراجع تقلید]] ننگے پاؤں عزاداری میں شرکت کرتے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/fa/news/47372/فاطمیہ-درقم-پیادہ-روی-دو-تن-از-مراجع-تقلید-تا-حرم- فاطمیہ درقم ؛ پیادہ روی دو تن از مراجع تقلید تا حرم، خبرگزاری صداو سیما، تاریخ انتشار: 14-01-1393 شمسی، تاریخ بازدید: 02-12-1395شمسی۔]</ref>  
* [[محلہ بنی‌ ہاشم]] کی علامتی تعمیر: ایام فاطمیہ کے ساتھ ساتھ محلہ بنی ہاشم، [[بقیع|قبرستان بقیع]] اور حضرت فاطمہؑ کے گھر کی علامتی تعمیر شروع ہوتی ہے جسے دیکھنے کیلئے دور دراز سے لوگ مقررہ مقامات کی طرف چلے آتے ہیں۔<ref>[http://www.mashreghnews.ir/fa/news/111797/عطر-کوچہ‌ہای-بنی‌ہاشم-در-تہران-تصاویر نمایشگاہ کوچہ‌ہای بنی ہاشم، خبرگزاری مشرھ، تاریخ انتشار: 27-01-1391 تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>  
* [[محلہ بنی‌ ہاشم]] کی علامتی تعمیر: ایام فاطمیہ کے ساتھ ساتھ محلہ بنی ہاشم، [[بقیع|قبرستان بقیع]] اور حضرت فاطمہؑ کے گھر کی علامتی تعمیر شروع ہوتی ہے جسے دیکھنے کیلئے دور دراز سے لوگ مقررہ مقامات کی طرف چلے آتے ہیں۔<ref>[http://www.mashreghnews.ir/fa/news/111797/عطر-کوچہ‌ہای-بنی‌ہاشم-در-تہران-تصاویر نمایشگاہ کوچہ‌ہای بنی ہاشم، خبرگزاری مشرھ، تاریخ انتشار: 27-01-1391 تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>  
* '''یوم مادر (Mother Day)''': یوں تو ہر معاشرے میں ماں کی عظمت کے پیش نظر ایک دن مخصوص کیا گیا ہے لیکن حضرت فاطمہؑ کو چونکہ پیغمبر اکرمؐ نے [[ام ابیہا]] کا [[لقب]] دیا ہے تو اس حوالے سے تمام شیعہ آپ کی ولادت کو یوم مادر (Mother Day) کے طور پر مناتے ہیں۔ لہٰذا اسی کے پیش نظر  [[ایران]] میں حضرت فاطمہؑ کی ولادت کا دن یعنی [[20 جمادی‌ الثانی]]  یوم مادر یا یوم خواتین کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔<ref>[http://kermanshah.farhang.gov.ir/fa/ghavaninvamoghararat/ghnashr آیین‌ نامہ‌ہای مصوب شورای فرہنگ عمومی، ادارہ کل فرہنگ و ارشاد اسلامی کرمانشاہ، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref> اس دن لوگ اپنی ماؤں کو تحفے تحائف دے کر ان کا خصوصی احترام اور ان کی زحمات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔<ref>[http://www.beytoote.com/housekeeping/sundries/proposed-gift-days-mother.html 15 پیشنہاد برای ہدیہ روز مادر، پایگاہ اینترنتی بیتوتہ، تاریخ بازدید:  02-12-1395.]</ref>
* '''یوم مادر (Mother Day)''': یوں تو ہر معاشرے میں ماں کی عظمت کے پیش نظر ایک دن مخصوص کیا گیا ہے لیکن حضرت فاطمہؑ کو چونکہ پیغمبر اکرمؐ نے [[ام ابیہا]] کا [[لقب]] دیا ہے تو اس حوالے سے تمام شیعہ آپ کی ولادت کو یوم مادر (Mother Day) کے طور پر مناتے ہیں۔ لہٰذا اسی کے پیش نظر  [[ایران]] میں حضرت فاطمہؑ کی ولادت کا دن یعنی [[20 جمادی‌ الثانی]]  یوم مادر یا یوم خواتین کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔<ref>[http://kermanshah.farhang.gov.ir/fa/ghavaninvamoghararat/ghnashr آیین‌ نامہ‌ہای مصوب شورای فرہنگ عمومی، ادارہ کل فرہنگ و ارشاد اسلامی کرمانشاہ، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref> اس دن لوگ اپنی ماؤں کو تحفے تحائف دے کر ان کا خصوصی احترام اور ان کی زحمات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔<ref>[http://www.beytoote.com/housekeeping/sundries/proposed-gift-days-mother.html 15 پیشنہاد برای ہدیہ روز مادر، پایگاہ اینترنتی بیتوتہ، تاریخ بازدید:  02-12-1395.]</ref>
* '''بیٹیوں کا نام رکھنا''': شیعہ اپنی بیٹیوں کا نام فاطمہ رکھتے ہیں یا پھر حضرت زہراؑ کے القابات میں سے کسی لقب کو نام کے طور پر چنتے ہیں اور [[ایران]] میں حالیہ سالوں کے دوران بیٹیوں کے ناموں میں "فاطمہ" اور "زہرا" کا شمار پہلے دس ناموں میں ہوتا ہے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13920203000329 دہ نام نخست برای دختران و پسران ایرانی، خبرگزاری فارس، تاریخ انتشار: 15-02-1392، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>
* '''بیٹیوں کا نام رکھنا''': شیعہ اپنی بیٹیوں کا نام فاطمہ رکھتے ہیں یا پھر حضرت زہراؑ کے القابات میں سے کسی لقب کو نام کے طور پر چنتے ہیں اور [[ایران]] میں حالیہ سالوں کے دوران بیٹیوں کے ناموں میں "فاطمہ" اور "زہرا" کا شمار پہلے دس ناموں میں ہوتا ہے۔<ref>[http://www.farsnews.com/newstext.php?nn=13920203000329 دہ نام نخست برای دختران و پسران ایرانی، خبرگزاری فارس، تاریخ انتشار: 15-02-1392، تاریخ بازدید: 02-12-1395.]</ref>
* '''امامت اور رہبری کو حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص سمجھنا''': شیعہ فرقوں میں [[زیدیہ]] فرقہ اس بات کا معتقد ہے کہ امامت اور رہبری صرف اور صرف حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص ہے۔ اس بنا پر زیدیہ صرف اس شخص  کو اپنا [[امامت|امام]] مانتے ہیں اور اس کی حکومت کو قبول کرتے ہیں جو آپؑ کی نسل سے ہو۔<ref> رصاص، مصباح العلوم، 1999م، ص23-24۔</ref> اسی طرح ایک گروہ [[فاطمیوں|فاطمیون]] کے نام سے معروف رہا ہے کہ جب انہوں نے [[مصر]] میں اپنی حکومت قائم کی تو انہوں نے خود کو آپؑ کے نام سے ہی موسوم کیا اور وہ اپنے آپ کو حضرت فاطمہؑ سے منسوب قرار دیتے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/article/view/6400 ربانی گلپایگانی، علی، فاطمیان و قرامطہ، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ، تاریخ انتشار :4-5-1385، تاریخ بازدید: 06-12-1395.]</ref>
* '''امامت اور رہبری کو حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص سمجھنا''': شیعہ فرقوں میں [[زیدیہ]] فرقہ اس بات کا معتقد ہے کہ امامت اور رہبری صرف اور صرف حضرت فاطمہؑ کی اولاد سے مخصوص ہے۔ اس بنا پر زیدیہ صرف اس شخص  کو اپنا [[امامت|امام]] مانتے ہیں اور اس کی حکومت کو قبول کرتے ہیں جو آپؑ کی نسل سے ہو۔<ref> رصاص، مصباح العلوم، 1999م، ص23-24۔</ref> اسی طرح ایک گروہ [[فاطمیوں|فاطمیون]] کے نام سے معروف رہا ہے کہ جب انہوں نے [[مصر]] میں اپنی حکومت قائم کی تو انہوں نے خود کو آپؑ کے نام سے ہی موسوم کیا اور وہ اپنے آپ کو حضرت فاطمہؑ سے منسوب قرار دیتے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/article/view/6400 ربانی گلپایگانی، علی، فاطمیان و قرامطہ، پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ، تاریخ انتشار :4-5-1385، تاریخ بازدید: 06-12-1395.]</ref>


گمنام صارف