مندرجات کا رخ کریں

"ورع" کے نسخوں کے درمیان فرق

18 بائٹ کا اضافہ ،  2 مارچ 2021ء
سطر 14: سطر 14:
== ورع کے مراتب  ==
== ورع کے مراتب  ==
علامہ مجلسی نے ورع کے لئے چار درجے ذکر کئے ہیں :
علامہ مجلسی نے ورع کے لئے چار درجے ذکر کئے ہیں :
* '''ورع توبہ‌کنندگان:''' وہ چیز جو انسان کو گناہ اور فسق سے  خارج کرتی ہے اور گواہی کے قبول ہونے کا سبب بنتی ہے-
* '''توبہ کرنے والوں کا ورع:''' وہ چیز جو انسان کو گناہ اور فسق سے  خارج کرتی ہے اور گواہی کے قبول ہونے کا سبب بنتی ہے-
* '''ورع صالحان:''' اس درجہ میں انسان شبہات سے دوری کرتا ہے تاکہ اس کے لیے گناہ کا زمینہ ظاہر نہ ہو-
* '''ورع صالحین:''' اس درجہ میں انسان شبہات سے دوری کرتا ہے تاکہ اس کے لیے گناہ کا موقع فراہم نہ ہو-
* '''ورع متقین:''' انسان کے اندر ایک حالت ہے کہ وہ حلال اور مباح کام کہ جو ممکن ہے حرام پر جاکر ختم ہوں ان سے  دوری کرتا ہے-
* '''ورع متقین:''' انسان کے اندر ایک حالت ہے کہ وہ حلال اور مباح کام کہ جو ممکن ہے حرام پر جاکر ختم ہوں ان سے  دوری کرتا ہے-
* '''ورع سالکان و صدیقین:''' اس ڈر سے غیر خدا سے روگردانی کہ زندگی کا ایک لمحہ کسی ایسے کام میں صرف نہ ہوجائے جو تقرب خدا کا باعث نہ ہو  اگر چہ یقین ہے کہ  حرام پر جاکر ختم نہیں ہوگا-<ref>مجلسی، مراۃ العقول، ۱۴۰۴ھ، ج۸، ص۵۲-۵۳؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۷، ص۱۰۰</ref>
* '''ورع سالکان و صدیقین:''' اس ڈر سے غیر خدا سے روگردانی کہ زندگی کا ایک لمحہ کسی ایسے کام میں صرف نہ ہوجائے جو تقرب خدا کا باعث نہ ہو  اگر چہ یقین ہے کہ  حرام پر جاکر ختم نہیں ہوگا-<ref>مجلسی، مراۃ العقول، ۱۴۰۴ھ، ج۸، ص۵۲-۵۳؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۷، ص۱۰۰</ref>


امام خمینی بہی کبائر سے دوری کو ورع عامہ محرمات کے واقع ہونے کے ڈر سے شبہات سے دوری کو ورع خاصہ مباحات سے پرہیز گناہ سے دوری کی دلیل کو ورع زہد اہل زہد مقامات کے حصول کے لئے دنیا کو ترک کردینا ورع اہل سلوک  باب‌اللہ و شہود جمال‌اللہ کے حصول کے لئے مقامات کے ترک کرنے کو ورع مجذوبین اور مقصد پر توجہ سے اجتناب کو ورع اولیاء سمجھتے ہیں-<ref>امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۷۸ش، ص۴۷۴۔</ref>
امام خمینی بھی کبائر سے دوری کو ورع عامہ، محرمات میں پڑنے کے ڈر سے شبہات سے دوری کو ورع خاصہ، گناہ سے دوری کی کے لئے مباحات سے پرہیز کو ورع اہل زہد، مقامات کے حصول کے لئے دنیا کو ترک کردینے کو ورع اہل سلوک، باب‌اللہ و شہود جمال‌اللہ کے حصول کے لئے مقامات کے ترک کرنے کو ورع مجذوبین اور مقصد پر توجہ سے اجتناب کرنے کو ورع اولیاء سمجھتے ہیں-<ref>امام خمینی، چہل حدیث، ۱۳۷۸ش، ص۴۷۴۔</ref>
 
==ورع کے آثار==
==ورع کے آثار==
روایات میں ورع کے متعدد آثار بیان کئے گئے ہیں- دین کی حفاظت <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۶۔</ref> ایمان کا مضبوط ہونا <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۳۲۰۔</ref> اہلبیت علیہم السلام کی ہمراہی اور ان کی مدد<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۸۔</ref> محرمات اور گناہوں سے انسان کی حفاظت <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۴، ص۲۸۵۔</ref> عبادت کی اعلی ترین قسم کا حاصل ہونا <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۷۔</ref> یقین کے برترین درجہ کا حصول <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۶۲۔</ref> منجملہ آثار ورع کے لیے بیان ہوئے ہیں-
روایات میں ورع کے متعدد آثار بیان کئے گئے ہیں- دین کی حفاظت <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۶۔</ref> ایمان کا مضبوط ہونا <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۳۲۰۔</ref> اہلبیت علیہم السلام کی ہمراہی اور ان کی مدد<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۸۔</ref> محرمات اور گناہوں سے انسان کی حفاظت <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۴، ص۲۸۵۔</ref> عبادت کی اعلی ترین قسم کا حاصل ہونا <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۷۷۔</ref> یقین کے برترین درجہ کا حصول <ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۶۲۔</ref> منجملہ آثار ورع کے لیے بیان ہوئے ہیں-
17

ترامیم