مندرجات کا رخ کریں

"شجرہ ملعونہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 16: سطر 16:
بعض شیعہ مفسرین نے شجرہ ملعونہ سی [[بنی‌ امیہ]] مراد لئے ہیں۔<ref>نمونہ کے لئے ملاظہ کریں: طوسی، التبیان، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۴۹۴؛ طبرسی جوامع الجامع، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۳۸۱۔</ref> [[علامہ طباطبائی]] کہتے ہیں: اس آیت میں رؤیا سے مراد وہ خواب ہے جو [[پیغمبر اسلامؐ]] نے بنی‌ امیہ کے بارے میں دیکھا تھا جس میں خدا نے بنی امیہ کے بعض اعمال سے پیغمبر خدا کو آگاہ کیا تھا۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۱۳، ص۱۳۹-۱۴۰۔</ref>  
بعض شیعہ مفسرین نے شجرہ ملعونہ سی [[بنی‌ امیہ]] مراد لئے ہیں۔<ref>نمونہ کے لئے ملاظہ کریں: طوسی، التبیان، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۴۹۴؛ طبرسی جوامع الجامع، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۳۸۱۔</ref> [[علامہ طباطبائی]] کہتے ہیں: اس آیت میں رؤیا سے مراد وہ خواب ہے جو [[پیغمبر اسلامؐ]] نے بنی‌ امیہ کے بارے میں دیکھا تھا جس میں خدا نے بنی امیہ کے بعض اعمال سے پیغمبر خدا کو آگاہ کیا تھا۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۱۳، ص۱۳۹-۱۴۰۔</ref>  
بعض [[اہل‌ سنت]] مفسرین نیز ایک [[روایت|حدیث]] سے استناد کرتے ہوئے بنی‌ امیہ کو شجرہ ملعونہ کا مصداق قرار دیتے ہیں؛<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: آلوسی، روح المعانی، ۱۴۰۵ق، ج۱۵، ص۱۰۷۔</ref> البتہ ان میں سے بعض نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے۔<ref>نک ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۵۲۔</ref>  
بعض [[اہل‌ سنت]] مفسرین نیز ایک [[روایت|حدیث]] سے استناد کرتے ہوئے بنی‌ امیہ کو شجرہ ملعونہ کا مصداق قرار دیتے ہیں؛<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: آلوسی، روح المعانی، ۱۴۰۵ق، ج۱۵، ص۱۰۷۔</ref> البتہ ان میں سے بعض نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے۔<ref>نک ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۵۲۔</ref>  
<!--
در روایات نیز از بنی‌امیہ بہ عنوان مصداق شجرہ ملعونہ یاد شدہ است۔<ref>نک عیاشی، تفسیر عیاشی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۳۲۰۔</ref> بر پایہ روایتی کہ در [[تفسیر قمی]] آمدہ است، این [[آیہ]] زمانی نازل شد کہ [[پیامبر اسلام(ص)]] در خواب انسان‌ہایی را دید کہ بوزینہ‌وار از [[منبر]] او بالا می‌رفتند۔ در روایت، بنی‌امیہ مصداق آن معرفی شدہ‌اند۔<ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۴۱۱۔</ref>
این روایت با اندکی تفاوت در برخی از منابع اہل سنت نیز آمدہ است۔<ref>برای نمونہ نک طبری، جامع البیان، ج۱۵، ص۱۱۲، ۱۱۳؛ سیوطی، الدر المنثور، ۱۳۷۷ق، ج۵، ص۳۰۹، ۳۱۰۔</ref>


طبق [[حدیث|حدیثی]]، [[امام حسن(ع)]] با اشارہ بہ آیہ ۶۰ [[سورہ اسرا|سورہ اِسراء]]، خطاب بہ [[مروان بن حكم|مروان]]، گفتہ است: خداوند تو و پدر و خاندان و فرزندانت و ہر کسی کہ از صُلب پدرت تا روز [[قیامت]] خارج شوند را بر زبان پیامبرش مورد [[لعن]] قرار داد۔<ref>طبرسی، الاحتجاج، ۱۳۸۶ق، ص۴۱۶۔</ref>
احادیث میں بھی بنی‌ امیہ کو شجرہ ملعونہ کے مصداق کے طور پر معرفی کیا گیا ہے۔<ref>نک عیاشی، تفسیر عیاشی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۳۲۰۔</ref> [[تفسیر قمی]] میں منقول ایک حدیث کے آیا ہے کہ یہ [[آیہ]] اس وقت نازل ہوئی جب [[پیغمبر اسلامؐ]] نے خواب میں انسان‌ نما بندروں کو دیکھا جو آپ کے [[منبر]] پر چڑ رہے تھے۔ ایک حدیث میں بنی‌ امیہ کو اس کا مصداق قرار دیا گیا ہے۔<ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۴۱۱۔</ref>
یہ حدیث مختصر اختلاف کے ساتھ بعض اہل سنت منابع میں بھی نقل ہوئی ہے۔<ref>برای نمونہ نک طبری، جامع البیان، ج۱۵، ص۱۱۲، ۱۱۳؛ سیوطی، الدر المنثور، ۱۳۷۷ق، ج۵، ص۳۰۹، ۳۱۰۔</ref>
 
[[امام حسنؑ]] نے ایک [[حدیث]] میں [[سورہ اسرا|سورہ اِسراء]] کی آیت نمبر 60 کی طرف اشارہ کرتے ہوئی [[مروان بن حكم]] سے مخالف ہو کر فرمایا: خدا نے تم، تمہارے والد، تمہارا خاندان، تمہاری اولاد اور ہر وہ شخص جو [[قیامت]] تک تمہارے والد کی نسل سے اس دنیا میں آئے گا کو رسول خداؐ کی زبان مبارک سے مورد [[لعن]] قرار دیا ہے۔<ref>طبرسی، الاحتجاج، ۱۳۸۶ق، ص۴۱۶۔</ref>
 
یہودیت،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۰۸ق، ج۵-۶، ص۶۵۴۔</ref> مشرکین اور طاغوت<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش‌، ‌ج۱۲، ص۱۷۲۔</ref> کو شجرہ ملعونہ کے دیگر مصادیق میں شمار کیا گیا ہے۔


یہود،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۴۰۸ق، ج۵-۶، ص۶۵۴۔</ref> مشرکان و طاغوت<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش‌، ‌ج۱۲، ص۱۷۲۔</ref> از دیگر مصادیق مطرح‌شدہ برای شجرہ ملعونہ است۔
-->
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات2}}
{{حوالہ جات2}}
confirmed، templateeditor
5,871

ترامیم