مندرجات کا رخ کریں

"عزاداری کے جلوس" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22: سطر 22:
'''عزاداری کے جلوس'''، شیعہ مذہبی تہواروں میں سے ہے جس میں لوگ مختلف گروہوں کی صورت میں سڑکوں اور بازاروں میں [[ائمہ معصومینؑ]] خاص کر [[امام حسینؑ]] پر عزاداری کرتے ہیں۔ عزاداری کے جلوس [[نوحہ‌ خوانی]]، [[زنجیر زنی]] اور [[سینہ‌ زنی]] جیسے رسومات کے ساتھ نکالے جاتے ہیں۔ دنیا کے شیعہ نشین ممالک من جملہ [[ایران]]، [[عراق]]، [[لبنان]]، [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[افغانستان]] میں عزاداری کے جلوس مخصوص تہواروں کے ساتھ نکالے جاتے ہیں جن میں بعض غیر شیعہ اور غیر مسلم بھی شرکت کرتے ہیں۔  
'''عزاداری کے جلوس'''، شیعہ مذہبی تہواروں میں سے ہے جس میں لوگ مختلف گروہوں کی صورت میں سڑکوں اور بازاروں میں [[ائمہ معصومینؑ]] خاص کر [[امام حسینؑ]] پر عزاداری کرتے ہیں۔ عزاداری کے جلوس [[نوحہ‌ خوانی]]، [[زنجیر زنی]] اور [[سینہ‌ زنی]] جیسے رسومات کے ساتھ نکالے جاتے ہیں۔ دنیا کے شیعہ نشین ممالک من جملہ [[ایران]]، [[عراق]]، [[لبنان]]، [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[افغانستان]] میں عزاداری کے جلوس مخصوص تہواروں کے ساتھ نکالے جاتے ہیں جن میں بعض غیر شیعہ اور غیر مسلم بھی شرکت کرتے ہیں۔  


==اجمالی تعارف اور تاریخچہ==<!--
==اجمالی تعارف اور تاریخچہ==
دستہ عزاداری، آیینی است کہ گروہ‌ہایی از مردم با تشریفات خاصی در خیابان‌ہا و کوچہ‌ہا برای اقامہ [[عزاداری امام حسین]] و [[ائمہ]] دیگر حرکت می‌کنند و با ہم اشعاری می‌خوانند۔<ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ۱۴۱۷ ق، ص۱۷۴</ref>  
عزاداری کے جلوس شیعہ مذہبی رسومات میں سے ہیں جس میں لوگوں مختلف گروہوں کی صورت میں سڑکوں اور بازاروں پر ائمہ معصومینؑ خاص کر امام حسینؑ کے لئے عزاداری کرتے کرتے ہیں۔<ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ۱۴۱۷ ق، ص۱۷۴</ref>  


[[پروندہ:عزاداری مردم تہران در روز عاشورا۔jpg|بندانگشتی|200px|دستہ [[عزاداری]] مردم [[تہران]] در [[روز عاشورا]] در زمان [[قاجار]]]]
[[ملف:عزاداری مردم تهران در روز عاشورا.jpg|تصغیر|200px|[[تہران]] میں [[روز عاشورا|عاشورا]] کا جلوس [[قاجاریہ]] دور میں]]
منابع تاریخی دربارہ عزاداری گروہی در کوچہ‌ہا در سہ قرن نخست اسلام، اطلاعاتی ذکر نکردہ‌اند۔ برخی احتمال دادہ‌اند این سکوت منابع، بہ‌دلیل [[تقیہ]] شیعیان و مخالفت حاکمان با برگزاری مراسم و آیین‌ہای مذہبی آنان بودہ باشد۔{{مدرک}} آغاز عزاداری گروہی بہ‌صورت راہپیمایی در کوچہ‌ہا، از زمان [[آل بویہ]] گزارش شدہ است۔ در [[روز عاشورا|دہم محرم]] سال [[سال ۳۵۲ ہجری قمری|۳۵۲]] قمری و در زمان حکومت [[معزالدولہ]] دیلمی، شیعیان [[بغداد]] دکان‌ہا و اماکن کسب را تعطیل کردند و لباس‌ہای سیاہ مخصوص عزا پوشیدند۔ سپس در داخل شہر گشتند و بر سر و روی و سینہ خود زدند و برای [[امام حسین (ع)]] [[عزاداری]] کردند۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۹۸۸م، ج۱۱، ص۲۷۰؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۸، ص۵۴۹</ref> پس از آن، عزاداریِ گروہی در کوچہ‌ہا در زمان [[آل بویہ]] رواج یافت و برگزاری عزاداری و ہمچنین برخی شعائر دیگر، درگیری‌ہایی بین شیعیان و برخی از [[اہل سنت]] (بہ خصوص [[حنابلہ]]) پدید آورد۔<ref>برای بررسی بیشتر ر۔ک بہ: بارانی، «ہم‌گرایی و واگرایی در اندیشہ سیاسی امامیہ و حنابلہ در بغداد دورہ آل بویہ»، ۱۳۸۸ش، ص۲۲۰-۲۲۵</ref>  
تاریخی منابع میں پہلی تین صدی ہجری میں عزاداری کے جلوس کے بارے میں کوئی معلومات ذکر نہیں کی گئی ہے۔ بعض مورخین یہ احتمال دیتے ہیں کہ ان منابع میں عزاداری کے جلوسوں کے بارے میں موجود خاموشی کی سب سے بڑی علت شاید یہ ہو کہ اس وقت شیعہ [[تقیہ]] کے دور سے گزر رہا تھا کیونکہ حاکمان وقت اس طرح کے مذہبی مراسم منعقد کرنے کے شدید مخالف تھے۔{{حوالہ درکار}} سڑکوں اور بازاروں میں عزاداری کے جلوسوں کی ابتداء [[آل بویہ]] کے دور سے ہوئی۔ [[روز عاشورا|10 محرم]] [[سنہ 352 ہجری|352ھ]] [[معزالدولہ]] دیلمی کے دور میں [[بغداد]] کے شیعوں نے دکانوں اور تجارتی مراکز بند کر دئے اور کالے کپڑوں میں ملبوس ہو کر غم و اندوہ کا اظہار کرتے تھے۔ اس کے بعد سڑکوں پر سینہ زنی اور ماتم داری کرتے ہوئے [[امام حسینؑ]] پر [[عزاداری]] کرتے تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ۱۹۸۸م، ج۱۱، ص۲۷۰؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۸، ص۵۴۹</ref> اس کے بعد عزاداری کے یہ مراسم [[آل بویہ]] کے دور حکومت میں رائج ہوئے جس کی وجہ سے بعض مناطق میں شیعہ اور [[اہل سنت]] (خاص کر [[حنابلہ]]) کے ساتھ مختصر جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔<ref> ر۔ک : بارانی، «ہم‌گرایی و واگرایی در اندیشہ سیاسی امامیہ و حنابلہ در بغداد دورہ آل بویہ»، ۱۳۸۸ش، ص۲۲۰-۲۲۵</ref>  


پس از رسمی‌شدن [[تشیع]] در [[ایران]] توسط [[صفویان]]، برگزاری مراسم عزاداری بہ‌صورت دستہ‌ہای عزا رواج بیشتری یافت۔ پیتر دلاوالہ، سفرنامہ‌نویس ایتالیایی، دربارہ مراسم عزاداری در محرم سال [[سال ۱۰۲۶ ہجری قمری|۱۰۲۶]] قمری در شہر [[اصفہان]]، نوشتہ است کہ «از تمام اطراف و محلات اصفہان، دستہ‌ہای بزرگی بہ راہ افتادند۔ بر روی اسبان آنان سلاح‌ہای مختلف و عمامہ‌ہای متعدد قرار دارد و بہ‌علاوہ چندین شتر نیز ہمراہ دستہ‌ہا ہستند کہ بر روی آن‌ہا جعبہ‌ہایی حمل می‌شود کہ درون ہر یک سہ چہار بچہ بہ علامت بچہ‌ہای اسیر [[امام حسین علیہ‌السلام|حسین شہید(ع)]] قرار دارند۔»<ref>دلاوالہ، سفرنامہ پیتر دلاوالہ، ترجمہ شجاع‌الدین شفا، ص۱۲۳</ref>  
[[ایران]] میں [[صفویہ|صفویوں]] کے دور حکومت میں مذہب تشیع کا سرکاری مذہب قرار دئے جانے کے بعد عزاداری کے جلوسوں میں شدت آ گئی۔ اٹلی کے سفر نامہ نویس پیتر دلاوالہ [[سنہ 1026 ہجری |1026ھ]] کو [[اصفہان]] میں عزاداری کے جلوس کے بارے میں لکھتے ہیں کہ "اصفہان کے تمام اطراف اور محلات سے ایک بہت بڑا جلوس نکالا گیا۔ گھوڑوں پر مختلف اسلحے اور عمامے رکھے ہوئے تھے اس کے علاوہ کئی اونٹ بھی ان جلوسوں میں موجود تھے جن پر محملیں لادے گئے تھے جن میں سے ہر ایک میں [[امام حسین علیہ‌السلام]] کے اسیر بچوں کی یاد میں علامتی اسیر بنائے 3 سے 4 بچے رکھے ہوئے تھے۔<ref>دلاوالہ، سفرنامہ پیتر دلاوالہ، ترجمہ شجاع‌الدین شفا، ص۱۲۳</ref>  


در عصر [[قاجار]]، دستہ‌ہای عزاداری ہمانند دیگر مراسم عزاداری رونق بسیاری داشت۔ در عصر حکومت [[ناصرالدین شاہ قاجار]]، دستہ‌ہای روز با نقارہ، علم، بیرق، کتل و دستہ‌ہای شب با طبق‌ہای چراغ زنبوری، حجلہ و مشعل بہ‌راہ می‌افتادند و با خواندن نوحہ بہ سینہ‌زنی می‌پرداختند۔<ref>نگاہ کنید بہ: حقیقی، «جستاری در تعزیہ و تعزیہ‌نویسی در ایران»، ۱۳۸۶ش، ص۷</ref>  
[[قاجاریہ]] دور حکومت میں عزاداری کے دوسرے مراسم کی طرح جلوسوں میں بھی رونق آ گئی۔ [[ناصرالدین شاہ قاجار]] کے دور حکومت میں دن کو نقاروں، علم، بیرق اور کتل کے ساتھ جبکہ رات کو حجلہ اور مشعلوں کے ساتھ جلوس نکالے جاتے تھے جن میں نوحہ خوانی کے ساتھ سینہ زنی کیا کرتے تھے۔<ref>ملاحظہ کریں: حقیقی، «جستاری در تعزیہ و تعزیہ‌نویسی در ایران»، ۱۳۸۶ش، ص۷</ref>  


در عصر [[پہلوی]] و در زمان [[رضاخان پہلوی|رضاخان]]، از عزاداری‌ہای عمومی ممانعت شد۔<ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ۱۴۱۷ق، ص۴۳۴</ref>  
[[پہلوی]] اور [[رضاخان پہلوی|رضاخان]] کے دور حکومت میں عمومی عزاداری‌ پر پابندی تھی۔<ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ۱۴۱۷ق، ص۴۳۴</ref>  


==دستہ‌ہای عزاداری در ایران==
==دستہ‌ہای عزاداری در ایران==<!--
در ایران و ہمزمان با ایام محرم، دستہ‌ہای عزاداری در کوچہ‌ہا، خیابان‌ہا و ہمچنین بازارہای شہرہا و روستاہای ایران برگزار می‌شود۔ [[نوحہ‌خوانی]]، [[سینہ‌زنی]]، [[زنجیرزنی]]، گرداندن پرچم، اطعام و نذری دادن، از جملہ شاخصہ‌ہای دستہ‌ہای عزاداری در ایران است۔ در کنار آن و در برخی مناطق، مراسم خاصی نیز مانند [[سنج و دمام]]، [[طوق‌بندان]] (علم‌بندان)، [[علم‌گردانی]]، [[نخل‌بندی]]، [[نخل‌گردانی]]، [[مشعل‌گردانی]]، [[سنگ‌زنی]]، راہ‌اندازی کاروان‌ہای سبزپوش و سرخ‌پوش، حرکت شتران با کجاوہ بہ عنوان نمادی از کاروان کربلا و [[اسیران کربلا|اسرا]]، [[کرنا زنی]]، [[بہرشہید]] و [[آیین پرسہ]] در دستہ‌ہا برپا می‌شود۔<ref>[http://www۔haz۔ir/?page_id=837 نگاہی بہ آیین‌ہای عزاداری ماہ محرم در ایران]</ref>  
در ایران و ہمزمان با ایام محرم، دستہ‌ہای عزاداری در کوچہ‌ہا، خیابان‌ہا و ہمچنین بازارہای شہرہا و روستاہای ایران برگزار می‌شود۔ [[نوحہ‌خوانی]]، [[سینہ‌زنی]]، [[زنجیرزنی]]، گرداندن پرچم، اطعام و نذری دادن، از جملہ شاخصہ‌ہای دستہ‌ہای عزاداری در ایران است۔ در کنار آن و در برخی مناطق، مراسم خاصی نیز مانند [[سنج و دمام]]، [[طوق‌بندان]] (علم‌بندان)، [[علم‌گردانی]]، [[نخل‌بندی]]، [[نخل‌گردانی]]، [[مشعل‌گردانی]]، [[سنگ‌زنی]]، راہ‌اندازی کاروان‌ہای سبزپوش و سرخ‌پوش، حرکت شتران با کجاوہ بہ عنوان نمادی از کاروان کربلا و [[اسیران کربلا|اسرا]]، [[کرنا زنی]]، [[بہرشہید]] و [[آیین پرسہ]] در دستہ‌ہا برپا می‌شود۔<ref>[http://www۔haz۔ir/?page_id=837 نگاہی بہ آیین‌ہای عزاداری ماہ محرم در ایران]</ref>  


سطر 45: سطر 45:


دستہ‌ہای عزاداری شیعیان در کشورہای آفریقایی مانند [[نیجریہ]]، [[الجزایر]] و [[تونس]] نیز در ایام محرم در خیابان‌ہا حضور می‌یابند۔ در تونس مراسم مردم صبح عاشورا بہ مزار درگذشتگان می‌روند و در آنجا یاد [[شہیدان کربلا]] را گرامی می‌دارند۔ عدہ‌ای از آنہا در [[شب عاشورا]] در نقاط مشخصی آتش روشن می‌کنند و این اعتقاد در تونس وجود دارد کہ این عمل، موجب شادمانی اطفال امام حسین در کربلا می‌شود۔<ref>ر۔ک بہ: [http://dari۔irib۔ir/component/k2/item/18543 نگاہی بہ آیین‌ہای سوگواری محرم در میان مسلمانان]</ref>
دستہ‌ہای عزاداری شیعیان در کشورہای آفریقایی مانند [[نیجریہ]]، [[الجزایر]] و [[تونس]] نیز در ایام محرم در خیابان‌ہا حضور می‌یابند۔ در تونس مراسم مردم صبح عاشورا بہ مزار درگذشتگان می‌روند و در آنجا یاد [[شہیدان کربلا]] را گرامی می‌دارند۔ عدہ‌ای از آنہا در [[شب عاشورا]] در نقاط مشخصی آتش روشن می‌کنند و این اعتقاد در تونس وجود دارد کہ این عمل، موجب شادمانی اطفال امام حسین در کربلا می‌شود۔<ref>ر۔ک بہ: [http://dari۔irib۔ir/component/k2/item/18543 نگاہی بہ آیین‌ہای سوگواری محرم در میان مسلمانان]</ref>
 
-->
==متعقہ صفحات==
==متعقہ صفحات==
* [[عزاداری کے جلوس]]
* [[عزاداری کے جلوس]]
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم