مندرجات کا رخ کریں

"فلسفہ اسلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 34: سطر 34:


==عالم اسلام کے فلسفی مکاتب ==
==عالم اسلام کے فلسفی مکاتب ==
فلسفہ مَشّاء، فلسفہ اِشراق اور [[حکمت مُتعالیہ]]، عالم اسلام کے تین اہم فلسفی مکاتب ہیں۔ فلسفہ مشاء سب سے پہلا اسلامی مکتب فلسفی ہے جو ارسطو سے متاثر ہے اور مکمل طور سے استدلالی روش پر گامزن ہے۔ [[ابن سینا]] کو نمایاں ترین فیلسوف مشاء مانا جاتا ہے۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸،۱۔</ref> اس مکتب فلسفی کے بالکل بر خلاف، [[فلسفہ اشراق]]، اندرونی شہود اور سیر و سلوک پر تاکید کرتا ہے<ref>کربن، تاریخ فلسفہ اسلامی، ۱۳۵۸ش، ص۲۷۷؛ مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸، ۱۴۹۔</ref>  فلسفہ اشراق کے مؤسس، [[شہاب الدین سہروردی]] ہیں۔<ref>کربن، تاریخ فلسفہ اسلامی، ۱۳۵۸ش، ص۲۷۲؛ مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸۔</ref>
[[فلسفہ مَشّاء]]، [[فلسفہ اِشراق]] اور [[حکمت مُتعالیہ]]، عالم اسلام کے تین اہم فلسفی مکاتب ہیں۔ فلسفہ مشاء سب سے پہلا اسلامی مکتب فلسفی ہے جو ارسطو سے متاثر ہے اور مکمل طور سے استدلالی روش پر گامزن ہے۔ [[ابن سینا]] کو نمایاں ترین فیلسوف مشاء مانا جاتا ہے۔<ref>مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸،۱۔</ref> اس مکتب فلسفی کے بالکل بر خلاف، [[فلسفہ اشراق]]، اندرونی شہود اور سیر و سلوک پر تاکید کرتا ہے<ref>کربن، تاریخ فلسفہ اسلامی، ۱۳۵۸ش، ص۲۷۷؛ مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸، ۱۴۹۔</ref>  فلسفہ اشراق کے مؤسس، [[شہاب الدین سہروردی]] ہیں۔<ref>کربن، تاریخ فلسفہ اسلامی، ۱۳۵۸ش، ص۲۷۲؛ مطہری، مجموعہ آثار، ج۵، ۱۳۷۶ش، ص۱۴۸۔</ref>


[[حکمت متعالیہ]]، فلسفہ کا وہ نظام ہے جسے ملا صدرا نے تاسیس کیا۔ انھوں نے تین استدلالی طریقوں یعنی عقلی، نقلی اور شہودی کی ترکیب سے کوشش کی کہ ایک ایسا نیا فلسفی مکتب پیش کریں جس میں گذشتہ مکتبوں کے نقائص نہ پائے جاتے ہوں۔ حکمت متعالیہ میں معرفت کے تین مصادر یعنی [[وحی]] و [[عقل]] و شہود معنوی یا مکاشفہ عرفانی کو آپس میں ملایا گیا ہے۔<ref> نصر، ملاصدرا؛ تعالیم، ۱۳۷۶ش، ص۱۹۳–۲۱۰۔</ref>
[[حکمت متعالیہ]]، فلسفہ کا وہ نظام ہے جسے ملا صدرا نے تاسیس کیا۔ انھوں نے تین استدلالی طریقوں یعنی عقلی، نقلی اور شہودی کی ترکیب سے کوشش کی کہ ایک ایسا نیا فلسفی مکتب پیش کریں جس میں گذشتہ مکتبوں کے نقائص نہ پائے جاتے ہوں۔ حکمت متعالیہ میں معرفت کے تین مصادر یعنی [[وحی]] و [[عقل]] و شہود معنوی یا مکاشفہ عرفانی کو آپس میں ملایا گیا ہے۔<ref> نصر، ملاصدرا؛ تعالیم، ۱۳۷۶ش، ص۱۹۳–۲۱۰۔</ref>
17

ترامیم