"ابرہہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
ابرہہ [[مسیحیت|عیسائی]] تھا۔<ref>جوادعلی، المفصل فى تاریخ العرب قبل الإسلام، ج۶، ص۱۸۴۔</ref> اس نے یمن کے عربوں کو مکہ جانے سے روکنے کے لئے یمن [[صنعا]] میں ایک کلیسا بنایا اور اسے سونے اور زیورات سے مزین کیا اور یمنی عربوں کو اس کی زیارت پر وادار کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۶۷۔</ref> مذکورہ کلیسا کو "قلیس" کہا جاتا تھا،<ref> ابنالكلبى، الأصنام، ۱۳۶۴ش، ص۴۶-۴۷۔</ref> اور عربوں کو مکہ جانے سے روکنے کے لئے بنایا گیا تھا۔<ref>ابنکثیر دمشقی، البدایۃ و النہایۃ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۷۰۔</ref> لیکن ایک یمنی نے اس کلیسا کی بے حرمتی کی اس نبا پر ابرہہ نے [[خانہ کعبہ]] کو مسمار کرنے کی قسم کھائی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۶۷۔</ref> اس کے علاوہ جزیرہ نمائے عرب کے جنوبی حصے میں عیسائیت کی ترویج اور روم اور حبشہ کے سیاسی اور اقتصادی منافع اس حملے کے دیگر اہداف میں سے بتایا جاتا ہے۔<ref>برگنیسی، «ابرہہ»، ج۲، ص۵۶۹۔</ref> | ابرہہ [[مسیحیت|عیسائی]] تھا۔<ref>جوادعلی، المفصل فى تاریخ العرب قبل الإسلام، ج۶، ص۱۸۴۔</ref> اس نے یمن کے عربوں کو مکہ جانے سے روکنے کے لئے یمن [[صنعا]] میں ایک کلیسا بنایا اور اسے سونے اور زیورات سے مزین کیا اور یمنی عربوں کو اس کی زیارت پر وادار کیا۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۶۷۔</ref> مذکورہ کلیسا کو "قلیس" کہا جاتا تھا،<ref> ابنالكلبى، الأصنام، ۱۳۶۴ش، ص۴۶-۴۷۔</ref> اور عربوں کو مکہ جانے سے روکنے کے لئے بنایا گیا تھا۔<ref>ابنکثیر دمشقی، البدایۃ و النہایۃ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۷۰۔</ref> لیکن ایک یمنی نے اس کلیسا کی بے حرمتی کی اس نبا پر ابرہہ نے [[خانہ کعبہ]] کو مسمار کرنے کی قسم کھائی۔<ref>بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۶۷۔</ref> اس کے علاوہ جزیرہ نمائے عرب کے جنوبی حصے میں عیسائیت کی ترویج اور روم اور حبشہ کے سیاسی اور اقتصادی منافع اس حملے کے دیگر اہداف میں سے بتایا جاتا ہے۔<ref>برگنیسی، «ابرہہ»، ج۲، ص۵۶۹۔</ref> | ||
== یمن پر حکومت== | == یمن پر حکومت== | ||
ابرہہ | ابرہہ حاکم حبشہ کی طرف سے یمن پر قبضہ کرنے کے لئے بھیجے گئے لشکر میں سے ایک دستے کا سپہ سالار تھا۔<ref name=":52">ابنکثیر دمشقی، البدایۃ و النہایۃ، ۱۴۰۷ق، ج۶، ص۳۰۶۔</ref> جبکہ دوسرے دستے کا سپہ سالار اریاط نامی شخص تھا۔<ref name=":52" /> البتہ بعض تاریخی شواہد کی بنا پر یمن کی طرف صرف ایک ہی فوجی دستہ بھیجا گیا تھا جس کا سپہ سالار اریاط تھا اور ابرہہ اریاط کے ماتحت اسی دستے میں شامل تھا۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۲، ص۱۲۵۔</ref> | ||
حبشہ کی فوجیوں کے ہاتھوں یمن کی فتح کے بعد<ref name=":62">یعقوبی، تاریخ الیعقوبى، بیروت، ج۱، ص۲۰۰۔</ref>اریاط اور ابرہہ کے درمیان جھگڑا ہوا<ref name=":62" /> یوں ابرہہ اریاط کو قتل کر کے یمن کا حاکم بنا۔<ref>ابنہشام، السیرۃ النبویۃ، بیروت، ج۱، ص۴۱۔</ref> | |||
مسعودی کے مطابق اریاط کے مارے جانے پر حبشہ کے بادشاہ کو غصہ آیا اور اس نے ابرہہ پر حملہ کرنے کا ارادہ کیا۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۵۲۔</ref> لیکن اس سے پہلے کہ حبشہ کا بادشاہ حملہ کرتا، ابرہہ نے اس کی طرف تحفے تحائف کے ساتھ ایک خط بھیجا جس میں اریاط کے مارے جانے پر معذرت کے ساتھ بادشاہ کے ساتھ وفاداری اور اطاعت کا اعلان کیا۔<ref name=":12" /> جس پر حبشہ کے بادشاہ نے اسے معاف کیا۔<ref>ابنہشام، السیرۃ النبویۃ، بیروت، ج۱، ص۴۲۔</ref> | |||
==متعقلہ صفحات== | ==متعقلہ صفحات== |