مندرجات کا رخ کریں

"شرعی نصف شب" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''شرعی نصف شب'''، [[نماز عشاء]] کا وقت ختم ہونے<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹۔</ref>  اور [[نماز شب]] کا وقت شروع ہونے کا لمحہ ہوتا ہے۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۱۵۲۔</ref>  
'''شرعی نصف شب'''، [[نماز عشاء]] کا وقت ختم ہونے<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹۔</ref>  اور [[نماز شب]] کا وقت شروع ہونے کا لمحہ ہوتا ہے۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۱۵۲۔</ref>  


اکثر شیعہ [[مراجع تقلید]] منجملہ [[سید ابوالقاسم خوئی]]، [[سید علی سیستانی]] اور [[لطف اللہ صافی گلپائیگانی]] کے مطابق اگر غروب آفتاب اور [[اذان]] صبح کے فاصلہ کے دو حصہ کئے جائیں تو ان کے درمیان کا نقطہ، شرعی نصف شب ہوگا۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹؛ آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۸۔</ref> اس کے باوجود [[امام خمینی]] نے غروب آفتاب اور طلوع آفتاب کے فاصلہ کے درمیان کے نقطہ کو شرعی نصف شب قرار دیا ہے۔<ref> آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۸۔</ref>
اکثر شیعہ [[مراجع تقلید]] منجملہ [[سید ابوالقاسم خوئی]]، [[سید علی سیستانی]] اور [[لطف اللہ صافی گلپائیگانی]] کے مطابق اگر غروب آفتاب اور [[اذان]] صبح کے درمیانی فاصلہ کے دو حصہ کئے جائیں تو ان کے درمیان کا نقطہ، شرعی نصف شب (آدھی رات) ہوگا۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹؛ آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۸۔</ref> اس کے باوجود [[امام خمینی]] نے غروب آفتاب اور طلوع آفتاب کے فاصلہ کے درمیان کے نقطہ کو شرعی نصف شب قرار دیا ہے۔<ref> آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۸۔</ref>


شرعی نصف شب پر نماز عشاء کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹۔</ref> اسی طرح [[منا]] میں رات گزارنے کے احکام میں بھی شرعی نصف شب کا تذکرہ آتا ہے۔<ref>دیکھئے: آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۷-۲۴۸۔</ref> اس بنیاد پر زیادہ تر [[شیعہ]] مراجع تقلید منجملہ [[سید ابوالقاسم خوئی]]، [[میرزا جواد تبریزی]]، [[سید علی سیستانی]] اور [[سید علی خامنہ ای]] نے منا میں رات گزارنے کے وقت کو آغاز شب سے لیکر نصف شب کے بعد تک یا نصف شب کے پہلے سے لیکر [[طلوع فجر]] تک بیان کیا ہے۔<ref>آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۷۔</ref>
شرعی نصف شب پر نماز عشاء کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔<ref>فلاح‌زادہ، احکام دین، ۱۳۷۴ش، ص۶۹۔</ref> اسی طرح [[منا]] میں رات گزارنے کے احکام میں بھی شرعی نصف شب کا تذکرہ آتا ہے۔<ref>دیکھئے: آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۷-۲۴۸۔</ref> اس بنیاد پر زیادہ تر [[شیعہ]] مراجع تقلید منجملہ [[سید ابوالقاسم خوئی]]، [[میرزا جواد تبریزی]]، [[سید علی سیستانی]] اور [[سید علی خامنہ ای]] نے منا میں رات گزارنے کے وقت کو آغاز شب سے لیکر نصف شب کے بعد تک یا نصف شب کے پہلے سے لیکر [[طلوع فجر]] تک بیان کیا ہے۔<ref>آخوندی، مناسک نوین، ۱۳۹۰ش، ص۲۴۷۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم