گمنام صارف
"معجزات پیغمبر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اخلاق کا معجزہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
بعض منابع میں پیغمبر اکرمؐ کی نیک خصلتوں کو بھی آپ کے معجزات میں شمار کئے گئے ہیں۔<ref>ابن کثیر، معجزات النبی، المكتبۃ التوفيقيۃ، ص۱۷۔</ref> اسلام کے بارے میں تحقیق کرنے والے معاصر محققین کے درمیان ایک نیا نظریہ مطرح ہوا ہے جس کی بنا پر وہ پیغمبر اکرمؐ کے معجزات کو تین قسموں می تقسیم کرتے ہیں؛ قرآنی معجزات، اخلاقی معجزات اور دوسرے معجزات۔ اس تقسیم بندی میں قرآن کے بعد آپؐ کے اخلاق کو دوسرے معجزات سے بڑھ کر آپ کی ذاتی خصوصیات میں سے قرار دیتے ہیں؛ کیونکہ قرآن خدا کا کلام ہے اور خدا کا اذن اس کا فعل ہے لیکن اخلاق نبوی رسول خداؐ کا فعل ہے اور خدا کے اذن سے ہے۔ ان کے آپس میں وجہ اشتراک یہ ہے کہ وحی اور اخلاق نبوی خاتمیت کا خصوصی مقام ہے جو نہ گذشتہ لوگوں کے لئے میسر ہوا ہے اور نہ آئندہ آنے والوں کے لئے میسر ہوگا؛ یعنی جو چیز اخلاق نبوی کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ آپ کا عالی ترین اخلاقی مقام یعنی وحی کا تربیت یافتہ اور تاریخ اسلام کا مؤثر ترین فرد ہونا ہے۔<ref>فرامرز قراملکی، اخلاق حرفہای، ص۱۵۷۔</ref> مولوی اپنے اشعار میں پیغمبر اکرمؐ پر لوگوں کے ایمان لانے کو آپ کے اخلاق فاضلہ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کرتے ہیں نہ معجزہ: | بعض منابع میں پیغمبر اکرمؐ کی نیک خصلتوں کو بھی آپ کے معجزات میں شمار کئے گئے ہیں۔<ref>ابن کثیر، معجزات النبی، المكتبۃ التوفيقيۃ، ص۱۷۔</ref> اسلام کے بارے میں تحقیق کرنے والے معاصر محققین کے درمیان ایک نیا نظریہ مطرح ہوا ہے جس کی بنا پر وہ پیغمبر اکرمؐ کے معجزات کو تین قسموں می تقسیم کرتے ہیں؛ قرآنی معجزات، اخلاقی معجزات اور دوسرے معجزات۔ اس تقسیم بندی میں قرآن کے بعد آپؐ کے اخلاق کو دوسرے معجزات سے بڑھ کر آپ کی ذاتی خصوصیات میں سے قرار دیتے ہیں؛ کیونکہ قرآن خدا کا کلام ہے اور خدا کا اذن اس کا فعل ہے لیکن اخلاق نبوی رسول خداؐ کا فعل ہے اور خدا کے اذن سے ہے۔ ان کے آپس میں وجہ اشتراک یہ ہے کہ وحی اور اخلاق نبوی خاتمیت کا خصوصی مقام ہے جو نہ گذشتہ لوگوں کے لئے میسر ہوا ہے اور نہ آئندہ آنے والوں کے لئے میسر ہوگا؛ یعنی جو چیز اخلاق نبوی کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ آپ کا عالی ترین اخلاقی مقام یعنی وحی کا تربیت یافتہ اور تاریخ اسلام کا مؤثر ترین فرد ہونا ہے۔<ref>فرامرز قراملکی، اخلاق حرفہای، ص۱۵۷۔</ref> مولوی اپنے اشعار میں پیغمبر اکرمؐ پر لوگوں کے ایمان لانے کو آپ کے اخلاق فاضلہ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کرتے ہیں نہ معجزہ: | ||
{{شعر2 | {{شعر2 | ||
|موجب ایمان نباشد معجزات|بوی جنسیت کند جذب صفات | |موجب ایمان نباشد معجزات |بوی جنسیت کند جذب صفات | ||
|معجزات ایمان کا موجب نہیں بن | |معجزات ایمان کا موجب نہیں بن سکتے |جوانمردی صفات کو جذب کرتی ہے | ||
|معجزات از بہر قہر دشمن است|بوی جنسیت پی دل بردن است | |معجزات از بہر قہر دشمن است |بوی جنسیت پی دل بردن است | ||
|معجزات دشمن کی ناراضگی کا سبب | |معجزات دشمن کی ناراضگی کا سبب بنتے ہیں |جوانمردی دل ہلا دیتی ہے | ||
}} | }} | ||