مندرجات کا رخ کریں

"دعائے اللہم کن لولیک" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 27: سطر 27:


==یہ دعا پڑھنے کا وقت==
==یہ دعا پڑھنے کا وقت==
روایت دعا کے ابتدائی فقروں،{{یادداشت|یہ فقرے اس طرح ہیں: «تُکرِّرُ فِی لَیلَةِ ثَلَاثٍ وَ عِشْرِینَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ هَذَا الدُّعَاءَ سَاجِداً وَ قَائِماً وَ قَاعِداً وَ عَلَی کلِّ حَالٍ وَ فِی الشَّهْرِ کلِّهِ وَ کیفَ أَمْکنَک وَ مَتَی حَضَرَک مِنْ دَهْرِک تَقُولُ بَعْدَ تَحْمِیدِ اللَّهِ تَبَارَک وَ تَعَالَی وَ الصَّلَاةِ عَلَی النَّبِی ص...» (کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰.)}} کی بنیاد پر اگرچہ یہ دعا، [[ماہ رمضان]] کی [[تیئسویں کی شب]] سے مخصوص ہے؛ لیکن اس کو ہر حال میں اور ہر وقت پڑھا جاسکتا ہے؛ کیونکہ کہا گیا ہے کہ اس دعا کو [[تیئسویں کی شب]]، بلکہ سارے رمضان بھر، اور زندگی کے لمحہ میں (کھڑے ہونے، بیٹھنے، اور سجدہ کرنے) کی ہر حالت میں پڑھا جا سکتا ہے۔<ref>دیکھئے: کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰؛ ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۱۲؛ کفعمی، البلد الامین، ۱۴۱۸ق، ص۲۰۳؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۴۱۹ق، ج۱،‌ ص۸۵.</ref> اسی وجہ سے کہا گیا ہے کہ ہر شب و روز اور [[نماز]]وں میں اس دعا کا پڑھنا مناسب ہے۔<ref>دیکھئے: قرائتی، شرح دعای سلامتی امام زمان(عج)، ۱۳۹۳ش،‌ ص۳۵و۳۶.</ref>
روایت دعا کے ابتدائی فقروں،{{نوٹ|یہ فقرے اس طرح ہیں: «تُکرِّرُ فِی لَیلَةِ ثَلَاثٍ وَ عِشْرِینَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ هَذَا الدُّعَاءَ سَاجِداً وَ قَائِماً وَ قَاعِداً وَ عَلَی کلِّ حَالٍ وَ فِی الشَّهْرِ کلِّهِ وَ کیفَ أَمْکنَک وَ مَتَی حَضَرَک مِنْ دَهْرِک تَقُولُ بَعْدَ تَحْمِیدِ اللَّهِ تَبَارَک وَ تَعَالَی وَ الصَّلَاةِ عَلَی النَّبِی ص...» (کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰.)}} کی بنیاد پر اگرچہ یہ دعا، [[ماہ رمضان]] کی [[تیئسویں کی شب]] سے مخصوص ہے؛ لیکن اس کو ہر حال میں اور ہر وقت پڑھا جاسکتا ہے؛ کیونکہ کہا گیا ہے کہ اس دعا کو [[تیئسویں کی شب]]، بلکہ سارے رمضان بھر، اور زندگی کے لمحہ میں (کھڑے ہونے، بیٹھنے، اور سجدہ کرنے) کی ہر حالت میں پڑھا جا سکتا ہے۔<ref>دیکھئے: کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰؛ ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۱۲؛ کفعمی، البلد الامین، ۱۴۱۸ق، ص۲۰۳؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۴۱۹ق، ج۱،‌ ص۸۵.</ref> اسی وجہ سے کہا گیا ہے کہ ہر شب و روز اور [[نماز]]وں میں اس دعا کا پڑھنا مناسب ہے۔<ref>دیکھئے: قرائتی، شرح دعای سلامتی امام زمان(عج)، ۱۳۹۳ش،‌ ص۳۵و۳۶.</ref>
اسی طرح سفارش کی گئی ہے کہ اس دعا کو [[حمد]] [[خدا]] اور [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ وآلہ پر [[صلوات] بھیجنے کے بعد پڑھا جائے۔<ref>دیکھئے: کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰؛ ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۱۲؛ کفعمی، البلد الامین، ۱۴۱۸ق، ص۲۰۳؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۴۱۹ق، ج۱،‌ ص۸۵.</ref>
اسی طرح سفارش کی گئی ہے کہ اس دعا کو [[حمد]] [[خدا]] اور [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ وآلہ پر [[صلوات] بھیجنے کے بعد پڑھا جائے۔<ref>دیکھئے: کلینی، الکافی،‌ ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۶۲؛ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۴۰۷ق، ج۳، ص۱۰۲و۱۰۳؛ طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ج۲، ص۶۳۰؛ ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۱۲؛ کفعمی، البلد الامین، ۱۴۱۸ق، ص۲۰۳؛ سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۴۱۹ق، ج۱،‌ ص۸۵.</ref>


17

ترامیم