مندرجات کا رخ کریں

"صارف:E.musavi/تختہ مشق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
سید ذیشان حیدر جوادی کی ولادت [[17 ستمبر]] 1938 ء میں کراری، الہ آباد میں ہوئی۔ آپ کے والد سید محمد جواد عالم دین تھے اور قصبہ جلالی ضلع علی گڑھ میں ایک مدت تک امام جماعت کے فرائض انجام دے چکے تھے۔ ذیشان حیدر نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن میں حاصل کی اور اس کے بعد 1949 ء میں [[مدرسہ ناظمیہ]] لکھنو میں داخلہ لیا۔   
سید ذیشان حیدر جوادی کی ولادت [[17 ستمبر]] 1938 ء میں کراری، الہ آباد میں ہوئی۔ آپ کے والد سید محمد جواد عالم دین تھے اور قصبہ جلالی ضلع علی گڑھ میں ایک مدت تک امام جماعت کے فرائض انجام دے چکے تھے۔ ذیشان حیدر نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن میں حاصل کی اور اس کے بعد 1949 ء میں [[مدرسہ ناظمیہ]] لکھنو میں داخلہ لیا۔   


===نجف اشرف کا سفر ===
'''اولاد'''
 
آپ کی اولاد میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ [[سید جواد حیدر جوادی]] عالم دین اور جامعہ انوار العلوم (الہ آباد) کے مدیر ہیں۔ مرحوم [[سید احسان حیدر جوادی]] بھی فعال عالم دین اور موسس مدرسہ تھے۔
 
==نجف اشرف کا سفر ==


سنہ 1955 ء میں اعلی دینی تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ [[نجف اشرف]] کا رخ کیا اور وہاں سے بزرگ علماء سے کسب فیض کیا۔ تقریبا دس برس تک حوزہ علمیہ میں قیام کیا اور تحصیل علم میں مشغول رہے۔ سنہ 1965 ء میں ہندوستان واپس آ گئے۔
سنہ 1955 ء میں اعلی دینی تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ [[نجف اشرف]] کا رخ کیا اور وہاں سے بزرگ علماء سے کسب فیض کیا۔ تقریبا دس برس تک حوزہ علمیہ میں قیام کیا اور تحصیل علم میں مشغول رہے۔ سنہ 1965 ء میں ہندوستان واپس آ گئے۔
سطر 44: سطر 48:


آپ کا شمار کثیر التالیفات علماء میں ہوتا ہے۔ زمانہ طالب علمی سے ہی آپ نے کتابوں کے ترجمہ شروع کر دیئے تھے اور یہ سلسلہ آخر عمر تک مکمل طور پر جاری رہا۔ آپ نے [[قرآن کریم]]، [[نہج البلاغہ]]، [[صحیفہ سجادیہ]] جیسی کتب کے اردو میں ترجمے کئے۔
آپ کا شمار کثیر التالیفات علماء میں ہوتا ہے۔ زمانہ طالب علمی سے ہی آپ نے کتابوں کے ترجمہ شروع کر دیئے تھے اور یہ سلسلہ آخر عمر تک مکمل طور پر جاری رہا۔ آپ نے [[قرآن کریم]]، [[نہج البلاغہ]]، [[صحیفہ سجادیہ]] جیسی کتب کے اردو میں ترجمے کئے۔
==وفات==
[[محرم]] 1421 ھ میں عشرہ کے سلسلہ میں ابوظبی میں تھے۔ [[10 محرم]] عصر کے وقت فاقہ شکنی کے بعد اچانک طبیعت خراب ہوئی اور داعی اجل کو لبیک کہا۔ جنازہ وطن لایا گیا۔ [[نماز جنازہ]] ان کے بہنوئی [[سید علی عابد رضوی]] نے پڑھائی اور [[18 اپریل]] 2000ء دریاباد قبرستان میں والدہ کے پہلو میں دفن ہوئے۔


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف