مندرجات کا رخ کریں

"صارف:E.musavi/تختہ مشق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''سید کلب صادق''' (1939 ء)، [[شیعہ]] عالم دین، مصلح، ماہر تعلیم اور نامور خطیب ہیں۔ ان کا تعلق لکھنو کے معروف شیعہ علمی خانوادہ، خاندان [[اجتہاد]] سے ہے۔ مشہور علمی خاندان کی فرد، علمی شخصیت اور برجستہ خطیب ہونے کی وجہ سے وہ دنیائے [[اسلام]] خاص طور پر دنیائے [[تشیع]] میں بے حد مقبولیت کے حامل ہیں۔ خطابت اور عشرہ مجالس کے سلسلہ میں پورے ہندوستان بلکہ پوری دنیا کا سفر کر چکے ہیں۔ ان کا امتیاز یہ ہے کہ وہ لکھنو جیسے شہر اور [[شیعہ]] [[سنی]] منافرت کے ماحول میں [[اتحاد بین المسلمین]] کے حامی و پرچم دار ہیں۔ انہوں نے دینی، تعلیمی، سماجی اور سیاسی اعتبار سے نہایت موثر اور فعال کردار ادا کیا ہے۔ ان ہی امور کی وجہ سے وہ ملک کی سب سے بڑی شیعہ شخصیت کے طور پر تسلیم کئے جاتے ہیں۔
''''''کتب خانہ آصفیہ یا حیدر آباد سینڑل لائبریری''' (1891 ء)، ہندوستان کے مشہور کتب خانوں میں سے ہے جو شہر حیدر آباد میں واقع ہے۔ اس کتب خانہ کی بنیاد حیدر آباد کی آصف شاہی حکومت کے دور میں رکھی گئی۔ اسی وجہ سے اس کی شہرت آصفیہ کے نام سے ہے۔ اس کتب خانہ کی شہرت اس میں موجود منحصر بفرد و نایاب خطی نسخوں اور مختلف زبانوں کی مطبوعہ کتابوں کی وجہ سے ہے۔
کتاب الغدیر کے مولف علامہ امینی نے اپنے سفر ھند کے دوران اس کتب خانہ کو وزٹ کیا تھا۔ آصف شاہی حکومت کے خاتمہ کے بعد اس کا نام حیدر آباد مرکزی لائبریری ہوگیا۔


==سوانح عمری==
==تاریخچہ تاسیس==
ان کی ولادت 22 جون سنہ 1939 ء میں ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے شہر لکھنو میں ہوئی۔ ان کے والد [[سید کلب حسین]] ایک عالم دین اور خطیب تھے۔ ان کے بڑے بھائی [[سید کلب عابد]] بھی دور معاصر کے ایک معروف عالم اور خطیب تھے۔ عصر حاضر کے مشہور عالم [[سید کلب جواد]] ان کے بھتیجے ہیں۔ سید کلب صادق نے ابتدائی تعلیم قدیم دینی درس گاہ مدرسہ سلطان المدارس سے حاصل کی۔ اس کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور وہاں سے عربی زبان و ادب میں بی اے اور ایم اے کیا اور لکھنو یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ، ڈی مکمل کرکے ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔


==فعالیت و خدمات==
کتب خانہ آصفیہ سنہ 1891 ء بمطابق 1308 ء میں آصف شاہی حکومت کے حاکم میر محبوب علی خان نظام (دور حکومت: 1869 سے 1911 ء) کے زمانہ میں سید حسین بلگرامی و ملا عبد القیوم کی کوششوں سے حیدر آباد میں قائم ہوا اور انہوں نے ذاتی کتب خانوں کی خرید کا آغاز کیا۔ اس کتب خانہ کی عمارت کی تعمیر کا آغاز سنہ 1932 ء میں میر عثمان علی خان بہادر (دور حکومت: 1911 سے 1948 ء) کی حکومت میں ان کے حکم سے افضل گنج نامی محلہ میں ہوا اور سنہ 1936 ء میں اس کی عمارت میں کی تعمیر کا کام مکمل ہوا اور اس میں 300 روپئے خرچ ہوئے۔ اس سال اس کتب خانہ کی کتابوں کی تعداد ایک لاکھ جلدوں تک پہچ گئی۔ کچھ عرصہ کے بعد دکن کی حکومت میں اسے اپنی تحویل میں لے لیا اور اس کے لئے سالانہ بجٹ متعین کیا۔
18 اپریل 1984 ء میں انہوں نے ادارہ توحید المسلمین ٹرسٹ قائم کیا۔ جس کا مقصد ضرورت مند اور غریب طلباء کو تعلیم کے سلسلہ میں تعاون اور وظیفہ فراہم کرنا تھا۔ ان کی نظارت میں ہونے والے تعلیمی، فلاحی اور تعمیری امور کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:
 
===نام کی تبدیلی===


* توحید المسلمین ٹرسٹ، لکھنو
* یونیٹی کالج، لکھنو
* یونیٹی مشن اسکول، لکھنو
* یونیٹی انڈستریل ٹرینگ سینٹر، لکھنو
* یونیٹی پبلک اسکول، الہ آباد
* مدینۃ العلوم کالج، علی گڈھ
* یونیٹی کمپیوٹر سینٹر، لکھنو
* یونیٹی فری ایجوکیشن پروگرامز، (لکھنو، جون پور، جلال پور، الہ آباد، بارہ بنکی، مرادآباد و علی گڑھ ۔۔۔۔)
* ہیزا چیریٹیبل ہاسپیٹل، لکھنو
* توحید المسلمین میڈیکل سینٹر، شکار پور
* توحید المسلمین بیوہ پینشن اسکیم،
* توحید المسلمین ایتام تعلیمی اسپانسرشپ اسکیم
* تجدید بناء و توسیع [[امام بارگاہ غفران مآب]]، لکھنو
* تجدید بناء و تعمیر نو مقبرہ [[میر انیس]]


آپ ایرا میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل لکھنو کے صدر، آل انڈیا [[شیعہ]] کانفرنس کے جنرل سکریٹری، انجمن وظیفہ [[سادات]] و [[مومنین]] کے ممبر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ہیں۔


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات|2}}
{{حوالہ جات|2}}اپنے


==مآخذ==
==مآخذ==


*
*
گمنام صارف