"حرم حضرت زینب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←مدافعان حرم
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
==تکفیری گروہوں کی دہشت گردانہ حملے== | ==تکفیری گروہوں کی دہشت گردانہ حملے== | ||
سنہ 2012ء کے بعد [[شام]] میں شروع ہونے والی جنگ میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے حضرت زینب(س) کے حرم کو کئی دفعہ راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں حرم کے گنبد، صحن اور مین دروازے کو نقصان پہنچا۔ یہ حملے چونکہ حرم کے اطراف اور نزدیک انجام پائے جس کی وجہ سے بہت سارے زائرین اور ان علاقوں کے مکین بھی ان حملوں میں شہید ہو گئے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/NewsBody.aspx?ID=33699 حملہ خمپارہ ای تروریستہا بہ حرم حضرت زینب(س)]</ref><ref>[http://daesh-news.com/16796 حملہ خمپارہ ای بہ حرم حضرت زینب در عاشورای ۱۳۹۴]</ref> | سنہ 2012ء کے بعد [[شام]] میں شروع ہونے والی جنگ میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے حضرت زینب(س) کے حرم کو کئی دفعہ راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں حرم کے گنبد، صحن اور مین دروازے کو نقصان پہنچا۔ یہ حملے چونکہ حرم کے اطراف اور نزدیک انجام پائے جس کی وجہ سے بہت سارے زائرین اور ان علاقوں کے مکین بھی ان حملوں میں شہید ہو گئے ہیں۔<ref>[http://www.iribnews.ir/NewsBody.aspx?ID=33699 حملہ خمپارہ ای تروریستہا بہ حرم حضرت زینب(س)]</ref><ref>[http://daesh-news.com/16796 حملہ خمپارہ ای بہ حرم حضرت زینب در عاشورای ۱۳۹۴]</ref> | ||
==مدافعان حرم== | ==مدافعان حرم== | ||
{{اصلی| مدافعان حرم}} | {{اصلی| مدافعان حرم}} | ||
[[شام]] میں [[داعش|تکفیری دہشتگروں]] | [[شام]] میں [[داعش|تکفیری دہشتگروں]] کی آمد اور شام کے مختلف مناطق پر مسلط ہونے کے بعد یہاس موجود مختلف زیارتی اور مذہبی مقامات ان دہشتگروں کے ہاتھوں مسمار ہوئے۔ حرم حضرت زینب(س) نیز کئی دفعہ ان دہشتگروں کے راکٹ حملوں کا نشانہ بنا۔ تکفیری دہشتگرد کئی بار حرم کے نزدیک تک پیش قدمی کی لیکن وہاں کے ساکنین اور شیعوں کی مقاومت کے نتیجے میں حرم تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ | ||
داعش کی طرف سے [[اہل بیتؑ]] کے حرموں خاص کر حرم حضرت زینب(س) کو تخریب کرنے کی دھمکی کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک خاص کر [[ایران]]، [[عراق]]، [[لبنان]]، [[افغانستان]] اور [[پاکستان]] سے شیعہ جوان حرم حضرت زینب(س) اور دیگر مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے شام روانہ ہو گئے۔ [[ابوالفضل العباس]] برگیڈ میں عراقی اور لبنانی جنگجو جبکہ لشکر فاطمیون میں افغانستان جبکہ زینبیون برگیڈ میں پاکستانی جنجگو شامل ہیں جو شامل میں موجود مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے رضاکارانہ طور پر شامل چلے گئے ہیں۔<ref>[http://www.mashreghnews.ir/fa/news/514104/%D9%81%D8%A7%D8%B7%D9%85%DB%8C%D9%88%D9%86-%D9%84%D8%B4%DA%A9%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A8%DB%8C%E2%80%8C%D8%A7%D8%AF%D8%B9%D8%A7%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D9%81%D8%B9-%D8%AD%D8%B1%D9%85 فاطمیون؛ لشکر سرداران بیادعای مدافع حرم، پایگاہ اینترنتی مشرق نیوز.]</ref> ان کے علاوہ ایران سے بھی مختلف گروہ جن میں فوجی افسران بھی شامل تھے، شام چلے گئے ہیں۔<ref>[http://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/02/24/54884/%D9%85%D8%B9%D8%B1%D9%81%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B2%D8%B1%DA%AF-%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%A7%D9%84%D9%81%D8%B6%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D8%B9-%D8%B2%DB%8C%D9%86%D8%A8%DB%8C%D9%87-%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%DB%8C%D9%87-%D8%BA%DB%8C%D8%B1%D8%AA-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%D9%87 معرفی گردان بزرگ ابوالفضل العباس(ع)]</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |