confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مآخذ: درجہ بندی) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←معروف استخارے) |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
* [[عبدالکریم حائری یزدی]] کا [[قم]] میں اقامت کے لئے استخارہ: [[آیت اللہ]] حائری موسس [[حوزہ علمیہ قم]] سنہ 1340ھ کو قم تشریف لے گئے۔ اس سفر کے دوران بعض علماء اور قم کے باسیوں کی جانب سے انہیں یہاں قیام کرنے کی درخواست کی گئی۔ شروع میں آپ مردد تھے لیکن جب علماء نے زیادہ زور دیا تو آپ نے قم میں رہنے کے لئے استخارہ کیا اور قم میں قیام پذیر ہوئے۔<ref>طریقہدار، کندوکاوی دربارہ استخارہ و تفأل، ۱۳۷۷ش، ص۳۸۔</ref> | * [[عبدالکریم حائری یزدی]] کا [[قم]] میں اقامت کے لئے استخارہ: [[آیت اللہ]] حائری موسس [[حوزہ علمیہ قم]] سنہ 1340ھ کو قم تشریف لے گئے۔ اس سفر کے دوران بعض علماء اور قم کے باسیوں کی جانب سے انہیں یہاں قیام کرنے کی درخواست کی گئی۔ شروع میں آپ مردد تھے لیکن جب علماء نے زیادہ زور دیا تو آپ نے قم میں رہنے کے لئے استخارہ کیا اور قم میں قیام پذیر ہوئے۔<ref>طریقہدار، کندوکاوی دربارہ استخارہ و تفأل، ۱۳۷۷ش، ص۳۸۔</ref> | ||
* نجف کے بزرگان کی طرف سے [[ملا قربان علی زنجانی]] کے لئے استخارہ: آپ زنجان میں زندگی بسر کرتے تھے اور مشروطہ کے مخالفین میں سے تھے۔ مشروطہ کے حامی انہیں تہران میں تحت نظر رکھنا چاہتے تھے، لیکن نجف کے بزرگان جو مشروطہ کے حامی تھے نے استخارہ کیا اور انہیں نجف عراق بھیجنے کی درخواست کی۔<ref>شبیری زنجانی، جرعہای از دریا، ۱۳۹۳ش، ج۳، ص۳۵۲و۳۵۳۔</ref> | * نجف کے بزرگان کی طرف سے [[ملا قربان علی زنجانی]] کے لئے استخارہ: آپ زنجان میں زندگی بسر کرتے تھے اور مشروطہ کے مخالفین میں سے تھے۔ مشروطہ کے حامی انہیں تہران میں تحت نظر رکھنا چاہتے تھے، لیکن نجف کے بزرگان جو مشروطہ کے حامی تھے نے استخارہ کیا اور انہیں نجف عراق بھیجنے کی درخواست کی۔<ref>شبیری زنجانی، جرعہای از دریا، ۱۳۹۳ش، ج۳، ص۳۵۲و۳۵۳۔</ref> | ||
کتاب "کندوکاوی دربارہ استخارہ و تفأل" میں بعض شیعہ علماء من جملہ [[شیخ انصاری]]، [[فیض کاشانی]]، [[شہید ثانی]] اور [[سید ابن طاووس]] کے استخارہ کا ذکر ملتا ہے۔<ref> طریقہدار، کندوکاوی دربارہ استخارہ و تفأل، ۱۳۷۷ش، ص۲۵تا۷۷۔</ref> | کتاب "کندوکاوی دربارہ استخارہ و [[تفأل]]" میں بعض شیعہ علماء من جملہ [[شیخ انصاری]]، [[فیض کاشانی]]، [[شہید ثانی]] اور [[سید ابن طاووس]] کے استخارہ کا ذکر ملتا ہے۔<ref> طریقہدار، کندوکاوی دربارہ استخارہ و تفأل، ۱۳۷۷ش، ص۲۵تا۷۷۔</ref> | ||
==کتابیات== | ==کتابیات== |