مندرجات کا رخ کریں

"سنگسار" کے نسخوں کے درمیان فرق

10 بائٹ کا اضافہ ،  27 اپريل 2019ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 40: سطر 40:


==سنگسار اور انسانی حقوق==
==سنگسار اور انسانی حقوق==
سنگسار کے حکم پر بعض انتقادات ہوئی ہیں؛ کہا گیا ہے کہ سنگسار ایک غیر عقلائی اور انسانی حقوق کے منافی حکم ہے۔<ref>کدخدایی و باقرزاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقه و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۴۱.</ref>اسی طرح سنگسار میں جرم اور سزا میں تناسب نہیں پایا جاتا ہے؛ کیونکہ جو شخص جنسی خواہشات کے دباؤ میں ایک لمحے کے لیے پھسل گیا ہو اس کے لیے  یہ سزا بہت سخت ہے کیونکہ اس کے عمل میں مفسدہ نہیں ہے اور کسی کو نقصان بھی نہیں پہنچاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقرزاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقه و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۰.</ref>
سنگسار کے حکم پر بعض انتقادات ہوئی ہیں؛ کہا گیا ہے کہ سنگسار ایک غیر عقلائی اور انسانی حقوق کے منافی حکم ہے۔<ref>کدخدایی و باقرزاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقه و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۴۱.</ref>اسی طرح سنگسار میں جرم اور سزا میں تناسب نہیں پایا جاتا ہے؛ کیونکہ جو شخص جنسی خواہشات کے دباؤ میں ایک لمحے کے لیے پھسل گیا ہو اس کے لیے  یہ سزا بہت سخت ہے کیونکہ اس کے عمل میں مفسدہ نہیں ہے اور کسی کو نقصان بھی نہیں پہنچاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقر زاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقہ و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۰.</ref>


اس اشکال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ اسلام جرم کو ثابت کرنے اور ثابت ہونے کے بعد اس سزا کو اجرا کرنے میں بہت سختی سے کام لیتا ہے؛ اور یہ حکم ایک قسم کی دھمکی اور تہدید ہے اور بہت کم ہی انجام پاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقرزاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقه و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۲.</ref>دوسرے اشکال کا یوں جواب دیا گیا ہے کہ ایسی سزا کا ہونا زنا کے دنیوی اور [[آخرت|اخروی]] آثار جیسے؛ بےدینی، بے عفتی، جنسی بیماریاں، حرم اولاد، اور گھریلو ناچاکیاں سب اسی جرم کے سبب ہیں۔ لہذا اس جرم اور اس کی سزا میں تناسب پایا جاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقرزاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقه و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۲و۶۳.</ref>
اس اشکال کے جواب میں کہا گیا ہے کہ [[اسلام]] جرم کو ثابت کرنے اور ثابت ہونے کے بعد اس سزا کو اجرا کرنے میں بہت سختی سے کام لیتا ہے؛ اور یہ حکم ایک قسم کی دھمکی اور تہدید ہے اور بہت کم ہی انجام پاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقر زاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقہ و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۲.</ref>دوسرے اشکال کا یوں جواب دیا گیا ہے کہ ایسی سزا کا ہونا زنا کے دنیوی اور [[آخرت|اخروی]] آثار جیسے؛ بے دینی، بے عفتی، جنسی بیماریاں، حرام اولاد، اور گھریلو اختلافات سب اسی جرم کے سبب ہیں۔ لہذا اس جرم اور اس کی سزا میں تناسب پایا جاتا ہے۔<ref>کدخدایی و باقر زاده،‌ «بررسی حکم سنگسار از منظر فقہ و حقوق بشر»، ۱۳۹۰ش، ص۶۲و۶۳.</ref>


==سنگسار کے حکم میں تبدیلی==
==سنگسار کے حکم میں تبدیلی==
گمنام صارف