confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{شیعہ}} | {{شیعہ}} | ||
'''مہدویت''' {{حدیث|[المهدوية]}} [[امام مہدی(عج)|بارہویں امام معصوم(عج)]] کے ظہور پر یقین و اعتقاد کا نام ہے جو [[رسول اللہ| | '''مہدویت''' {{حدیث|[المهدوية]}} [[امام مہدی(عج)|بارہویں امام معصوم(عج)]] کے ظہور پر یقین و اعتقاد کا نام ہے جو [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] کے خاندان سے ہیں۔ نجات دہندہ کا عقیدہ ـ جو قسط و عدل کو دنیا میں ظلم و جور کی جگہ قائم کریں گے ـ مذہب [[شیعہ]] کی ضروریات میں (اور لازمی عقائد) اور تمام مسلمانوں کے اعتقادات میں سے ہے۔ [[شیعہ]] [[امامیہ]] کی تعلیمات میں مُنجی موعود (= نجات دہندہ جس کا وعدہ دیا گیا ہے) کو [[قائم آل محمد]](عج) جیسے اسماء و القاب بھی دیئے گئے ہیں۔<ref>صدر، سيد محمد، تاریخ الغیبة، ج3، ص135۔</ref> | ||
مآخذ [[حدیث]] کے مطابق، [[رسول اللہ]] | مآخذ [[حدیث]] کے مطابق، [[رسول اللہ]]ؐ نے وعدہ دیا ہے کہ ایک مرد آپؐ کے خاندان سے ظہور کرے گا جس کا نام "مہدی" ہے اور وہ زمین کو عدل و قسط سے مالامال کریں گے جس طرح کہ یہ ظلم و ستم سے مالامال ہوچکی ہوگی۔<ref>الصدوق، كمال الدين و تمام النعمة ،ج1، ص287۔</ref> اسی بنا پر مسلمان [[رسول اللہ]]ؐ کے وصال کے بعد ہر وقت [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] کے ظہور کا انتظار کرتے آئے ہیں۔ | ||
تمام الہی اور غیر الہی ادیان کا عقیدہ ہے کہ آخر کار ایک مرد ظہور کرے گا جو ایک الہی رسالت (= مشن) لے کر انسان کو ظلم، گمراہیوں اور جرم و گناہ کے اندھیروں سے نجات دلائے گا اور زمین اور اہل زمین کے لئے خوشبختی اور خیر و برکت لائے گا۔ | تمام الہی اور غیر الہی ادیان کا عقیدہ ہے کہ آخر کار ایک مرد ظہور کرے گا جو ایک الہی رسالت (= مشن) لے کر انسان کو ظلم، گمراہیوں اور جرم و گناہ کے اندھیروں سے نجات دلائے گا اور زمین اور اہل زمین کے لئے خوشبختی اور خیر و برکت لائے گا۔ | ||
==جانے پہچانے مُنجی== | ==جانے پہچانے مُنجی== | ||
[[شیعہ]] مذہب میں مُنجی جانے پہچانے ہیں؛ وہ [[رسول اللہ]] | [[شیعہ]] مذہب میں مُنجی جانے پہچانے ہیں؛ وہ [[رسول اللہ]]ؐ کی نسل سے اور آپؐ کے ہم نام اور بارہویں امامؑ ہیں۔ ان کے القاب "قائم، صالح، منتظَر، صاحب الامر، صاحب الزمان، ولی عصر، امام زمانہ، اور بقیۃ اللہ" ہیں؛ اور ان کا مشہور ترین لقب '''مہدی''' ہے۔ [[شیعہ]] عقائد اور تاریخی حقائق کے مطابق [[حضرت مہدی علیہ السلام]] سنہ 255 ہجری میں پیدا ہوئے ہیں، اللہ کے اذن سے پردہ غیبت میں چلے گئے ہيں اور اس وقت زندہ اور ہماری نظروں سے اوجھل ہیں۔ | ||
==بشری مکاتب میں منجی کا وجود== | ==بشری مکاتب میں منجی کا وجود== | ||
سطر 48: | سطر 48: | ||
:"'''<font color = green>بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref> | :"'''<font color = green>بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref> | ||
بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ | بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ امامؑ نے فرمایا: نہیں! [[امیر المؤمنین]] کا لقب خداوند متعال نے صرف [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو عطا کیا ہے؛ پوچھا تو پھر آپ(عج) کو کس عنوان سے سلام کریں؟ فرمایا کہہ دو:'''السَّلامُ عَلَیکَ یَا بَقیَّۃَ اللہِ!''' اور پھر اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: '''بقیّة اللهِ خَیرٌ لکم...'''۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/12024/2/390/190 نور الثّقلین، ج2، ص390]۔</ref> | ||
[ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> | [ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> | ||
سطر 57: | سطر 57: | ||
[[سورہ قدر]] اور [[سورہ دخان]] کی تفسیر میں واردہ روایات و [[احادیث]] سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے [[شب قدر]] ایک سال کی تقدیر کو زمانے کے ولی مطلق کے پاس لے کر آتے ہیں اور ان کو پیش کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ ہمیشہ سے جاری تھا اور ہمیشہ کے لئے جاری رہے گا۔ | [[سورہ قدر]] اور [[سورہ دخان]] کی تفسیر میں واردہ روایات و [[احادیث]] سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے [[شب قدر]] ایک سال کی تقدیر کو زمانے کے ولی مطلق کے پاس لے کر آتے ہیں اور ان کو پیش کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ ہمیشہ سے جاری تھا اور ہمیشہ کے لئے جاری رہے گا۔ | ||
[[رسول اللہ]] | [[رسول اللہ]]ؐ کے دور میں فرشتے آپؐ پر نازل ہوتے تھے اور آنحضور کے بعد ہر زمانے میں موجود اللہ کی حجت اور ولی مطلق کے پاس حاضر ہوتے ہیں۔ وہ [[شب قدر]] کے مالک ہیں۔ شب قدر اور فرشتوں کا نزول تمام مسلمانوں کے ہاں امر مسلّم ہے؛ اسی بنا پر [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے [[شیعہ|شیعیان]] آل رسول کو ہدایت فرمائی ہے کہ [[ائمہ]] کی [[امامت]] کے اثبات کے لئے ان آیات سے استناد کریں۔ کیونکہ ہر سال [[شب قدر]] کے نام سے ایک رات ہوتی ہے چنانچہ ہمیشہ کے لئے روئے زمین پر ایک ولی اور حجت کی موجودگی ضروری ہے۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/11005/1/251/8 کلینی، اصول کافی ج1، ص251]۔</ref> یہ آیات کریمہ [[امام زمانہ(عج)]] کے وجود اور آپ(عج) کی ولایت باطنیہ کا اثبات کرتی ہیں۔ | ||
==آیات مہدویت شیعہ تفسیری منابع میں == | ==آیات مہدویت شیعہ تفسیری منابع میں == | ||
سطر 80: | سطر 80: | ||
==مہدویت کے دعویدار== | ==مہدویت کے دعویدار== | ||
اس دوران بعض لوگوں نے مہدویت کا دعوی کیا ہے؛ لیکن وقت گذرنے کے ساتھ یا دیگر اسباب و موجبات کی بنا پر، ان کے دعؤوں کا کھوکھلا پن ظاہر ہوا ہے۔ مہدویت کی دعویداری کا آغاز [[محمد بن حنفیہ]] کی وفات سے ہوا جب ان کے بعض پیروکاروں نے گمان کیا کہ گویا وہ [[رسول اللہ]] | اس دوران بعض لوگوں نے مہدویت کا دعوی کیا ہے؛ لیکن وقت گذرنے کے ساتھ یا دیگر اسباب و موجبات کی بنا پر، ان کے دعؤوں کا کھوکھلا پن ظاہر ہوا ہے۔ مہدویت کی دعویداری کا آغاز [[محمد بن حنفیہ]] کی وفات سے ہوا جب ان کے بعض پیروکاروں نے گمان کیا کہ گویا وہ [[رسول اللہ]]ؐ کے موعود [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں۔ بعض دوسروں نے گمان کیا کہ [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں کیونکہ وہ "یا لثارات الحسین" کے نعرے کے ساتھ [[امام حسین علیہ السلام]] کے قاتلوں کے خلاف میدان جنگ میں اترے اور ان سے انتقام لیا۔ روایات میں منقول ہے کہ یہ نعرہ [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کا نعرہ ہے۔ [[زید بن علی بن الحسین]] کے پیروکاروں نے بھی انہیں [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] سمجھا۔ | ||
[مہدویت کے دعوے مختلف ممالک کے بعض باشندوں نے کئے جن میں مہدی سوڈانی وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔] [[ایران]] میں علی محمد باب شیرازی نے مہدویت کا جھوٹا دعوی کیا اور ایک جماعت کو گمراہ کیا اور [[بہائی]] فرقے کی بنیاد رکھی۔<ref>شهید مطهّری، مجموعه آثار، ج18، ص171۔</ref> | [مہدویت کے دعوے مختلف ممالک کے بعض باشندوں نے کئے جن میں مہدی سوڈانی وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔] [[ایران]] میں علی محمد باب شیرازی نے مہدویت کا جھوٹا دعوی کیا اور ایک جماعت کو گمراہ کیا اور [[بہائی]] فرقے کی بنیاد رکھی۔<ref>شهید مطهّری، مجموعه آثار، ج18، ص171۔</ref> |