مندرجات کا رخ کریں

"مہدویت" کے نسخوں کے درمیان فرق

79 بائٹ کا ازالہ ،  18 اپريل 2015ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
(نیا صفحہ: مہدویت {{شیعہ}} '''مهدویت''' '''''[المهدوية]''''' بارہویں امام معصوم(عج) کے ظہور پر یقین و اع...)
 
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
مہدویت
{{شیعہ}}
{{شیعہ}}
'''مهدویت''' '''''[المهدوية]''''' [[امام مہدی(عج)|بارہویں امام معصوم(عج)]] کے ظہور پر یقین و اعتقاد کا نام ہے جو [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کے خاندان سے ہیں۔ نجات دہندہ کا عقیدہ ـ جو قسط و عدل کو دنیا میں ظلم و جور کی جگہ قائم کریں گے ـ مذہب [[شیعہ]] کی ضروریات میں (اور لازمی عقائد) اور تمام مسلمانوں کے اعتقادات میں سے ہے۔ [[شیعہ]] [[امامیہ]] کی تعلیمات میں مُنجی موعود (= نجات دہندہ جس کا وعدہ دیا گیا ہے) کو [[قائم آل محمد]](عج) جیسے اسماء و القاب بھی دیئے گئے ہیں۔<ref>صدر، سيد محمد، تاریخ الغیبة، ج3، ص135۔</ref>
'''مهدویت''' '''''[المهدوية]''''' [[امام مہدی(عج)|بارہویں امام معصوم(عج)]] کے ظہور پر یقین و اعتقاد کا نام ہے جو [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کے خاندان سے ہیں۔ نجات دہندہ کا عقیدہ ـ جو قسط و عدل کو دنیا میں ظلم و جور کی جگہ قائم کریں گے ـ مذہب [[شیعہ]] کی ضروریات میں (اور لازمی عقائد) اور تمام مسلمانوں کے اعتقادات میں سے ہے۔ [[شیعہ]] [[امامیہ]] کی تعلیمات میں مُنجی موعود (= نجات دہندہ جس کا وعدہ دیا گیا ہے) کو [[قائم آل محمد]](عج) جیسے اسماء و القاب بھی دیئے گئے ہیں۔<ref>صدر، سيد محمد، تاریخ الغیبة، ج3، ص135۔</ref>


مآخذ [[حدیث]] کے مطابق، [[رسول اللہ]](ص) نے وعدہ دیا ہے کہ ایک مرد آپ(ص) کے خاندان سے ظہور کرے گا جس کا نام "مہدی" ہے اور وہ زمین کو عدل و قسط سے مالامال کریں گے جس طرح کہ یہ ظلم و ستم سے مالامال ہوچکی ہوگی۔<ref>الصدوق، كمال الدين و تمام النعمة ،ج‏1، ص287۔</ref> اسی بنا پر مسلمان [[رسول اللہ]](ص) کے وصال کے بعد ہر وقت [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] کے ظہور کا انتظار کرتے آئے ہیں۔  
مآخذ [[حدیث]] کے مطابق، [[رسول اللہ]](ص) نے وعدہ دیا ہے کہ ایک مرد آپ(ص) کے خاندان سے ظہور کرے گا جس کا نام "مہدی" ہے اور وہ زمین کو عدل و قسط سے مالامال کریں گے جس طرح کہ یہ ظلم و ستم سے مالامال ہوچکی ہوگی۔<ref>الصدوق، كمال الدين و تمام النعمة ،ج‏1، ص287۔</ref> اسی بنا پر مسلمان [[رسول اللہ]](ص) کے وصال کے بعد ہر وقت [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] کے ظہور کا انتظار کرتے آئے ہیں۔


تمام الہی اور غیر الہی ادیان کا عقیدہ ہے کہ آخر کار ایک مرد ظہور کرے گا جو ایک الہی رسالت  (= مشن) لے کر انسان کو ظلم، گمراہیوں اور جرم و گناہ کے اندھیروں سے نجات دلائے گا اور زمین اور اہل زمین کے لئے خوشبختی اور خیر و برکت لائے گا۔  
تمام الہی اور غیر الہی ادیان کا عقیدہ ہے کہ آخر کار ایک مرد ظہور کرے گا جو ایک الہی رسالت  (= مشن) لے کر انسان کو ظلم، گمراہیوں اور جرم و گناہ کے اندھیروں سے نجات دلائے گا اور زمین اور اہل زمین کے لئے خوشبختی اور خیر و برکت لائے گا۔


==جانے پہچانے مُنجی==  
==جانے پہچانے مُنجی==
[[شیعہ]] مذہب میں مُنجی جانے پہچانے ہیں؛ وہ [[رسول اللہ]](ص) کی نسل سے اور آپ(ص) کے ہم نام اور بارہویں امام(ع) ہیں۔ ان کے القاب "قائم، صالح، منتظَر، صاحب الامر، صاحب الزمان، ولی عصر، امام زمانہ، اور بقیۃ اللہ" ہیں؛ اور ان کا مشہور ترین لقب '''مہدی''' ہے۔ [[شیعہ]] عقائد اور تاریخی حقائق کے مطابق [[حضرت مہدی علیہ السلام]] سنہ 255 ہجری میں پیدا ہوئے ہیں، اللہ کے اذن سے پردہ غیبت میں چلے گئے ہيں اور اس وقت زندہ اور ہماری نظروں سے اوجھل ہیں۔  
[[شیعہ]] مذہب میں مُنجی جانے پہچانے ہیں؛ وہ [[رسول اللہ]](ص) کی نسل سے اور آپ(ص) کے ہم نام اور بارہویں امام(ع) ہیں۔ ان کے القاب "قائم، صالح، منتظَر، صاحب الامر، صاحب الزمان، ولی عصر، امام زمانہ، اور بقیۃ اللہ" ہیں؛ اور ان کا مشہور ترین لقب '''مہدی''' ہے۔ [[شیعہ]] عقائد اور تاریخی حقائق کے مطابق [[حضرت مہدی علیہ السلام]] سنہ 255 ہجری میں پیدا ہوئے ہیں، اللہ کے اذن سے پردہ غیبت میں چلے گئے ہيں اور اس وقت زندہ اور ہماری نظروں سے اوجھل ہیں۔


==بشری مکاتب میں منجی کا وجود==  
==بشری مکاتب میں منجی کا وجود==
تمام آسمانی ادیان حتی کہ بشری اور انسانی مکاتب ـ منجملہ [[ہندو مت]]، [[بدھ مت]] وغیرہ میں منجی کی موجودگی کا تذکرہ صراحت یا کنایت کے ساتھ ہوا ہے۔<ref>نصر، معارف اسلامی در جهان معاصر، ص245۔</ref>۔<ref>مصلح جهانی، ص53۔</ref>۔<ref>امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> وجود او در معارف و تعالیم ادیان، نویدی است از اینکه سرانجام، جهان روی به خوشبختی و بهروزی و آسایش می‏نهد.  
تمام آسمانی ادیان حتی کہ بشری اور انسانی مکاتب ـ منجملہ [[ہندو مت]]، [[بدھ مت]] وغیرہ میں منجی کی موجودگی کا تذکرہ صراحت یا کنایت کے ساتھ ہوا ہے۔<ref>نصر، معارف اسلامی در جهان معاصر، ص245۔</ref>۔<ref>مصلح جهانی، ص53۔</ref>۔<ref>امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref> وجود او در معارف و تعالیم ادیان، نویدی است از اینکه سرانجام، جهان روی به خوشبختی و بهروزی و آسایش می‏نهد.


==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں==  
==مُنجی کا تذکرہ قرآن میں==
بعض [[قرآن|قرآنی]] آیات دنیا کے مستقبل کے بارے میں نازل ہوئی ہیں منجملہ وہ آیات جن میں حق و حقیقت کی آخری فتح، زمین پر صالحین کی عالمی حکومت، مستضعفین کی ورثہ داری، کلمۃ اللہ کی سربلندی وغیرہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ ان آیات میں کبھی صراحت اور کبھی کنایت کے ساتھ [[امام زمانہ(عج)]] کے ظہور اور قیام و عدل اور عالمی اسلامی اور انسانی حکومت کی تشکیل کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ بعض آیات کریمہ میں امام(عج) کی ولایت باطنیہ اور ولایت تکوینیہ پر تصریح ہوئی ہے:
بعض [[قرآن|قرآنی]] آیات دنیا کے مستقبل کے بارے میں نازل ہوئی ہیں منجملہ وہ آیات جن میں حق و حقیقت کی آخری فتح، زمین پر صالحین کی عالمی حکومت، مستضعفین کی ورثہ داری، کلمۃ اللہ کی سربلندی وغیرہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ ان آیات میں کبھی صراحت اور کبھی کنایت کے ساتھ [[امام زمانہ(عج)]] کے ظہور اور قیام و عدل اور عالمی اسلامی اور انسانی حکومت کی تشکیل کی طرف اشارے ہوئے ہیں۔ بعض آیات کریمہ میں امام(عج) کی ولایت باطنیہ اور ولایت تکوینیہ پر تصریح ہوئی ہے:
: "'''<font color = green>هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ وہ ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین کے مقابلے میں غالب کرکے رہے۔<ref>سوره توبه آیه33۔</ref>۔<ref>سوره فتح، آیه28۔</ref>
: "'''<font color = green>هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ وہ ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین کے مقابلے میں غالب کرکے رہے۔<ref>سوره توبه آیه33۔</ref>۔<ref>سوره فتح، آیه28۔</ref>


===خداوند متعال اپنا نور کمال تک پہنچا کر ہی رہے گا===  
===خداوند متعال اپنا نور کمال تک پہنچا کر ہی رہے گا===
: "'''<font color = green>يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ انکاری ہے کسی بات سے سوا اس کے کہ وہ اپنے نور کو کمال تک پہنچائے۔<ref>سوره توبه، آیه32۔</ref>۔<ref>سوره صف، آیه8۔</ref>
: "'''<font color = green>يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ انکاری ہے کسی بات سے سوا اس کے کہ وہ اپنے نور کو کمال تک پہنچائے۔<ref>سوره توبه، آیه32۔</ref>۔<ref>سوره صف، آیه8۔</ref>


===باطل مٹ کر رہے گا===  
===باطل مٹ کر رہے گا===
: "'''<font color = green>إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقاً</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: یقیناً باطل تو مٹنے والا ہی ہے۔<ref>سوره اسراء، آیه81۔</ref>  
: "'''<font color = green>إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقاً</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: یقیناً باطل تو مٹنے والا ہی ہے۔<ref>سوره اسراء، آیه81۔</ref>


===اللہ کے صالح بندے زمین کے ورثہ دار ہونگے===
===اللہ کے صالح بندے زمین کے ورثہ دار ہونگے===
:"'''<font color = green>وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور بے شک ہم نے توریت کے بعد زبور میں بھی یہ لکھ دیا ہے کہ زمین کے ورثہ دار میرے نیک بندے ہوں گے۔<ref> /سوره انبیاء، آیه105۔</ref>  
:"'''<font color = green>وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور بے شک ہم نے توریت کے بعد زبور میں بھی یہ لکھ دیا ہے کہ زمین کے ورثہ دار میرے نیک بندے ہوں گے۔<ref> /سوره انبیاء، آیه105۔</ref>


[[امام محمد باقر علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ یہ صالح اور لائق بندے [[آخر الزمان]] میں [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>[http://lib.eshia.ir/12023/7/120 طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص120]۔</ref>  
[[امام محمد باقر علیہ السلام]] سے منقول ہے کہ یہ صالح اور لائق بندے [[آخر الزمان]] میں [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>[http://lib.eshia.ir/12023/7/120 طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص120]۔</ref>


===مستضعفین امام اور زمین کے وارث زمین ہونگے===  
===مستضعفین امام اور زمین کے وارث زمین ہونگے===
:"'''<font color = green>وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور ہمارا مقصود یہ ہے کہ احسان کریں ان پر جنہیں دنیا میں دبایا یا پیسا (= مستضعف بنایا) گیا تھا اور ان ہی کو پیشوا قرار دیں، ان ہی کو آخر میں قابض و متصرف بنائیں۔<ref>سوره قصص، آیه5۔</ref>
:"'''<font color = green>وَنُرِيدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اور ہمارا مقصود یہ ہے کہ احسان کریں ان پر جنہیں دنیا میں دبایا یا پیسا (= مستضعف بنایا) گیا تھا اور ان ہی کو پیشوا قرار دیں، ان ہی کو آخر میں قابض و متصرف بنائیں۔<ref>سوره قصص، آیه5۔</ref>


سطر 35: سطر 34:




===مؤمنین جانشین ہونگے===
===مؤمنین جانشین ہونگے===
:"'''<font color = green>وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اللہ کا وعدہ ہے تم میں ان افراد سے جو باایمان ہیں اور نیک اعمال کرتے رہے ہیں کہ وہ انہیں روئے زمین پر خلیفہ قرار دے گا جس طرح انہیں خلیفہ بنایا تھا جو ان کے پہلے تھے اور ضرور اقتدار عطا کرے گا ان کے اس دین کو جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے اور ضرور بدل دے گا انہیں ان کے ہر خوف کو امن و اطمینان میں؛ وہ میری عبادت کریں گے اس طرح کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے اور جو اس کے بعد کفر اختیار کرے تو یہی فاسق لوگ ہوں گے۔<ref>سوره نور، آیه55۔</ref>  
:"'''<font color = green>وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اللہ کا وعدہ ہے تم میں ان افراد سے جو باایمان ہیں اور نیک اعمال کرتے رہے ہیں کہ وہ انہیں روئے زمین پر خلیفہ قرار دے گا جس طرح انہیں خلیفہ بنایا تھا جو ان کے پہلے تھے اور ضرور اقتدار عطا کرے گا ان کے اس دین کو جو اس نے ان کے لیے پسند کیا ہے اور ضرور بدل دے گا انہیں ان کے ہر خوف کو امن و اطمینان میں؛ وہ میری عبادت کریں گے اس طرح کہ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے اور جو اس کے بعد کفر اختیار کرے تو یہی فاسق لوگ ہوں گے۔<ref>سوره نور، آیه55۔</ref>


[[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے فرمایا ہے کہ یہ آیت کریمہ بھی [[امام مہدی علیہ السلام]] کی حکومت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔  
[[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے فرمایا ہے کہ یہ آیت کریمہ بھی [[امام مہدی علیہ السلام]] کی حکومت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔


مروی ہے کہ [[امام زین العابدین علیہ السلام]] نے اس [[آیت]] کی تلاوت کی اور فرمایا: "خدا کی قسم یہ ہمارے [[شیعہ]] ہیں۔ خداوند متعال انہیں دیئے ہوئے وعدے کو ہمارے ایک مرد کے ہاتھوں عملی جامہ پہنائے گا، وہ مرد اس [[امت]] کے [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں"۔ یہی مضمون [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقر]] اور [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]] علیہما السلام سے بھی نقل ہوا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص262۔</ref>  
مروی ہے کہ [[امام زین العابدین علیہ السلام]] نے اس [[آیت]] کی تلاوت کی اور فرمایا: "خدا کی قسم یہ ہمارے [[شیعہ]] ہیں۔ خداوند متعال انہیں دیئے ہوئے وعدے کو ہمارے ایک مرد کے ہاتھوں عملی جامہ پہنائے گا، وہ مرد اس [[امت]] کے [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں"۔ یہی مضمون [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقر]] اور [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]] علیہما السلام سے بھی نقل ہوا ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ج7، ص262۔</ref>


===عنقریب اللہ کے دوستوں کی حکمرانی ہوگی===
===عنقریب اللہ کے دوستوں کی حکمرانی ہوگی===
:"'''<font color = green>يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو ! جو تم میں سے ان اپنے دین سے پلٹ جائے تو کوئی بات نہیں بہت جلد اللہ ایک جماعت کو لائے گا جنہیں وہ دوست رکھتا ہو گا اور وہ اسے دوست رکھتے ہوں گے، وہ ایمان والوں کے سامنے نرم ہوں گے اور کافروں کے مقابلہ میں سخت ، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروانہ کریں گے یہ اللہ کا فضل و کرم ہے جسے چاہتا ہے، وہ عطا کرتا ہے اور اللہ بڑی سمائی والا ہے، بڑا جاننے والا۔۔<ref>سوره مائدہ، آیه54۔</ref>
:"'''<font color = green>يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاء وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو ! جو تم میں سے ان اپنے دین سے پلٹ جائے تو کوئی بات نہیں بہت جلد اللہ ایک جماعت کو لائے گا جنہیں وہ دوست رکھتا ہو گا اور وہ اسے دوست رکھتے ہوں گے، وہ ایمان والوں کے سامنے نرم ہوں گے اور کافروں کے مقابلہ میں سخت ، وہ اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروانہ کریں گے یہ اللہ کا فضل و کرم ہے جسے چاہتا ہے، وہ عطا کرتا ہے اور اللہ بڑی سمائی والا ہے، بڑا جاننے والا۔۔<ref>سوره مائدہ، آیه54۔</ref>


مروی ہے کہ [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] نے فرمایا کہ اس آیت کریمہ سے مراد [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>بحرانی، سیمای حضرت مهدی در قرآن،، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم: حائری قزوینی، ص118۔</ref>  
مروی ہے کہ [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] نے فرمایا کہ اس آیت کریمہ سے مراد [[امام مہدی علیہ السلام]] کے اصحاب ہیں۔<ref>بحرانی، سیمای حضرت مهدی در قرآن،، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم: حائری قزوینی، ص118۔</ref>
بعض دیگر روایات میں منقول ہے کہ یہ [[آیت]] [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت قائم(عج)]] اور آپ(عج) کے اصحاب کی شان میں نازل ہوئی جو اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور کسی چیز سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔<ref>القمی، تفسیر القمی، ج1، ص170۔</ref>  
بعض دیگر روایات میں منقول ہے کہ یہ [[آیت]] [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت قائم(عج)]] اور آپ(عج) کے اصحاب کی شان میں نازل ہوئی جو اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور کسی چیز سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔<ref>القمی، تفسیر القمی، ج1، ص170۔</ref>


===بقیۃ اللہ تمہارے لئے بہتر ہے===
===بقیۃ اللہ تمہارے لئے بہتر ہے===
:"'''<font color = green>بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref>  
:"'''<font color = green>بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ</font>'''"۔ <br/> ترجمہ: جو کچھ ذخیرہ خدا کی طرف کا باقی ہے وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔<ref>سوره هود، آیه86۔</ref>


بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد  [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ امام(ع) نے فرمایا: نہیں! [[امیر المؤمنین]] کا لقب خداوند متعال نے صرف [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو عطا کیا ہے؛ پوچھا تو پھر آپ(عج) کو کس عنوان سے سلام کریں؟ فرمایا کہہ دو:'''السَّلامُ عَلَیکَ یَا بَقیَّۃَ اللہِ!''' اور پھر اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: '''بقیّة اللهِ خَیرٌ لکم...'''۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/12024/2/390/190 نور الثّقلین، ج2، ص390]۔</ref>
بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ [[بقیۃ اللہ|بَقِيَّةُ اللّهِ]] سے مراد  [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی علیہ السلام]] ہیں۔ مروی ہے کہ کسی نے [[امام جعفر صادق علیہ السلام]] سے پوچھا: "جب ہم [[امام زمانہ(عج)|حضرت قائم(عج)]] کو سلام دینا چاہیں تو کیا آپ(عج) کو [[امیرالمؤمنین]] کہہ کر پکار سکتے ہیں؟ امام(ع) نے فرمایا: نہیں! [[امیر المؤمنین]] کا لقب خداوند متعال نے صرف [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو عطا کیا ہے؛ پوچھا تو پھر آپ(عج) کو کس عنوان سے سلام کریں؟ فرمایا کہہ دو:'''السَّلامُ عَلَیکَ یَا بَقیَّۃَ اللہِ!''' اور پھر اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی: '''بقیّة اللهِ خَیرٌ لکم...'''۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/12024/2/390/190 نور الثّقلین، ج2، ص390]۔</ref>


[ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref>
[ان ساری آیات کریمہ کے پیش نظر] [[شیعہ|شیعیان]] [[اہل بیت]] کا مستقبل کے سلسلے حُسنِ ظنّ [[ظہور مہدی(عج)]] کے عقیدے پر استواری اور ایمان کا نتیجہ ہے اور پھر [[رسول اللہ]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: حتی اگر زمین کی عمر میں صرف ایک ہی دن بھی باقی ہو خداوند متعال اس کو اس قدر طویل کرے گا کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی(عج)]] ظہور کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں جس طرح کہ یہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔<ref>صافی گلپایگانی، امامت و مهدویّت، ج2، ص129۔</ref>


==امام مہدی اور شب قدر==  
==امام مہدی اور شب قدر==
[[قرآن کریم]] نے دو بار "[[شب قدر]]" کا تذکرہ کیا ہے: 1) [[سورہ قدر]] میں 29) [[سورہ دخان]] میں۔ سورہ قدر کی آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر سال کی ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس رات کو فرشتے اپنے سربراہ "روح" کے ہمراہ زمین پر اتر آتے ہیں اور اگلے سال کے لئے اللہ کا فرمان اور اس کی تقدیر لے کر آتے ہیں۔  
[[قرآن کریم]] نے دو بار "[[شب قدر]]" کا تذکرہ کیا ہے: 1) [[سورہ قدر]] میں 29) [[سورہ دخان]] میں۔ سورہ قدر کی آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر سال کی ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس رات کو فرشتے اپنے سربراہ "روح" کے ہمراہ زمین پر اتر آتے ہیں اور اگلے سال کے لئے اللہ کا فرمان اور اس کی تقدیر لے کر آتے ہیں۔


[[سورہ قدر]] اور [[سورہ دخان]] کی تفسیر میں واردہ روایات و [[احادیث]] سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے [[شب قدر]] ایک سال کی تقدیر کو زمانے کے ولی مطلق کے پاس لے کر آتے ہیں اور ان کو پیش کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ ہمیشہ سے جاری  تھا اور ہمیشہ کے لئے جاری رہے گا۔  
[[سورہ قدر]] اور [[سورہ دخان]] کی تفسیر میں واردہ روایات و [[احادیث]] سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے [[شب قدر]] ایک سال کی تقدیر کو زمانے کے ولی مطلق کے پاس لے کر آتے ہیں اور ان کو پیش کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ ہمیشہ سے جاری  تھا اور ہمیشہ کے لئے جاری رہے گا۔


[[رسول اللہ]](ص) کے دور میں فرشتے آپ(ص) پر نازل ہوتے تھے اور آنحضور کے بعد ہر زمانے میں موجود اللہ کی حجت اور ولی مطلق کے پاس حاضر ہوتے ہیں۔ وہ [[شب قدر]] کے مالک ہیں۔ شب قدر اور فرشتوں کا نزول تمام مسلمانوں کے ہاں امر مسلّم ہے؛ اسی بنا پر [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے [[شیعہ|شیعیان]] آل رسول کو ہدایت فرمائی ہے کہ [[ائمہ]] کی [[امامت]] کے اثبات کے لئے ان آیات سے استناد کریں۔ کیونکہ ہر سال [[شب قدر]] کے نام سے ایک رات ہوتی ہے چنانچہ ہمیشہ کے لئے روئے زمین پر ایک ولی اور حجت کی موجودگی ضروری ہے۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/11005/1/251/8 کلینی، اصول کافی ج1، ص251]۔</ref> یہ آیات کریمہ [[امام زمانہ(عج)]] کے وجود اور آپ(عج) کی ولایت باطنیہ کا اثبات کرتی ہیں۔  
[[رسول اللہ]](ص) کے دور میں فرشتے آپ(ص) پر نازل ہوتے تھے اور آنحضور کے بعد ہر زمانے میں موجود اللہ کی حجت اور ولی مطلق کے پاس حاضر ہوتے ہیں۔ وہ [[شب قدر]] کے مالک ہیں۔ شب قدر اور فرشتوں کا نزول تمام مسلمانوں کے ہاں امر مسلّم ہے؛ اسی بنا پر [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] نے [[شیعہ|شیعیان]] آل رسول کو ہدایت فرمائی ہے کہ [[ائمہ]] کی [[امامت]] کے اثبات کے لئے ان آیات سے استناد کریں۔ کیونکہ ہر سال [[شب قدر]] کے نام سے ایک رات ہوتی ہے چنانچہ ہمیشہ کے لئے روئے زمین پر ایک ولی اور حجت کی موجودگی ضروری ہے۔<ref>[ http://lib.eshia.ir/11005/1/251/8 کلینی، اصول کافی ج1، ص251]۔</ref> یہ آیات کریمہ [[امام زمانہ(عج)]] کے وجود اور آپ(عج) کی ولایت باطنیہ کا اثبات کرتی ہیں۔


==آیات مہدویت شیعہ تفسیری منابع میں ==  
==آیات مہدویت شیعہ تفسیری منابع میں ==
کہا جاسکتا ہے کہ تمام [[شیعہ]] تفسیری منابع میں آیات کریمہ کے ذیل میں [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کا تذکرہ ہوا ہے۔  
کہا جاسکتا ہے کہ تمام [[شیعہ]] تفسیری منابع میں آیات کریمہ کے ذیل میں [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کا تذکرہ ہوا ہے۔


===آیات مہدویت پر مشتمل کتاب کا تعارف===
===آیات مہدویت پر مشتمل کتاب کا تعارف===
[[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کے بارے میں متعدد کتب تالیف ہوئی ہیں جو آپ(عج) کی شان میں نازلہ آیات کریمہ پر مشتمل ہیں۔ جیسے: ''[[المحجہ فیما نزل فی القائم الحجہ|المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة]]'' تالیف [[سید ہاشم بحرانی]]۔  
[[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کے بارے میں متعدد کتب تالیف ہوئی ہیں جو آپ(عج) کی شان میں نازلہ آیات کریمہ پر مشتمل ہیں۔ جیسے: ''[[المحجہ فیما نزل فی القائم الحجہ|المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة]]'' تالیف [[سید ہاشم بحرانی]]۔


اس کتاب کا فارسی ترجمہ ''سیمای حضرت مہدی در قرآن'' کے عنوان سے شائع ہوا ہے اور مترجم "مہدی حائری قزوینی" ہیں۔ ''المہدی فی القرآن'' بھی سید صادق شیرازی کی کاوش ہے۔
اس کتاب کا فارسی ترجمہ ''سیمای حضرت مہدی در قرآن'' کے عنوان سے شائع ہوا ہے اور مترجم "مہدی حائری قزوینی" ہیں۔ ''المہدی فی القرآن'' بھی سید صادق شیرازی کی کاوش ہے۔
سطر 72: سطر 71:


[[اہل سنت]] کی معتبر تفاسیر نے بھی لکھا ہے کہ [[قرآن]] کی بعض آیات کریمہ [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی علیہ السلام]] کی شان میں نازل ہوئی ہیں جیسے: "نظام نیشابوری" کی کتاب ''غرائب القرآن''، "جار اللہ زمخشری" کی کتاب ''الکشاف''، "شہاب الدین آلوسی بغدادی" کی کتاب ''روح المعانی''، "شیخ محمد عبدہ مصری" کی کتاب ''المنار'' وغیرہ۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ص122-123۔</ref>
[[اہل سنت]] کی معتبر تفاسیر نے بھی لکھا ہے کہ [[قرآن]] کی بعض آیات کریمہ [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی علیہ السلام]] کی شان میں نازل ہوئی ہیں جیسے: "نظام نیشابوری" کی کتاب ''غرائب القرآن''، "جار اللہ زمخشری" کی کتاب ''الکشاف''، "شہاب الدین آلوسی بغدادی" کی کتاب ''روح المعانی''، "شیخ محمد عبدہ مصری" کی کتاب ''المنار'' وغیرہ۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ص122-123۔</ref>
==حضرت مہدی(عج) روایات و احادیث میں==
[[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کی شان میں وارد ہونے والی [[احادیث]] اس قدر واضح اور فراواں ہیں کہ مسلمانوں کے لئے اس حقیقت میں شک و شبہے کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ص59۔</ref>


==وہ غیبت میں بھی امام ہیں==  
==حضرت مہدی(عج) روایات و احادیث میں==
[[شیعہ]] عقائد کے مطابق [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] [[غیبت امام زمانہ(عج)|غیبت]] کے زمانے میں منصب [[امامت]] کے حامل ہیں اور بادلوں کے پردے میں نہاں سورج کی مانند اس عالم کو اپنی روشنی اور حرارت سے بہرہ ور کرتے ہیں اور ہدایت باطنیہ کے ذریعے کائنات کی ہدایت و راہنمائی کررہے ہیں۔<ref>صافی گلپایگانی، منتخب الاثر، ص271-272۔</ref>  
[[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کی شان میں وارد ہونے والی [[احادیث]] اس قدر واضح اور فراواں ہیں کہ مسلمانوں کے لئے اس حقیقت میں شک و شبہے کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ص59۔</ref>


==مسلمانوں کا اختلاف==
==وہ غیبت میں بھی امام ہیں==
مسلمانان عالم [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کے اور آسمانی مُنجی کے وجود کے سلسلے میں کوئی اخلاف نہیں رکھتے اور ان کا اختلاف اس بات پر ہے کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی موعود علیہ السلام]] ہیں کون؟ [[اہل سنت]] کا خیال ہے کہ وہ [[رسول اللہ|پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ]] کی نسل ہیں لیکن ابھی تک ان کی ولادت نہیں ہوئی ہے۔<ref>تیجانی سماوی، همراه با راستگویان، ص414۔</ref>
[[شیعہ]] عقائد کے مطابق [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] [[غیبت امام زمانہ(عج)|غیبت]] کے زمانے میں منصب [[امامت]] کے حامل ہیں اور بادلوں کے پردے میں نہاں سورج کی مانند اس عالم کو اپنی روشنی اور حرارت سے بہرہ ور کرتے ہیں اور ہدایت باطنیہ کے ذریعے کائنات کی ہدایت و راہنمائی کررہے ہیں۔<ref>صافی گلپایگانی، منتخب الاثر، ص271-272۔</ref>
==مہدویت کے دعویدار==  
اس دوران بعض لوگوں نے مہدویت کا دعوی کیا ہے؛ لیکن وقت گذرنے کے ساتھ یا دیگر اسباب و موجبات کی بنا پر، ان کے دعؤوں کا کھوکھلا پن ظاہر ہوا ہے۔ مہدویت کی دعویداری کا آغاز [[محمد بن حنفیہ]] کی وفات سے ہوا جب ان کے بعض پیروکاروں نے گمان کیا کہ گویا وہ [[رسول اللہ]](ص) کے موعود [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں۔ بعض دوسروں نے گمان کیا کہ [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں کیونکہ وہ "یا لثارات الحسین" کے نعرے کے ساتھ [[امام حسین علیہ السلام]] کے قاتلوں کے خلاف میدان جنگ میں اترے اور ان سے انتقام لیا۔ روایات میں منقول ہے کہ یہ نعرہ [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کا نعرہ ہے۔ [[زید بن علی بن الحسین]] کے پیروکاروں نے بھی انہیں [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] سمجھا۔


[مہدویت کے دعوے مختلف ممالک کے بعض باشندوں نے کئے جن میں مہدی سوڈانی وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔] [[ایران]] میں علی محمد باب شیرازی نے مہدویت کا جھوٹا دعوی کیا اور ایک جماعت کو گمراہ کیا اور [[بہائی]] فرقے کی بنیاد رکھی۔<ref>شهید مطهّری، مجموعه آثار، ج18، ص171۔</ref>  
==مسلمانوں کا اختلاف==
مسلمانان عالم [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کے اور آسمانی مُنجی کے وجود کے سلسلے میں کوئی اخلاف نہیں رکھتے اور ان کا اختلاف اس بات پر ہے کہ [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی موعود علیہ السلام]] ہیں کون؟ [[اہل سنت]] کا خیال ہے کہ وہ [[رسول اللہ|پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ]] کی نسل ہیں لیکن ابھی تک ان کی ولادت نہیں ہوئی ہے۔<ref>تیجانی سماوی، همراه با راستگویان، ص414۔</ref>
 
==مہدویت کے دعویدار==
اس دوران بعض لوگوں نے مہدویت کا دعوی کیا ہے؛ لیکن وقت گذرنے کے ساتھ یا دیگر اسباب و موجبات کی بنا پر، ان کے دعؤوں کا کھوکھلا پن ظاہر ہوا ہے۔ مہدویت کی دعویداری کا آغاز [[محمد بن حنفیہ]] کی وفات سے ہوا جب ان کے بعض پیروکاروں نے گمان کیا کہ گویا وہ [[رسول اللہ]](ص) کے موعود [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں۔ بعض دوسروں نے گمان کیا کہ [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] ہیں کیونکہ وہ "یا لثارات الحسین" کے نعرے کے ساتھ [[امام حسین علیہ السلام]] کے قاتلوں کے خلاف میدان جنگ میں اترے اور ان سے انتقام لیا۔ روایات میں منقول ہے کہ یہ نعرہ [[امام مہدی علیہ السلام|حضرت مہدی(عج)]] کا نعرہ ہے۔ [[زید بن علی بن الحسین]] کے پیروکاروں نے بھی انہیں [[امام مہدی علیہ السلام|مہدی]] سمجھا۔
 
[مہدویت کے دعوے مختلف ممالک کے بعض باشندوں نے کئے جن میں مہدی سوڈانی وغیرہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔] [[ایران]] میں علی محمد باب شیرازی نے مہدویت کا جھوٹا دعوی کیا اور ایک جماعت کو گمراہ کیا اور [[بہائی]] فرقے کی بنیاد رکھی۔<ref>شهید مطهّری، مجموعه آثار، ج18، ص171۔</ref>


==متعلقہ مآخذ==
==متعلقہ مآخذ==
{{ستون آ|3}}  
{{ستون آ|3}}
* [[غیبت امام زمانہ(عج)]]
* [[غیبت امام زمانہ(عج)]]
* [[غیبت صغری]]
* [[غیبت صغری]]
سطر 95: سطر 94:
* [[محمد بن عثمان عمری]]
* [[محمد بن عثمان عمری]]
* [[حسین بن روح نوبختی]]
* [[حسین بن روح نوبختی]]
* [[علی بن محمد سمری]]  
* [[علی بن محمد سمری]]
* [[غیبت کبری]]
* [[غیبت کبری]]
* [[رجعت]]
* [[رجعت]]
سطر 101: سطر 100:
* [[انتظار فرج]]
* [[انتظار فرج]]
* [[ظہور امام زمانہ(عج)]]
* [[ظہور امام زمانہ(عج)]]
* [[علائم ظہور]]  
* [[علائم ظہور]]
* [[بقیۃ اللہ]]  
* [[بقیۃ اللہ]]
* [[دجال]]
* [[دجال]]
* [[سفیانی کا خروج]]
* [[سفیانی کا خروج]]
* [[مہدویت کے دعویدار]]  
* [[مہدویت کے دعویدار]]
* [[جنگ قرقیسیا]]
* [[جنگ قرقیسیا]]
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
سطر 113: سطر 112:


==مآخذ==
==مآخذ==
{{ستون آ|2}}  
{{ستون آ|2}}
* قرآن کریم ۔ ترجمہ اردو سید علی نقی لکھنوی (نقن)۔  
* قرآن کریم ۔ ترجمہ اردو سید علی نقی لکھنوی (نقن)۔
* بحرانی، هاشم بن سلیمان، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم (فارسی): حائری قزوینی، مهدی ۔ نشر آفاق ۔ تهران ۔ 1384هجری۔
* بحرانی، هاشم بن سلیمان، سیمای حضرت مهدی در قرآن،(عربی میں: المحجّة فیما نزل فی القائم الحجّة) مترجم (فارسی): حائری قزوینی، مهدی ۔ نشر آفاق ۔ تهران ۔ 1384هجری۔
* جبارى‏، محمدرضا سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمة علیهم السلام‏، قم، مؤسسه آموزش پژوهشى امام خمینى، ‏ 1382 ش‏  
* جبارى‏، محمدرضا سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمة علیهم السلام‏، قم، مؤسسه آموزش پژوهشى امام خمینى، ‏ 1382 ش‏
* حکیمی، محمد رضا، خورشید مغرب (غیبت، انتظار، تکلیف)، ناشر: دلیل ما ۔ قم ۔ 1388هجری شمسی۔
* حکیمی، محمد رضا، خورشید مغرب (غیبت، انتظار، تکلیف)، ناشر: دلیل ما ۔ قم ۔ 1388هجری شمسی۔
* خاکپور، ابراهیم و صالحی، سید محمد، مصلح جهانی از نظر تا تحقق، (الحسنی، سید نذیر یحیی، المصلح العالمی، من النظریة الی التطبیق 2004عیسوی = 1382هجری شمسی) تهران، شرکت انتشارات علمی و فرهنگی، 1389هجری شمسی۔
* خاکپور، ابراهیم و صالحی، سید محمد، مصلح جهانی از نظر تا تحقق، (الحسنی، سید نذیر یحیی، المصلح العالمی، من النظریة الی التطبیق 2004عیسوی = 1382هجری شمسی) تهران، شرکت انتشارات علمی و فرهنگی، 1389هجری شمسی۔
* سماوی، محمد تیجانی، همراه با راستگویان، (لِاَکُونَ مَعَ الصّادِقِین) مترجم: مهری، محمد جواد۔ ناشر: بنیاد معارف اسلامی ۔ قم ۔ 1375هجری شمسی۔  
* سماوی، محمد تیجانی، همراه با راستگویان، (لِاَکُونَ مَعَ الصّادِقِین) مترجم: مهری، محمد جواد۔ ناشر: بنیاد معارف اسلامی ۔ قم ۔ 1375هجری شمسی۔
*صدوق؛ کمال الدین وتمام النعمه، ترجمه‏ منصور پهلوان‏، قم‏، دار الحدیث‏، 1380 ش.
*صدوق؛ کمال الدین وتمام النعمه، ترجمه‏ منصور پهلوان‏، قم‏، دار الحدیث‏، 1380 ش.
* الصدوق، أبى جعفر محمد بن على بن الحسين بن بابويه القمى، كمال الدين وتمام النعمة۔ تصحیح: عليه على اكبر الغفاري ۔ مؤسسة النشر الاسلامي (التابعة) لجامعة المدرسين بقم المشرفة (ايران) ۔ 1405 / 1363.  
* الصدوق، أبى جعفر محمد بن على بن الحسين بن بابويه القمى، كمال الدين وتمام النعمة۔ تصحیح: عليه على اكبر الغفاري ۔ مؤسسة النشر الاسلامي (التابعة) لجامعة المدرسين بقم المشرفة (ايران) ۔ 1405 / 1363.
* صافی گلپایگانی، آیت الله شیخ لطف اللّه، منتخب الاثر فی الامام الثانی عشر علیہ السلام، مؤسسة الوفاء ۔ بیروت ۔ لبنان ۔ الطبعة الثانیة ۔ 1403هجری قمری / 1983‏عیسوی۔  
* صافی گلپایگانی، آیت الله شیخ لطف اللّه، منتخب الاثر فی الامام الثانی عشر علیہ السلام، مؤسسة الوفاء ۔ بیروت ۔ لبنان ۔ الطبعة الثانیة ۔ 1403هجری قمری / 1983‏عیسوی۔
* صافی گلپایگانی، آیت الله شیخ لطف اللّه، سلسله مباحث امامت و مهدویت، دفتر آیت الله لطف الله صافی گلپایگانی، قم ۔ طبع پنجم۔ 1391هجری شمسی۔
* صافی گلپایگانی، آیت الله شیخ لطف اللّه، سلسله مباحث امامت و مهدویت، دفتر آیت الله لطف الله صافی گلپایگانی، قم ۔ طبع پنجم۔ 1391هجری شمسی۔
* صدر، سید محمد؛ تاریخ الغیبه، بیروت، دار التعارف، 1412ق  
* صدر، سید محمد؛ تاریخ الغیبه، بیروت، دار التعارف، 1412ق
* الطبرسي، الفضل بن الحسن، مجمع البيان في تفسير القران، تحقیق: لجنة من العلماء... مقدمه: السيد محسن الامين العاملي، مؤسسة الاعلمي للمطبوعات بيروت - لبنان 1415هجری قمری / 1995عیسوی۔
* الطبرسي، الفضل بن الحسن، مجمع البيان في تفسير القران، تحقیق: لجنة من العلماء... مقدمه: السيد محسن الامين العاملي، مؤسسة الاعلمي للمطبوعات بيروت - لبنان 1415هجری قمری / 1995عیسوی۔
* العروسى الحويزى، الشيخ عبد على بن جمعه، تفسير نور الثقلين، مؤسسه اسماعيليان ۔ قم ۔ الطبعة الرابعة ۔ 1412هجري قمرى / 1370 هجري شمسي۔
* العروسى الحويزى، الشيخ عبد على بن جمعه، تفسير نور الثقلين، مؤسسه اسماعيليان ۔ قم ۔ الطبعة الرابعة ۔ 1412هجري قمرى / 1370 هجري شمسي۔
گمنام صارف