مندرجات کا رخ کریں

"مصحف عثمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
کہا جاتا ہے کہ مصحف‌ عثمانی کے چار سے نو نسخے تھے جن میں سے ہر ایک کو مختلف اسلامی مناطق میں بھیجا گیا تاکہ قرآن کی قرأت اور تلاوت میں مبنا و منبع قرار پائے۔ موجودہ دور میں ان نسخوں کا کوئی نام و نشان موجود نہیں البتہ ان نسخوں سے بہت سارے نسخہ جات لکھے گئے جو اس وقت مسلمانوں کے پاس موجود ہیں اور انہی نسخوں سے دوسرے نسخہ جات شایع ہوتے رہے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ مصحف‌ عثمانی کے چار سے نو نسخے تھے جن میں سے ہر ایک کو مختلف اسلامی مناطق میں بھیجا گیا تاکہ قرآن کی قرأت اور تلاوت میں مبنا و منبع قرار پائے۔ موجودہ دور میں ان نسخوں کا کوئی نام و نشان موجود نہیں البتہ ان نسخوں سے بہت سارے نسخہ جات لکھے گئے جو اس وقت مسلمانوں کے پاس موجود ہیں اور انہی نسخوں سے دوسرے نسخہ جات شایع ہوتے رہے ہیں۔


==تدوین مصحف==<!--
==تدوین مصحف==
{{اصلی|کتابت قرآن}}
{{اصلی|کتابت قرآن}}
مُصحَف از نام‌ہای [[قرآن]] است کہ بہ گزارش منابع تاریخی، از زمان [[ابوبکر]] بہ آن گفتہ می‌شدہ است۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۲۶۔</ref> بہ‌گفتہ قرآن‌پژوہان، تدوین قرآن در نسخہ‌ای واحد، توسط [[پیامبر اسلام(ص)]] انجام نشدہ است۔ [[آیہ|آیات]] و نام‌ہای [[سورہ|سورہ‌ہای]] قرآن را پیامبر  مشخص کردہ بود؛ اما جمع قرآن در نوشتہ‌ای مستقل و چینش سورہ‌ہا، پس از وی و با نظر [[صحابہ]] انجام شد؛<ref>سیوطی، الإتقان، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۲۰۲؛ معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۷۲تا۲۸۲۔</ref> بہ این شکل کہ پس از وفات پیامبر(ص) ہریک از اصحابش بہ جمع‌آوری سورہ‌ہای قرآن پرداخت۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴۔</ref> بدین ترتیب مصحف‌ہای بسیاری شکل گرفت۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴۔</ref> [[مصحف علی]]، مصحف [[عبداللہ بن مسعود]]، مصحف [[ابی بن کعب|اُبَیِّ بن کعب]]، مصحف [[ابوموسی اشعری]] و مصحف [[مقداد بن اسود|مقداد بن اَسود]] معروف‌ترین مصحف‌ہای قرآن‌اند۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۴۸۔</ref>
مُصحَف، [[قرآن]] کے ناموں میں سے ہے تاریخی منابع کے مطابق یہ نام [[ابوبکر]] کے زمانے سے قرآن کے لئے استعمال ہونے لگا ہے۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۲۶۔</ref> قرآنیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ قرآن کریم کو ایک ہی نسخے میں مرتب کرنے کا کام [[پیغمبر اسلامؐ]] کے زمانے سے ہی شروع ہو گیا تھا۔ قرآن کی [[آیہ|آیتوں]] اور [[سورت|سورتوں]] کا نام خود پیغمبر اکرمؐ نے مشخص فرمایا تھا؛ لیکن قرآن کو ایک کتاب کی شکل میں جمع کر کے سورتوں کو ترتیب دینے کا کام آپ کے بعد [[صحابہ]] نے انجام دئے؛<ref>سیوطی، الإتقان، ۱۳۶۳ش، ج۱، ص۲۰۲؛ معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۷۲تا۲۸۲۔</ref> اس طرح کی حضورؐ کی وفات کے بعد تمام اصحاب نے قرآن کی سورتوں کو جمع کرنا شروع کیا۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴۔</ref> یوں بہت سارے مصحف وجود میں آگئے۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴۔</ref> [[مصحف علی]]، مصحف [[عبداللہ بن مسعود]]، مصحف [[ابی بن کعب|اُبَیِّ بن کعب]]، مصحف [[ابوموسی اشعری]] اور مصحف [[مقداد بن اسود|مقداد بن اَسود]] ان میں زیادہ مشہور ہیں۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۴۸۔</ref>


==علت تدوین مصحف عثمانی==
==مصحف عثمانی کی تدوین کا مقصد==<!--
بہ جہت آنکہ مُصحَف‌ہای [[صحابہ]]، در ترتیب [[سورہ|سورہ‌ہا]] و قرائت، با ہم تفاوت داشتند، اختلافات بسیاری میان مسلمان در زمینہ [[قرآن]] بہ وجود آمد۔ ہر گروہ از آنان مصحف و قرائت خود از قرآن را درست و قرائت دیگری را نادرست و جعلی می‌پنداشت۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۳۸۔</ref> سیدمحمدباقر حجتی، پژوہشگر [[علوم قرآنی]]، از طبری نقل کردہ است کہ نزاع مسلمانان با ہم در مواردی بہ [[تکفیر]] ہم انجامیدہ است۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۳۸۔</ref>
بہ جہت آنکہ مُصحَف‌ہای [[صحابہ]]، در ترتیب [[سورہ|سورہ‌ہا]] و قرائت، با ہم تفاوت داشتند، اختلافات بسیاری میان مسلمان در زمینہ [[قرآن]] بہ وجود آمد۔ ہر گروہ از آنان مصحف و قرائت خود از قرآن را درست و قرائت دیگری را نادرست و جعلی می‌پنداشت۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۳۸۔</ref> سیدمحمدباقر حجتی، پژوہشگر [[علوم قرآنی]]، از طبری نقل کردہ است کہ نزاع مسلمانان با ہم در مواردی بہ [[تکفیر]] ہم انجامیدہ است۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۳۸۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم