گمنام صارف
"خوجہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←خوجہ اثناعشری
imported>E.musavi (←فرقے) |
imported>E.musavi |
||
سطر 66: | سطر 66: | ||
== خوجہ اثناعشری == | == خوجہ اثناعشری == | ||
[[ملف:دوجی جمال.jpg|تصغیر|140px|[[خوجہ اثناعشری|خوجہ اثناعشریوں]] کے راہنما [[ | [[ملف:دوجی جمال.jpg|تصغیر|140px|[[خوجہ اثناعشری|خوجہ اثناعشریوں]] کے راہنما [[حاجی دیو جی جمال]]]] | ||
{{اصلی|خوجہ اثناعشری}} | {{اصلی|خوجہ اثناعشری}} | ||
خوجہ اثناعشری [[خوجہ|خوجوں]] کی ایک شاخ ہے جن کا تعلق [[امامیہ|شیعہ اثناعشریہ]] سے ہے۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ | خوجہ اثناعشری [[خوجہ|خوجوں]] کی ایک شاخ ہے جن کا تعلق [[امامیہ|شیعہ اثناعشریہ]] سے ہے۔<ref> عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۹۹۔</ref> یہ لوگ شیعہ مراجع کی تقلید کرتے ہیں۔<ref> روغنی، شیعیان خوجہ در آئینہ تاریخ، ۱۳۸۷ش، ص۵۵۔</ref> خوجوں کے پہلے امام آقا خان محلاتی کی سختی اور شیعہ علماء کے ساتھ رابطے کی وجہ سے ان میں سے ایک گروہ نے [[اسماعیلیہ|اسماعیلیہ]] چھوڑ کر مذہب شیعہ اثنا عشری اختیار کیا۔ | ||
[[خوجہ اثنا عشری مسلم کمیونیٹیز]] کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں تقریبا ان کی آبادی 125000 نفوس پر مشتمل ہے۔<ref>[https://www۔world-federation۔org/wf-about «About The World Federation of KSIMC»، وبگاہ The World Federation of KSIMCf Of Khoja Shia Ithna-Asheri Muslim Communities، دیدہشدہ در ۲۰ آبان ۱۳۹۷ش۔]</ref> ان کی اکثریت [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[تنزانیہ]] میں رہتے ہیں<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۱۷۱و۲۷۷و۲۸۶۔</ref>؛ لیکن امریکہ، کناڈا اور انگلستان میں بھی ان کی آبادی موجود ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان تانزانیا، ۱۳۷۹ش، ص۴۰۔</ref> | [[خوجہ اثنا عشری مسلم کمیونیٹیز]] کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں تقریبا ان کی آبادی 125000 نفوس پر مشتمل ہے۔<ref>[https://www۔world-federation۔org/wf-about «About The World Federation of KSIMC»، وبگاہ The World Federation of KSIMCf Of Khoja Shia Ithna-Asheri Muslim Communities، دیدہشدہ در ۲۰ آبان ۱۳۹۷ش۔]</ref> ان کی اکثریت [[پاکستان]]، [[ہندوستان]] اور [[تنزانیہ]] میں رہتے ہیں<ref>عرب احمدی، شیعیان خوجہ اثنا عشری در گسترہ جہان، ۱۳۸۷ش، ص۱۷۱و۲۷۷و۲۸۶۔</ref>؛ لیکن امریکہ، کناڈا اور انگلستان میں بھی ان کی آبادی موجود ہے۔<ref>عرباحمدی، شیعیان تانزانیا، ۱۳۷۹ش، ص۴۰۔</ref> |