مندرجات کا رخ کریں

"التفسیر و المفسرون (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 43: سطر 43:
'''اسرائیلیات پر توجہ دینا''': [[جعل حدیث|جعلی احادیث]] جو شیعہ اور [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] [[تفسیر روایی|روائی تفاسیر]] کے آفتوں میس سے ایک ہے پر خاص توجہ دینا اس کتاب کی خصوصیات میں سے ایک ہے۔<ref>علیزادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۰۔</ref>
'''اسرائیلیات پر توجہ دینا''': [[جعل حدیث|جعلی احادیث]] جو شیعہ اور [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] [[تفسیر روایی|روائی تفاسیر]] کے آفتوں میس سے ایک ہے پر خاص توجہ دینا اس کتاب کی خصوصیات میں سے ایک ہے۔<ref>علیزادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۰۔</ref>


'''علوم قرآن میں شیعوں کی پہلی مستقل کتاب''': کتاب التفسیر والمفسرون تفسیر اور علوم قرآن میں شیعوں کی پہلی مستقل کتاب ہے؛ کیونکہ اس سے پہلے اس سلسلے میں موجود مطالب پراکندہ اور غیر منظم تھے۔<ref>علیزادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۱۔</ref>
'''علوم قرآن میں شیعوں کی پہلی مستقل کتاب''': کتاب التفسیر والمفسرون تفسیر اور علوم قرآن میں شیعوں کی پہلی مستقل کتاب ہے؛ کیونکہ اس سے پہلے اس سلسلے میں موجود مطالب پراکندہ اور غیر منظم تھے۔<ref>علی زادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۱۔</ref>


'''تشیع سے دفاع''': اس کتاب کی ایک اہم خصوصیات میں سے ایک تشیع کا دفاع ہے؛ کیونکہ آیت اللہ معرفت نے اس کتاب کو جامعہ الازہر مصر کے استاد محمدحسین ذہبی کی کتاب "التفسیر و المفسرون" کے جواب میں اور تفسیر میں شیعہ مکتب کی دفاع میں تحریر کیں ہیں۔<ref>سبحانی، «سخنرانی آیت اللہ سبحانی در نکوداشت استاد معرفت»، ص۴۷-۴۸؛ مؤدب، «نگاہی بہ کتاب التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب»، ص۴۸۔</ref> محمدحسین ذہبی نے اپنی کتاب میں علم تفسیر میں شیعہ اصول و مبانی پر تنقید کرتے ہوئے مشہور شیعہ تفاسیر من جملہ [[مرآۃ الانوار]]، [[مجمع البیان فی تفسیر القرآن (کتاب)|مجمع البیان]]، [[تفسیر الصافی (کتاب)|الصافی فی القرآن]] اور [[تفسیر امام حسن عسکری (کتاب)|تفسیر امام حسن عسکری(ع)]] پر تنقید کی تھی۔ بعض محققین کے مطابق اس کی یہ تنقیدیں غیر منصفانہ اور تعصب کی بنا پر تھیں۔<ref>مؤدب، «نگاہی بہ کتاب التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب»، ص۴۸۔</ref>
'''تشیع سے دفاع''': اس کتاب کی ایک اہم خصوصیات میں سے ایک تشیع کا دفاع ہے؛ کیونکہ آیت اللہ معرفت نے اس کتاب کو جامعہ الازہر مصر کے استاد محمد حسین ذہبی کی کتاب "التفسیر و المفسرون" کے جواب میں اور تفسیر میں شیعہ مکتب کی دفاع میں تحریر کیں ہیں۔<ref>سبحانی، «سخنرانی آیت اللہ سبحانی در نکوداشت استاد معرفت»، ص۴۷-۴۸؛ مؤدب، «نگاہی بہ کتاب التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب»، ص۴۸۔</ref> محمد حسین ذہبی نے اپنی کتاب میں علم تفسیر میں شیعہ اصول و مبانی پر تنقید کرتے ہوئے مشہور شیعہ تفاسیر من جملہ [[مرآۃ الانوار]]، [[مجمع البیان فی تفسیر القرآن (کتاب)|مجمع البیان]]، [[تفسیر الصافی (کتاب)|الصافی فی القرآن]] اور [[تفسیر امام حسن عسکری (کتاب)|تفسیر امام حسن عسکری(ع)]] پر تنقید کی تھی۔ بعض محققین کے مطابق اس کی یہ تنقیدیں غیر منصفانہ اور تعصب کی بنا پر تھیں۔<ref>مؤدب، «نگاہی بہ کتاب التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب»، ص۴۸۔</ref>


اس کتاب کے بعض نقائص:
اس کتاب کے بعض نقائص:


'''تمام تفسیری مکاتف فکر پر مشتمل نہ ہونا''': آیت اللہ معرفت نے تفسیری مکاتب کے اعداد و شمار میں صرف [[مکہ]]، [[مدینہ]]، [[کوفہ]]، [[شام]] اور [[بصرہ]] کے مفسروں پر اکتفا کئے ہیں اور [[مصر]] اور [[یمن]] کے تفسیری مکاتب کا نام تک نہیں لیے ہیں۔<ref>علیزادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۲۔</ref>
'''تمام تفسیری مکاتف فکر پر مشتمل نہ ہونا''': آیت اللہ معرفت نے تفسیری مکاتب کے اعداد و شمار میں صرف [[مکہ]]، [[مدینہ]]، [[کوفہ]]، [[شام]] اور [[بصرہ]] کے مفسروں پر اکتفا کئے ہیں اور [[مصر]] اور [[یمن]] کے تفسیری مکاتب کا نام تک نہیں لیے ہیں۔<ref>علی زادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۲۔</ref>


'''مدینے میں اہل بیتؑ کی موجودگی کی طرف اشارہ نہ کرنا''': کتاب التفسیر و المفسرون، میں [[اہل البیت عليہم السلام|اہل بیتؑ]] کا مدینے میں موجودگی اور اس عرصے میں قرآن سے متعلق مسائل میں ان کے کردار کی طرف کوئی اشاره نہیں کئے ہیں۔<ref>علیزادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۳۔</ref>
'''مدینے میں اہل بیتؑ کی موجودگی کی طرف اشارہ نہ کرنا''': کتاب التفسیر و المفسرون، میں [[اہل البیت عليہم السلام|اہل بیتؑ]] کا مدینے میں موجودگی اور اس عرصے میں قرآن سے متعلق مسائل میں ان کے کردار کی طرف کوئی اشاره نہیں کئے ہیں۔<ref>علی زادہ، «التفسیر و المفسرون فی ثوبہ الشقیب در بوتہ نقد و معرفی»، ص۱۶۳۔</ref>


== اشاعت اور ترجمہ ==
== اشاعت اور ترجمہ ==
گمنام صارف