"غیبت کبری" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (+ زمرہ:تصحیح شدہ مقالے (بذریعہ:آلہ فوری زمرہ بندی)) |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{شیعہ}} | {{شیعہ}} | ||
'''غَیبتِ کبریٰ''' [[شیعہ|شیعوں]] کے [[امام مہدی|بارہویں امام(عج)]] کی طولانی مدت تک پوشیدہ زندگی گزارنے کو کہا جاتا ہے جو '''سنہ 329 ہجری قمری''' سے شروع ہوئی اور آج تک جاری ہے۔ اس کے مقابلے میں [[غیبت صغریٰ]] ہے جس کی مدت مختصر تھی اور 69 سال کے بعد ختم ہوئی جس کے خاتمے کے بعد غیبت کبرا شروع ہوئی۔ اکثر شیعہ علماء کے مطابق غیبت کبری کے دور میں امام زمانہؑ سے رابطے کا کوئی امکان موجود نہیں لیکن بعض علماء اس دور میں بھی آپ سے ملاقات کو ناممکن نہیں سمجھتے ہیں۔ [[علامہ طباطبایی]] کے مطابق امام زمانہ غیبت کبرا کے زمانے میں بھی امامت کے بعض وظائف جیسے باطینی اور معنوی طور پر لوگوں کی رہنمائی اور ان پر [[ولایت]]، کو انجام دیتے ہیں۔ | '''غَیبتِ کبریٰ''' [[شیعہ|شیعوں]] کے [[امام مہدی|بارہویں امام(عج)]] کی طولانی مدت تک پوشیدہ زندگی گزارنے کو کہا جاتا ہے جو '''سنہ 329 ہجری قمری''' سے شروع ہوئی اور آج تک جاری ہے۔ اس کے مقابلے میں [[غیبت صغری|غیبت صغریٰ]] ہے جس کی مدت مختصر تھی اور 69 سال کے بعد ختم ہوئی جس کے خاتمے کے بعد غیبت کبرا شروع ہوئی۔ اکثر شیعہ علماء کے مطابق غیبت کبری کے دور میں امام زمانہؑ سے رابطے کا کوئی امکان موجود نہیں لیکن بعض علماء اس دور میں بھی آپ سے ملاقات کو ناممکن نہیں سمجھتے ہیں۔ [[علامہ طباطبایی]] کے مطابق امام زمانہ غیبت کبرا کے زمانے میں بھی امامت کے بعض وظائف جیسے باطینی اور معنوی طور پر لوگوں کی رہنمائی اور ان پر [[ولایت]]، کو انجام دیتے ہیں۔ | ||
==غیبت اور مخفی زندگی== | ==غیبت اور مخفی زندگی== | ||
سطر 6: | سطر 6: | ||
[[امام زمانہ]] کا لوگوں کی نظروں سے غائب ہونے کو اور پوشیدہ زندگی گزارنے کو غیبت کہا جاتا ہے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۲؛ طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۳۰۔</ref> غیبت امام زمانہ کو دو حصوں [[غیبت صغرا]] اور غیبت کبرا میں تقسیم کیا جاتا ہے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۲؛ طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۳۱۔</ref> | [[امام زمانہ]] کا لوگوں کی نظروں سے غائب ہونے کو اور پوشیدہ زندگی گزارنے کو غیبت کہا جاتا ہے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۲؛ طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۳۰۔</ref> غیبت امام زمانہ کو دو حصوں [[غیبت صغرا]] اور غیبت کبرا میں تقسیم کیا جاتا ہے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۲؛ طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۳۱۔</ref> | ||
غیبت صغرا میں امام زمانہ تمام لوگوں کی نظروں سے غائب نہیں تھا؛ بلکہ اس دور میں آپ کے خاص نمایندے تھے جن کے ذریعے آپ اپنے پیروکاروں سے رابطے میں ہوتے تھے۔ ان افراد کو | غیبت صغرا میں امام زمانہ تمام لوگوں کی نظروں سے غائب نہیں تھا؛ بلکہ اس دور میں آپ کے خاص نمایندے تھے جن کے ذریعے آپ اپنے پیروکاروں سے رابطے میں ہوتے تھے۔ ان افراد کو نواب امام زمانہ یا [[نواب اربعہ]] کہا جاتا ہے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۳۔</ref> اکثر شیعہ علماء غیبت صغرا کی مدت کو 69 سال مانتے ہیں۔<ref>جمعی از نویسندگان مجلہ حوزہ، چشم بہ راہ مہدی (ع)، ۱۳۷۸ش، ص۳۶و۳۷۔</ref> غیبت کبرا کا آغاز غیبت صغرا کے بعد ہوا۔ اس دور میں امام زمانہ تمام لوگوں کی نظروں سے غائب ہو گئے۔<ref>حکیمی، خورشید مغرب، ۱۳۸۸ش، ص۴۳۔</ref> غیبت کبرا سنہ 329ھ سے اب تک جاری ہے۔<ref>طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۳۱۔</ref> | ||
==غیبت کبرا کا آغاز اور اختتام== | ==غیبت کبرا کا آغاز اور اختتام== | ||
غیبت کبرا کا آغاز غیبت صغرا کے اختتام اور آپؑ کے آخری [[نیابت خاصہ|نائب خاص]] [[علی بن محمد سمری|علی بن محمد سَمری]] کی وفات سے شروع ہوتا ہے۔ اکثر شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری [[ | غیبت کبرا کا آغاز غیبت صغرا کے اختتام اور آپؑ کے آخری [[نیابت خاصہ|نائب خاص]] [[علی بن محمد سمری|علی بن محمد سَمری]] کی وفات سے شروع ہوتا ہے۔ اکثر شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری [[پندرہ شعبان]] سنہ 329ھ کو وفاتی پائی ہے؛ لیکن [[شیخ صدوق]] اور [[فضل بن حسن طبرسی]] ان کی وفات کو سنہ 328ھ قرار دیتے ہیں۔<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۰۳؛ طبرسی، اِعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ص۴۱۷۔</ref> | ||
شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> | شیعہ منابع کے مطابق علی بن محمد سمری کی وفات سے ایک ہفتہ قبل امام زمانہؑ نے اپنی ایک توقیع میں ان کی وفات اور غیبت کبرا کے آغاز کی خبر دیتے ہوئے اسے اپنے بعد کسی کو اپنا جانشین مقرر نہ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> اس توقیع میں اس دور کے اختتام کی طرف کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے صرف یہ آیا ہے کہ اس دور کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب دنیا بے انصافی اور ظلم و جور سے بھر جائے گی۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۲، ص۵۳۰؛ طبرسی، احتجاج، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۵۵و۵۵۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۴۰۵ق، ج۲، ص۵۱۶۔</ref> |