مندرجات کا رخ کریں

"ناصبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

10 بائٹ کا اضافہ ،  18 اگست 2018ء
م
imported>Abbashashmi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbashashmi
سطر 48: سطر 48:
== کتب ==
== کتب ==
شیعہ علما و محققین نے ناصبیت کے معنی اور احکام کے بارے میں چند کتابیں تصنیف کی ہیں؛<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص588-590۔</ref> منجملہ:
شیعہ علما و محققین نے ناصبیت کے معنی اور احکام کے بارے میں چند کتابیں تصنیف کی ہیں؛<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص588-590۔</ref> منجملہ:
* النصب و النواصب، مصنف: محسن معلم؛ زبان عربی، جو کچھ مطالب منجملہ نصب کے معانی اور مصادیق پر مشتمل ہے۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص31-38۔</ref> حکم نواصب<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص605-624۔</ref> آثار درباره نصب<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص588-590۔</ref> است۔ مصنف نے امام علیؑ کے بغض اور دشمنی کو ناصبی ہونے کا معیار کہا ہے۔ <ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص37۔</ref> اور 250 سے زیادہ افراد کو ناصبی یا تاصبی کی تہمت کا حامل ہونے کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص261-528۔</ref> اسی طرح ان علاقوں کے نام کہ جہاں پر نواصب رہتے تھے، اس کتاب میں ذکر کیے گئے ہیں۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص244-229۔</ref> یہ کتاب انتشارات دار الهادی کی جانب سے 1418ھ  میں بیروت میں شائع کی گئی۔ <ref>[http://pdf۔lib۔eshia۔ir/94626/1/1 «النصب و النواصب»۔]</ref>
* النصب و النواصب، مصنف: محسن معلم؛ زبان عربی، جو کچھ مطالب منجملہ نصب کے معانی اور مصادیق پر مشتمل ہے۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص31-38۔</ref> حکم نواصب<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص605-624۔</ref> آثار درباره نصب<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص588-590۔</ref>؛ مصنف نے امام علیؑ کے بغض اور دشمنی کو ناصبیت کا معیار قرار دیا ہے <ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص37۔</ref> اور 250 سے زیادہ افراد کو ناصبی یا ناصبیت کی تہمت کا حامل ہونے کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص261-528۔</ref> اسی طرح ان علاقوں کے نام کہ جہاں پر نواصب رہتے تھے، اس کتاب میں ذکر کیے گئے ہیں۔<ref>معلم، النصب و النواصب، 1418ھ، ص244-229۔</ref> یہ کتاب انتشارات دار الهادی کی جانب سے 1418ھ  میں بیروت میں شائع کی گئی۔ <ref>[http://pdf۔lib۔eshia۔ir/94626/1/1 «النصب و النواصب»۔]</ref>
محدث بحرانی کی تالیف «الشهاب الثاقب فی بیان معنی النواصب»، <ref>بحرانی، الحدائق الناضره، 1405ھ، ج3، ص405۔</ref> اور اسی طرح رساله [[وحید بهبهانی]] کی تالیف «اصول الاسلام و الایمان و حکم الناصب و ما یتعلق به»،<ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج2، ص176۔</ref> بھی نصب اور ناصبیت کے بارے میں دیگر تصنیفات ہیں۔  
محدث بحرانی کی تالیف «الشهاب الثاقب فی بیان معنی النواصب»، <ref>بحرانی، الحدائق الناضره، 1405ھ، ج3، ص405۔</ref> اور اسی طرح [[وحید بهبهانی]] کی تالیف «رساله اصول الاسلام و الایمان و حکم الناصب و ما یتعلق به»،<ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج2، ص176۔</ref> بھی نصب اور ناصبیت کے موضوع پر لکھی گئی ہیں۔  
اسی طرح کچھ جواب ناموں میں کہ جنہیں شیعہ علما نے نے مخالفین کی کتب پر نقد میں لکھا ہے؛ میں نواصب کی تعبیر سے استفادہ کیا گیا ہے۔<ref>معلم، النصب و الناصبی، 1418ھ، ص588-590۔</ref> [[قاضی نورالله شوشتری]] کی کتاب مصائب النواصب فی الرد علی النواقض الروافض <ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج19، ص76۔</ref> ، [[عبدالجلیل قزوینی]]  کی کتاب[[النقض (کتاب)|بعض مثالب النواصب فی نقض بعض فضائح الروافض]] ان کتابوں میں سے ہیں<ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج3، ص130۔</ref> کتاب النصب و النواصب میں بھی نصب و نواصب کے بارے میں 29 کتب کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ <ref>معلم، النصب و الناصبی، 1418ھ، ص588-590۔</ref>
اسی طرح کچھ جواب ناموں میں کہ جنہیں شیعہ علما نے نے مخالفین کی کتب پر تنقید کے ضمن میں لکھا ہے؛ میں نواصب کی تعبیر سے استفادہ کیا گیا ہے۔<ref>معلم، النصب و الناصبی، 1418ھ، ص588-590۔</ref> [[قاضی نورالله شوشتری]] کی کتاب مصائب النواصب فی الرد علی النواقض الروافض <ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج19، ص76۔</ref> ، [[عبدالجلیل قزوینی]]  کی کتاب[[النقض (کتاب)|بعض مثالب النواصب فی نقض بعض فضائح الروافض]] بھی ان کتابوں میں سے ہیں<ref>آقا بزرگ تهرانی، الذریعه، 1408ھ، ج3، ص130۔</ref> کتاب النصب و النواصب میں بھی نصب و نواصب کے بارے میں 29 کتب کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ <ref>معلم، النصب و الناصبی، 1418ھ، ص588-590۔</ref>


==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
گمنام صارف