مندرجات کا رخ کریں

"صہیب بن سنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbasi
imported>Abbasi
سطر 19: سطر 19:
پیغمبر نے صہیب اور [[حارث بن صمہ]] کے درمیان  [[عقد اخوت]] برقرار کیا۔<ref> اسدالغابہ، ج۱، ص۳۹۸، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۱، ص۶۷۳</ref>
پیغمبر نے صہیب اور [[حارث بن صمہ]] کے درمیان  [[عقد اخوت]] برقرار کیا۔<ref> اسدالغابہ، ج۱، ص۳۹۸، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۱، ص۶۷۳</ref>
===ہجرت===
===ہجرت===
ہجرت پیامبر (ص) کے بعد صہیب نے بھی  [[مدینہ]] کی طرف ہجرت کی۔ کفار [[قریش]] نے اسکا پیچھا کیا۔ صہیب نے تیر کو چلۂ کمان میں رکھا اور کہا تم مجھے جانتے ہو کہ میں نشانے میں مہارت رکھتا ہوں،اگر تم نے مجھ سے دوری اختیار نہ کی تو میں اسے چلاؤں گا اور ترکش میں موجود آخری تیر تک میں تیر اندازی کرتا رہوں گا اور پھر تلوار سے جنگ کروں گا۔ میں تمہیں اپنے اموال کی جگہ سے آگاہ کرتا ہوں تا کہ تم اسے اپنے قبضہ میں لے لو۔ وہ اس معاملے پر راضی ہوئے اور واپس لوٹ آئے۔ اس نے اپنا سفر جاری رکھا یہاں تک کہ  [[قبا]] میں رسول اللہ سے ملحق ہو گیا۔<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹ </ref>
ہجرت پیامبر (ص) کے بعد صہیب نے بھی  [[مدینہ]] کی طرف ہجرت کی۔ کفار [[قریش]] نے اسکا پیچھا کیا۔ صہیب نے تیر کو چلۂ کمان میں رکھا اور کہا تم مجھے جانتے ہو کہ میں نشانے میں مہارت رکھتا ہوں،اگر تم نے مجھ سے دوری اختیار نہ کی تو میں اسے چلاؤں گا اور ترکش میں موجود آخری تیر تک میں تیر اندازی کرتا رہوں گا اور پھر تلوار سے جنگ کروں گا۔ میں تمہیں اپنے اموال کی جگہ سے آگاہ کرتا ہوں تا کہ تم اسے اپنے قبضہ میں لے لو۔ وہ اس معاملے پر راضی ہوئے اور واپس لوٹ آئے۔ اس نے اپنا سفر جاری رکھا یہاں تک کہ  [[قبا]] میں رسول اللہ سے ملحق ہو گیا۔<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹ </ref> وہ اور  حضرت علی(ع) ان آخری مہاجرین میں سے ہیں جو وسط  [[ربیع الاول]] میں  قبا نامی جگہ پر پیامبر(ص) سے ملحق ہوئے۔<ref> استیعاب، ج۲، ۷۲۹؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ ابن سعد، الطبقات، ج۳، ص۱۷۲</ref>
 
وہ اور  حضرت علی(ع) ان آخری مہاجرین میں سے ہیں جو وسط  [[ربیع الاول]] میں  قبا نامی جگہ پر پیامبر(ص) سے ملحق ہوئے۔<ref> استیعاب، ج۲، ۷۲۹؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ ابن سعد، الطبقات، ج۳، ص۱۷۲</ref>


کچھ علما اس آیت  
کچھ علما اس آیت  
<font color=green>{{حدیث|وَمِنَ النَّاسِ مَن یشْرِی نَفْسَہُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـہِ ۗ}}</font> ﴿۲۰۷﴾<ref>اور انسانوں میں سے کچھ ایسے (انسان) بھی ہیں جو خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کی خاطر اپنی جان بیچ ڈالتے ہیں </ref>
<font color=green>{{حدیث|وَمِنَ النَّاسِ مَن یشْرِی نَفْسَہُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـہِ ۗ}}</font> <ref>اور انسانوں میں سے کچھ ایسے (انسان) بھی ہیں جو خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کی خاطر اپنی جان بیچ ڈالتے ہیں﴿ ۲۰۷بقرہ﴾ </ref>
کا  [[شأن نزول]] صہیب سے مربوط سمجھتے ہیں۔<ref> الاستیعاب، ج۲، ص۷۲۹؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۳، ص۳۶۵؛ ابن سعد، ج۳، ص۱۷۲؛ وقعۃ الصفین، ص۳۲۴؛ واحدی، ص۶۷</ref> البتہ مشہور یہ ہے کہ یہ آیت  حضرت علی کی شان میں  [[لیلۃ المبیت]] کو نازل ہوئی۔<ref> آلاء الرحمن، ج۱، ص۱۸۵-۱۸۶</ref><ref> طباطبائی، ج۲، ص۱۳۵؛ حاکم نیشابوری، ج۳، ص۵؛ ابوعبداللہ شیبانی، ج۲، ص۴۸۴؛ عیاشی، ج۱، ص۱۰۱، ح۲۹۲; زرکشی، ج۱، ص۲۰۶؛ حاکم نیشابوری، ج۱، ص۱۲۳</ref>
کا  [[شأن نزول]] صہیب سے مربوط سمجھتے ہیں۔<ref> الاستیعاب، ج۲، ص۷۲۹؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۳، ص۳۶۵؛ ابن سعد، ج۳، ص۱۷۲؛ وقعۃ الصفین، ص۳۲۴؛ واحدی، ص۶۷</ref> البتہ مشہور یہ ہے کہ یہ آیت  حضرت علی کی شان میں  [[لیلۃ المبیت]] کو نازل ہوئی۔<ref> آلاء الرحمن، ج۱، ص۱۸۵-۱۸۶</ref><ref> طباطبائی، ج۲، ص۱۳۵؛ حاکم نیشابوری، ج۳، ص۵؛ ابوعبداللہ شیبانی، ج۲، ص۴۸۴؛ عیاشی، ج۱، ص۱۰۱، ح۲۹۲; زرکشی، ج۱، ص۲۰۶؛ حاکم نیشابوری، ج۱، ص۱۲۳</ref>


صہیب نے [[جنگ بدر|بدر]]<ref> استیعاب، ج۲، ۷۲۷؛ ذہبی، تاریخ اسلام،ج۲، ص۱۲۴</ref>، احد، خندق اور دیگر جنگوں میں شرکت کی۔<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ ابن سعد، الطبقات، ج۳، ص۱۷۲</ref> پیامبر اكرم(ص) نے اس کے براے میں فرمایا: پیش قدم چار نفر ہیں؛عربوں میں سے میں،رومویں میں سے صہیب، فارس میں سے سلمان اور حبشیوں میں سے بلال پیش قدم ہیں۔<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۳، ص۳۶۶</ref>
صہیب نے [[جنگ بدر|بدر]]<ref> استیعاب، ج۲، ۷۲۷؛ ذہبی، تاریخ اسلام،ج۲، ص۱۲۴</ref>، احد، خندق اور دیگر جنگوں میں شرکت کی۔<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ ابن سعد، الطبقات، ج۳، ص۱۷۲</ref> پیامبر اكرم(ص) نے اس کے بارے میں فرمایا: سابقون چار افراد:عربوں میں سے میں،رومیوں میں سے صہیب، فارس میں سے سلمان اور حبشیوں میں سے بلال ہیں۔<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹؛ الاصابہ، ج۳، ص۳۶۶</ref>


===  پیغمبر کے بعد===
===  پیغمبر کے بعد===
گمنام صارف