مندرجات کا رخ کریں

"مسجد نبوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
م (Shamsoddin (تبادلہ خیال) کی جانب سے کی گئی ترمیم 116869 رد کردی گئی ہے۔)
سطر 80: سطر 80:
===دروازے===
===دروازے===
مسجد نبوی کے دروازوں سے متعلق مختلف تاریخی اور جغرافی کتب میں بحث کی گئی ہے۔ صدر اسلام سے دور حاضر تک مسجد نبوی کے دروازوں کی تعداد اور ان کے شکل و شمائل میں تبدیلی آتی رہی ہے۔<br /> شروع میں مسجد نبوی کے تین دروازے تھے:
مسجد نبوی کے دروازوں سے متعلق مختلف تاریخی اور جغرافی کتب میں بحث کی گئی ہے۔ صدر اسلام سے دور حاضر تک مسجد نبوی کے دروازوں کی تعداد اور ان کے شکل و شمائل میں تبدیلی آتی رہی ہے۔<br /> شروع میں مسجد نبوی کے تین دروازے تھے:
#جنوبی دروازہ جسے [[تغییر قبلہ]] کے بعد بند کیا گیا اور اس کی جگہ شمالی حصے میں ایک دروازہ نکالا گیا۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینہ المنورہ، ۱۴۱۷ق، ص۶۵-۶۶۔</ref>
#جنوبی دروازہ جسے [[تحویل قبلہ|تغییر قبلہ]] کے بعد بند کیا گیا اور اس کی جگہ شمالی حصے میں ایک دروازہ نکالا گیا۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینہ المنورہ، ۱۴۱۷ق، ص۶۵-۶۶۔</ref>
#مغربی دروازہ یا "باب عاتکۃ" جو اس وقت "باب الرحمۃ" کے نام سے مشہور ہے۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینۃ المنورۃ، ۱۴۱۷ق، ص۶۶۔</ref> اس دروازے کو "باب عاتکہ" کہنے کی وجہ یہ تھی یہ دروازہ عاتکہ بنت عبد اللہ بن یزید بن معاویہ کے گھر کے سامنے تھا اسلئے اسے باب عاتکہ کہا جاتا تھا۔<ref>عبد الغنی، تاریخ المسجد النبوی الشریف، ۱۴۱۶ق، ص۱۴۱۔</ref> اسی طرح اس وقت اسے "باب الرحمہ" کہنے کی وجہ ہے کہ پیغمبر اکرمؐ سے منقول ایک حدیث کے مطابق ایک شخص اسی دروازے سے داخل ہو کر خدا سے باران رحمت کی درخواست  جس کے بعد سات دن تک مسلسل بارش ہوتی رہی اور ساتویں دن پھر اسی شخص کی درخواست پر بارش بند ہوگئی۔<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۶۔</ref>
#مغربی دروازہ یا "باب عاتکۃ" جو اس وقت "باب الرحمۃ" کے نام سے مشہور ہے۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینۃ المنورۃ، ۱۴۱۷ق، ص۶۶۔</ref> اس دروازے کو "باب عاتکہ" کہنے کی وجہ یہ تھی یہ دروازہ عاتکہ بنت عبد اللہ بن یزید بن معاویہ کے گھر کے سامنے تھا اسلئے اسے باب عاتکہ کہا جاتا تھا۔<ref>عبد الغنی، تاریخ المسجد النبوی الشریف، ۱۴۱۶ق، ص۱۴۱۔</ref> اسی طرح اس وقت اسے "باب الرحمہ" کہنے کی وجہ ہے کہ پیغمبر اکرمؐ سے منقول ایک حدیث کے مطابق ایک شخص اسی دروازے سے داخل ہو کر خدا سے باران رحمت کی درخواست  جس کے بعد سات دن تک مسلسل بارش ہوتی رہی اور ساتویں دن پھر اسی شخص کی درخواست پر بارش بند ہوگئی۔<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۶۔</ref>
#مشرقی دروازہ جو "باب عثمان"، باب النبی اور باب جبرئیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینۃ المنورۃ، ۱۴۱۷ق، ص۶۶۔</ref> یہ دروازہ چونکہ عثمان بن عفان کے گھر کے سامنے کھلتا تھا اسلئے اسے باب عثمان اور چونکہ پیغمبر اکرمؐ اسی دروازے سے مسجد میں داخل ہوتے تھے اسلئے اسے باب النبی اور جنگ [[بنی قریظہ]] کے وقت جبرئیل اسی دروازے سے پیغبر اکرمؐ پر نازل ہوا اسلئے اسے باب جبرئیل کہا جاتا ہے۔<ref>عبد الغنی، تاریخ المسجد النبوی الشریف، ۱۴۱۶ق، ص۱۳۸-۱۴۱۔</ref>
#مشرقی دروازہ جو "باب عثمان"، باب النبی اور باب جبرئیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔<ref>حافظ، فصول من تاریخ المدینۃ المنورۃ، ۱۴۱۷ق، ص۶۶۔</ref> یہ دروازہ چونکہ عثمان بن عفان کے گھر کے سامنے کھلتا تھا اسلئے اسے باب عثمان اور چونکہ پیغمبر اکرمؐ اسی دروازے سے مسجد میں داخل ہوتے تھے اسلئے اسے باب النبی اور جنگ [[بنی قریظہ]] کے وقت جبرئیل اسی دروازے سے پیغبر اکرمؐ پر نازل ہوا اسلئے اسے باب جبرئیل کہا جاتا ہے۔<ref>عبد الغنی، تاریخ المسجد النبوی الشریف، ۱۴۱۶ق، ص۱۳۸-۱۴۱۔</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم