مندرجات کا رخ کریں

"قیام یمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 32: سطر 32:
==جھوٹے یمانی==
==جھوٹے یمانی==
بعض روایات کے مطابق امام صادقؑ کے دور سے شیعہ، یمانی کا انتظار کر رہے تھے؛ آپؑ نے طالب حق کو یمانی ہونے{{یادداشت|طالب حق لقب عبدالله بن یحیی کندی از بزرگان خوارج بود که در سال ۱۲۹ق علیه امویان در یمن خروج کرد.(خلیفة بن خیاط، تاریخ خلیفه، ۱۴۱۵ق، ص۲۵۰.)}} کو اس لئے رد کیا کہ یمانی علیؑ کا محب ہے اور طالب حق علی سے بیزار ہے۔<ref>طوسی، الامالی، ۱۴۱۴ق، ص۶۶۱.</ref> پہلی صدی ہجری سے ہی بعض لوگوں نے خود کو یمانی سے معرفی کیا ہے ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
بعض روایات کے مطابق امام صادقؑ کے دور سے شیعہ، یمانی کا انتظار کر رہے تھے؛ آپؑ نے طالب حق کو یمانی ہونے{{یادداشت|طالب حق لقب عبدالله بن یحیی کندی از بزرگان خوارج بود که در سال ۱۲۹ق علیه امویان در یمن خروج کرد.(خلیفة بن خیاط، تاریخ خلیفه، ۱۴۱۵ق، ص۲۵۰.)}} کو اس لئے رد کیا کہ یمانی علیؑ کا محب ہے اور طالب حق علی سے بیزار ہے۔<ref>طوسی، الامالی، ۱۴۱۴ق، ص۶۶۱.</ref> پہلی صدی ہجری سے ہی بعض لوگوں نے خود کو یمانی سے معرفی کیا ہے ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
* [[عبدالرحمن بن محمد بن اشعث]] (متوفی [[سنہ 85 ہجری قمری|85ھ]])؛ وہ [[عبدالملک بن مروان]] کے دور میں عراق کے حاکم [[حجاج بن یوسف ثقفی]]، کے خلاف بغاوت کیا اور خود کو قحطانی کا نام دیا جس کا یمن والوں کو انتظار تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۲؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبة الثقافة الدینیة، ج۲، ص۱۸۴.</ref> ابن اشعث امویوں کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد سیستان چلا گیا ور وہیں پر وفات پاگیا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۳.</ref>
* [[عبدالرحمن بن محمد بن اشعث]] (متوفی [[سنہ 85 ہجری قمری|85ھ]])؛ اس نے [[عبدالملک بن مروان]] کے دور میں عراق کے حاکم [[حجاج بن یوسف ثقفی]]، کے خلاف بغاوت کیا اور خود کو قحطانی کا نام دیا جس کا یمن والوں کو انتظار تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۲؛ مقدسی، البدء و التاریخ، مکتبة الثقافة الدینیة، ج۲، ص۱۸۴.</ref> ابن اشعث امویوں کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد سیستان چلا گیا ور وہیں پر وفات پاگیا۔<ref> مسعودی، التنبیه و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۷۳.</ref>
* ابن فرس؛ بر اساس گزارش ابن خلدون عبدالرحیم بن عبدالرحمان بن فرس از علمای آندلس بود روزی در مجلس منصور سخن تندی بر زبان آورد پس از آن مدتی مخفیانه زندگی کرد هنگامی که منصور از دنیا رفت ظاهر شد و ادعا کرد همان قحطانی است که پیامبر از آمدنش خبر داده است، ناصر بن منصور سپاهی به سوی او فرستاد، او در این نبرد کشته شد.<ref>ابن خلدون، دیوان المبتدأ و الخبر، ۱۴۰۸ق، ج۶، ص۳۳۶.</ref>
* ابن فرس؛ بر اساس گزارش ابن خلدون عبدالرحیم بن عبدالرحمان بن فرس از علمای آندلس بود روزی در مجلس منصور سخن تندی بر زبان آورد پس از آن مدتی مخفیانه زندگی کرد هنگامی که منصور از دنیا رفت ظاهر شد و ادعا کرد همان قحطانی است که پیامبر از آمدنش خبر داده است، ناصر بن منصور سپاهی به سوی او فرستاد، او در این نبرد کشته شد.<ref>ابن خلدون، دیوان المبتدأ و الخبر، ۱۴۰۸ق، ج۶، ص۳۳۶.</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,062

ترامیم