مندرجات کا رخ کریں

"شرائع الاسلام فی مسائل الحلال و الحرام (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 82: سطر 82:
* تہران کے کتب خانۂ مجد الدین نَصِیری، کا نسخہ جس کا تعلق سنہ 674 ہجری سے ہے۔ اس نسخے کی تائید پر محقق کی اپنی تحریر اور ان کا دستخط بھی موجود ہے۔
* تہران کے کتب خانۂ مجد الدین نَصِیری، کا نسخہ جس کا تعلق سنہ 674 ہجری سے ہے۔ اس نسخے کی تائید پر محقق کی اپنی تحریر اور ان کا دستخط بھی موجود ہے۔
* نجف اشرف میں کتب خانۂ [[آل طالقانی]] کا نسخہ بقلم "محمد كاظم بن محمد باقر یزدى" جس کی کتابت کا کام سنہ 1105 ہجری میں پایۂ تکمیل کو پہنچا ہے۔<ref> آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج13، ص48 و 49۔</ref>
* نجف اشرف میں کتب خانۂ [[آل طالقانی]] کا نسخہ بقلم "محمد كاظم بن محمد باقر یزدى" جس کی کتابت کا کام سنہ 1105 ہجری میں پایۂ تکمیل کو پہنچا ہے۔<ref> آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج13، ص48 و 49۔</ref>
==شرائع پر ہونے والی تحقیقات==
===تلخیص===
* [[النافع فی مختصر الشرائع]]، تألیف محقق حلی جو [[مختصر الشرائع]] کے عنوان سے مشہور<ref> آقا بزرگ طهرانی، وہی ماخذ، ج14، ص57۔</ref> ہے اور مؤلف نے خود ہی لکھی ہے جس کا عنوان [[المعتبر فی شرح المختصر]] ہے۔<ref> آقا بزرگ طهرانی، وہی ماخذ، ج14، ص58۔</ref>
===شرحیں===
اگرچہ شرائع کی شرحیں متعدد ہیں اور ان کی تعداد 100 تک پہنچتی ہے، تاہم اہم ترین شرحوں کے عناوین حسب ذیل ہیں:
{{ستون آ}}
# [[مسالک الافہام الى شرائع الاسلام]]، تألیف: "شیخ زین الدین بن على عاملى المعروف بہ [[شہید ثانی]] (متوفی 966 ہجری)۔
# [[مدارک الاحكام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: سید شمس الدین محمد بن علی موسوی عاملی المعروف بہ [[سید محمد موسوی عاملی|صاحب مدارک]] (متوفی 946 ہجری)۔
# [[جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: شیخ محمد حسن بن شیخ باقر نجفى المعروف بہ [[شیخ محمد حسن نجفی|صاحب جواہر]] (متوفی 1261 ہجری)۔
# [[مصباح الفقیہ فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: [[حاج آقا رضا ہمدانى]] (متوفی 1322 ہجری)۔
# شرح الشرائع، تألیف [[میرزا حبیب اللّه بن محمد دشتی]] (متوفی 1312 ہجری)۔
# [[دلائل الأحکام]]، تألیف [[سید ابراهیم بن محمد باقر موسوى قزوینى]]، صاحب كتاب الضوابط (متوفی 1262 ہجری)۔
# [[مصابیح الظلام فی شرح مفاتیح شرائع الاسلام]]، تألیف [[سید عبد اللہ شبر]] (متوفی 1242 ہجری)۔
# شرح الشرائع، تألیف سید رضا بن [[سید محمد مہدی بحر العلوم]] طباطبایى نجفى (متوفی 1212 ہجری)۔
# [[سبل السلام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف [[شیخ محمد رفیع بن عبد المحمد كرازى نجفى]] (متوفی 1300 ہجری)۔
# شرح شرائع، تالیف: [[مجلسی اول]] کے داماد [[میرزا محمد بن حسن مدقق شیروانی]]۔
# [[تقریر الحرام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: [[ملا محمد علی بن ملا حسین تستری]]۔
# جامع الجوامع، تألیف: سید حسن بن سید محسن اعرجى كاظمى۔
# شرح شرائع، تألیف: [[محمد باقر یزدى حائری]] (متوفی قبل از 1056 ہجری)، یہ کتاب ان کے استاد [[فاضل اردكانی]] (متوفی 1302 ھ) کی تقریرات پر مشتمل ہے۔
# [[ہدایۃ الانام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: شیخ محمد حسین بن هاشم عاملى كاظمى (متوفی 1308 ھ)۔
# مبانى جعفریہ یا شرح شرائع، تألیف: [[شیخ جعفر آل شیخ راضى|شیخ جعفر بن شیخ عبد الحسین آل شیخ راضى نجفى]] (متوفی 1344 ھ)۔
# [[شوارع الاعلام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: [[سید محمد حسین بن محمد علی شہرستانی]] (متوفی 1315 ھ)۔<ref> آقا بزرگ طهرانی، الذریعہ، ج13، ص48، 316 - 332 و دیگر مجلدات۔</ref>۔<ref> انصاری، ناصر الدین، کتاب شناسی شروح شرائع۔</ref>
{{ستون خ}}
===حواشی===
{{ستون آ}}
# حاشیہ بر شرائع، مولف: شیخ على بن حسین بن عبد العالى المعروف بہ [[محقق کرکی]] (متوفی 940 ہجری)۔
# حاشیہ بر شرائع، مولف: [[شیخ ابراهیم بن سلیمان قطیفى]]، شیخ قطیفی محقق كركى کے ہم عصر ہیں۔
# حاشیہ بر شرائع، مولف: زین الدین على بن احمد شامى عاملى، معروف بہ [[شہید ثانی]] (متوفی 966 ھ)، (دو جلد)
# حاشیہ بر شرائع، مولف: ملا محمد على بن حسین تسترى؛ ملا محمد تستری تقریر الحرام کے مؤلف ہیں۔
# حاشیہ بر شرائع، مولف: [[آقا جمال الدین خوانساری]] (متوفی 1125 ہجری)۔
# حاشیہ بر شرائع، مولف: [[سید محمد مہدی بحر العلوم]] (متوفی 1212 ھ)، ابتدائے کتاب طہارت سے نماز میں شک کے آخر تک۔<ref> آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج6، ص106 - 109۔</ref>
{{ستون خ}}


==نشر و اشاعت==
==نشر و اشاعت==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,089

ترامیم