مندرجات کا رخ کریں

"شرائع الاسلام فی مسائل الحلال و الحرام (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

اصلاح بخش شروحات
م (اضافہ نمودن پاورقی)
(اصلاح بخش شروحات)
سطر 56: سطر 56:
* بعض عربی اصطلاحات جیسے: «الاَوْلیٰ» (پسندیدہ نظریہ)، «الاَنسب» (جو زیادہ فقہی دلائل سے سازگار ہے) اور «الاَشهر» (زیادہ مشہور)، پہلی بار اس کتاب میں اپنا منتخب فتوا بیان کرنے کے لئے استعمال ہوا اور بعد کے فقہا نے ان کی پیروی کی۔<ref>افراختہ، «شرایع‌الاسلام»، ص۷۳۷-۷۳۸.</ref>
* بعض عربی اصطلاحات جیسے: «الاَوْلیٰ» (پسندیدہ نظریہ)، «الاَنسب» (جو زیادہ فقہی دلائل سے سازگار ہے) اور «الاَشهر» (زیادہ مشہور)، پہلی بار اس کتاب میں اپنا منتخب فتوا بیان کرنے کے لئے استعمال ہوا اور بعد کے فقہا نے ان کی پیروی کی۔<ref>افراختہ، «شرایع‌الاسلام»، ص۷۳۷-۷۳۸.</ref>


==کتاب کی ترتیب اور تقسیم بندی==
==کتاب کا ڈھانچہ==
کتاب شرائع الاسلام کو چار ذیل کے الگ الگ ابواب میں مرتب کیا گیا ہے:
کتاب شرائع الاسلام کو چار ذیل کے الگ الگ ابواب میں مرتب کیا گیا ہے:
# '''عبادات''': یہ باب 10 کتابوں پر مشتمل ہے: طہارت، صلٰوۃ، زکٰوۃ، [[خمس]]، [[روزہ|صوم]]، [[اعتکاف]]، [[حج]]، [[عمرہ]]، [[جہاد]]، [[امر بالمعروف اور نہی عن المنکر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۱، ص۳-۳۱۰.</ref>
# '''عبادات''': یہ باب 10 کتابوں پر مشتمل ہے: طہارت، صلٰوۃ، زکٰوۃ، [[خمس]]، [[روزہ|صوم]]، [[اعتکاف]]، [[حج]]، [[عمرہ]]، [[جہاد]]، [[امر بالمعروف اور نہی عن المنکر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۱، ص۳-۳۱۰.</ref>
سطر 62: سطر 62:
# '''ایقاعات''': یہ باب 10 کتابوں پر مشتمل ہے: [[طلاق]]، [[ظہار]]، [[ایلاء و لعان]]، عتق، تدبیر، مکاتبہ، استیلا، اقرار، جعالہ، [[ایمان]] و [[نذر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۳-۱۴۴.</ref>
# '''ایقاعات''': یہ باب 10 کتابوں پر مشتمل ہے: [[طلاق]]، [[ظہار]]، [[ایلاء و لعان]]، عتق، تدبیر، مکاتبہ، استیلا، اقرار، جعالہ، [[ایمان]] و [[نذر]]۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۳-۱۴۴.</ref>
# '''احکام''': یہ 12 کتابوں میں پر مشتمل ہے: صید و ذباحہ، اطعمہ و اشربہ، غصب، شفعہ، احیائے موات، لقطہ، فرائض، قضا، شہادات، حدود و تعزیرات و قصاص و دیات۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۱۵۴-۲۲۴؛ ج۴، ص۳-۲۲۸.</ref>
# '''احکام''': یہ 12 کتابوں میں پر مشتمل ہے: صید و ذباحہ، اطعمہ و اشربہ، غصب، شفعہ، احیائے موات، لقطہ، فرائض، قضا، شہادات، حدود و تعزیرات و قصاص و دیات۔<ref>ملاحظہ کریں: محقق حلی، شرایع‌الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۱۵۴-۲۲۴؛ ج۴، ص۳-۲۲۸.</ref>
== شرحیں، حاشیے اور ترجمے==
[[ملف:کتاب جواهر الکلام.jpg|200px|تصغیر|جواہرالکلام تالیف: [[محمد حسن نجفی]]، شرایع کی مشہور شرح]]
اگرچہ شرائع کی شرحیں اور اس پر بہت سارے حاشیے لکھے گئے ہیں۔<ref>آقابزرگ تهرانی، الذریعه، ۱۴۰۳ق، ج۱۳، ص۴۸-۴۹؛ امین، اعیان‌الشیعه، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۹۰..</ref> کچھ ترجمے اور خلاصے بھی تحریر ہوچکے ہیں۔ ''النّافِع فی مُختصر الشّرایع'' جو ''مختصرُالشرایع'' کے نام سے مشہور ہے کو محقق نے ہی لکھا ہے۔<ref>آقابزرگ تهرانی، الذریعه، ۱۴۰۳ق، ج۱۳، ص۴۹.</ref> اور اسی خلاصہ پر ایک شرح ''المعتبر فی شرحِ المختصر'' کے نام سے لکھا گیا ہے۔<ref>آقابزرگ تهرانی، الذریعه، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۵۸.</ref>
{{اصلی|شرایع‌الاسلام کی شرحوں کی فہرست}}
شرایع الاسلام کی بعض مشہور شرحیں درج ذیل ہیں:
{{ستون آ}}
# [[مسالک الافہام الى شرائع الاسلام]]، تألیف: "شیخ زین الدین بن على عاملى [[شہید ثانی]] (متوفی 966 ہجری)۔
# [[مدارک الاحكام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: سید شمس الدین محمد بن علی موسوی عاملی المعروف بہ [[سید محمد موسوی عاملی|صاحب مدارک]] (متوفی 946 ہجری)۔
# [[جواہر الکلام فی شرح شرائع الاسلام]]، تألیف: شیخ محمد حسن بن شیخ باقر نجفى المعروف بہ [[شیخ محمد حسن نجفی|صاحب جواہر]] (متوفی 1261 ہجری)۔
[[محقق کرکی]]، [[سید محمد مہدی بحرالعلوم]]، [[شہید ثانی]] و [[جمال الدین خوانساری|جمال‌الدین خوانساری]] بھی ان فقہا میں سے ہیں جنہوں نے شرائع پر حاشیہ لکھا ہے۔<ref>آقابزرگ تهرانی، الذریعه، ۱۴۰۳ق، ج۶، ص۱۰۶-۱۰۸.</ref>


==نسخہ جات==
==نسخہ جات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,089

ترامیم