مندرجات کا رخ کریں

"شرائع الاسلام فی مسائل الحلال و الحرام (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 53: سطر 53:
==نسخہ جات==
==نسخہ جات==
[[آقا بزرگ تہرانی]] اپنی کتاب [[الذریعہ]] میں تین نسخوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
[[آقا بزرگ تہرانی]] اپنی کتاب [[الذریعہ]] میں تین نسخوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
* "کتب خانۂ شیخ محمد سماوی" کا نسخہ جس کے کاتب "شیخ محمد بن اسمعیل بن حسین ہرقلى" ہیں جن کے زخم کو [[امام زمانہ]](عج) نے التیام بخشا تھا اور اس کی کیفیت [[شیخ علی بن عیسی اربلی]] نے اپنی کتاب [[کشف الغمہ]] میں بیان کی ہے۔ اس کتاب کی پہلی جلد سنہ 670ہجری اور دوسری جلد 703ہجری شمسی میں مکمل ہوئی ہے۔
* "کتب خانۂ شیخ محمد سماوی" کا نسخہ جس کے کاتب "شیخ محمد بن اسمعیل بن حسین ہرقلى" ہیں جن کے زخم کو [[امام زمانہ]](عج) نے التیام بخشا تھا اور اس کی کیفیت [[شیخ علی بن عیسی اربلی]] نے اپنی کتاب [[کشف الغمہ]] میں بیان کی ہے۔ اس کتاب کی پہلی جلد سنہ 670 ہجری اور دوسری جلد 703 ہجری شمسی میں مکمل ہوئی ہے۔
* تہران کے "کتب خانۂ مجد الدین نَصِیری"، کا نسخہ جس کا تعلق سنہ 674ہجری قمری سے ہے۔
* تہران کے "کتب خانۂ مجد الدین نَصِیری"، کا نسخہ جس کا تعلق سنہ 674ہجری قمری سے ہے۔
* نجف اشرف میں '''کتب خانۂ [[آل طالقانی]]''' کا نسخہ بقلم "محمد كاظم بن محمد باقر یزدى" جس کی کتابت کا کام سنہ 1105ہجری قمری میں پایۂ تکمیل کو پہنچی ہے۔<ref>آقا بزرگ طهرانی، الذریعه، ج13، ص48 و 49۔</ref>
* نجف اشرف میں '''کتب خانۂ [[آل طالقانی]]''' کا نسخہ بقلم "محمد كاظم بن محمد باقر یزدى" جس کی کتابت کا کام سنہ 1105 ہجری قمری میں پایۂ تکمیل کو پہنچا ہے۔<ref>آقا بزرگ طہرانی، الذریعہ، ج13، ص48 و 49۔</ref>


==شرائع پر ہونے والی تحقیقات==
==شرائع پر ہونے والی تحقیقات==
گمنام صارف