مندرجات کا رخ کریں

"دیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

199 بائٹ کا اضافہ ،  24 جولائی 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 45: سطر 45:


===اعضا کی دیت===
===اعضا کی دیت===
[[فقہ|فقہ اسلامی]] کے ایک کلی قاعدہ کے مطابق انسانی بدن کے اصلی اعضا جو ایک ہیں جیسے زبان، تو ان کی دیت کامل ہے لیکن جو اعضا دو ہیں جیسے کان، آنکھ وغیرہ تو اگر دونوں پر آسیب پہنچے تو دیت کامل ہوگی لیکن اگر ایک عضو پر آسیب آجائے تو نصف دیت ثابت ہوگی۔<ref>شیخ مفید، المقنعه، ۱۴۱۰ق، ص۷۵۴.</ref> صرف بیضتین اور دونوں لبوں کی دیت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔{{نوٹ|بنابر نظر برخی از فقها به بیضه چپ و لب پایین، دو سوم دیه کامل تعلق می‌گیرد و آسیب به بیضه راست و لب بالا مشمول یک‌سوم دیه می‌شود.}}<ref>شیخ مفید، المقنعه، ۱۴۱۰ق، ص۷۵۵؛ هاشمی‌شاهرودی، فرهنگ فقه، ۱۳۹۴ش، ج۳، ص۶۷۴.</ref>
[[فقہ|فقہ اسلامی]] کے ایک کلی قاعدہ کے مطابق انسانی بدن کے اصلی اعضا جو ایک ہیں جیسے زبان، تو ان کی دیت کامل ہے لیکن جو اعضا دو ہیں جیسے کان، آنکھ وغیرہ تو اگر دونوں پر آسیب پہنچے تو دیت کامل ہوگی لیکن اگر ایک عضو پر آسیب آجائے تو نصف دیت ثابت ہوگی۔<ref>شیخ مفید، المقنعه، ۱۴۱۰ق، ص۷۵۴.</ref> صرف بیضتین اور دونوں لبوں کی دیت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔{{نوٹ|بعض فقہا کی نظر کے مطابق بایاں بیضہ اور نچلے ہونٹ کی دیت پوری دیت کا ایک تہائی حصہ ہے اور دایاں بیضہ اور اوپر والے ہونٹ کی دیت کامل دیت کا ایک تہائی حصہ ہے۔}}<ref>شیخ مفید، المقنعه، ۱۴۱۰ق، ص۷۵۵؛ هاشمی‌شاهرودی، فرهنگ فقه، ۱۳۹۴ش، ج۳، ص۶۷۴.</ref>


برخی از اعضایی که دیه‌ آن‌ها دیۀ کامل است عبارتند از:
بعض وہ اعضاء جن کی دیت کامل ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
* شکستن کمر به گونه‌ای که فرد نتواند بنشیند؛‌<ref>شیخ صدوق، المقنع، ۱۴۱۵ق، ص۵۱۱.</ref>
* کمر کو اس طرح سے توڑنا کہ شخص بیٹھ نہ سکے؛‌<ref>شیخ صدوق، المقنع، ۱۴۱۵ق، ص۵۱۱.</ref>
*از بین‌بردن تمام دندان‌ها؛<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۴۹.</ref>
*تمام دانتوں کو نابود کرنا؛<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۴۹.</ref>
*از بین‌بردن تمام انگشتان هر دو دست یا انگشتان هر دو پا؛<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۸۰.</ref>
*دونوں ہاتھ یا دونوں پاؤں کی ساری انگلیوں کو کاٹنا؛<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۸۰.</ref>
* قطع نخاع؛<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام فی مسائل الحلال والحرام، ۱۴۰۸، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
* ریڑھ کی ہڈی کا مغز کاٹنا؛<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام فی مسائل الحلال والحرام، ۱۴۰۸، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
* شکستن ترقوه (دو استخوان بالای سینه، زیر گردن)؛<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۸۶.</ref>
* ہنسلی کی دونوں ہڈیوں(گردن کے نیچے اور سینے کے اوپر کی دونوں ہڈیاں جو شانے سے ملی ہیں) کو توڑنا؛<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۸۶.</ref>
*کندن موی سر یا ریش به گونه‌ای که دیگر نروید و بنابر احتیاط واجب در کندن موی چهار مژه یعنی مژه‌های هر دو چشم، اگر دیگر نروید.<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۷۰.</ref>
*سر یا داڑھی کے بال کو اس طرح سے نوچنا کہ دوبارہ بال نہ آگ سکیں اور احتیاط واجب کی بنا پر چاروں پلکوں کے بال نوچے اور دوبارہ سے نہ اگیں۔<ref>امام خمینی، تحریرالوسیله، دارالعلم، ج۲، ص۵۷۰.</ref>
*شکستن گردن به طوری که خم شود و قد او کوتاه شود.<ref>نجفی، جواهر الکلام، ۱۳۶۲ق، ج۴۳، ص۲۴۳.</ref>
*گردن کو اس طرح سے توڑنا کہ خم ہوجائے اور قد کوتاہ ہوجائے۔<ref>نجفی، جواهر الکلام، ۱۳۶۲ق، ج۴۳، ص۲۴۳.</ref>
*سینه یا پستان‌های زن: آسیب به هر دوی آن‌ها موجب یک دیه کامل زن (نصف دیه کامل مرد) می‌شود در هر کدام نصف دیه.<ref>شیخ صدوق، المقنع، ۱۴۱۵ق، ص۵۱۱؛ محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
*عورتوں کا سینہ یا پستان: ان دونوں کو نقصان پہنچائے تو عورت کی کامل دیت (مرد کی دیت کا نصف) ثابت ہوگی لیکن ہر ایک کے لیے نصف دیہ۔<ref>شیخ صدوق، المقنع، ۱۴۱۵ق، ص۵۱۱؛ محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
*دو بیضه مرد:<ref>شهید ثانی، الروضه البهیه، مجمع الفکر الاسلامی، ج۴، ص۵۱۴.</ref>
*مرد کی دونوں بیضے:<ref>شهید ثانی، الروضه البهیه، مجمع الفکر الاسلامی، ج۴، ص۵۱۴.</ref>
*آلت تناسلی مرد و گوشت‌های اطراف آلت تناسلی زن.<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۵۲.</ref> در صورتیکه زنی [[افضاء]] شود یعنی بافت بین محل خروج خون [[حیض]] با محل خروج ادرار پاره شود و این دو مجرا یکی شود؛ [[فقیه|فقها]] حکم به دیه کامل کرده‌اند.<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۱۴۹.</ref>
*مرد کا آلت تناسل اور عورت کی شرمگاہ کے اطراف کا گوشت<ref>محقق حلی، شرائع الاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۴، ص۲۵۲.</ref> اگر عورت کا [[افضاء]] ہوجائے یعنی خون [[حیض]] کی نالی اور پیشاب کی نالی ایک ہوجائے؛ تو اس صورت میں[[فقیہ|فقها]] نے کامل دیت کا حکم دیا ہے۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۷، ص۱۴۹.</ref>
===دیه منافع===
===منافع کی دیت===
<!--  
<!--  
در فقه اسلامی برای آسیب‌رساندن به منافع و کارکرد برخی اندام‌های انسان مانند قدرت تعقل، شنوایی، بینایی و بویایی حتی اگر ظاهر آن عضو سالم باشد، دیه تعیین شده است.  
در فقه اسلامی برای آسیب‌رساندن به منافع و کارکرد برخی اندام‌های انسان مانند قدرت تعقل، شنوایی، بینایی و بویایی حتی اگر ظاهر آن عضو سالم باشد، دیه تعیین شده است.  
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم