مندرجات کا رخ کریں

"محمد بن امام علی نقیؑ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
'''ابو جعفر محمد بن علی نقی ''' شیعوں کے دسویں [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو  '''سید محمد''' کے نام سے اور اہل قریہ کی اصطلاح میں '''سبع الدجیل''' (شیر مرد) کے لقب سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے بعد [[امامت|منصب امامت]] ان کو ملے گا۔ لیکن [[امام علی نقی (ع)]] کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا۔
'''ابو جعفر محمد بن علی نقی ''' شیعوں کے دسویں [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے سب سے بڑے فرزند ہیں جو  '''سید محمد''' کے نام سے اور اہل قریہ کی اصطلاح میں '''سبع الدجیل''' (شیر مرد) کے لقب سے معروف ہیں۔ روحانی اور اخلاقی عظمت اور منزلت کی وجہ سے شیعہ اور غیر شیعہ سب یہ گمان کرتے تھے کہ [[امام علی نقی علیہ السلام]] کے بعد [[امامت|منصب امامت]] ان کو ملے گا۔ لیکن [[امام علی نقی (ع)]] کی زندگی میں ہی ان کی وفات نے اس گمان کو ختم کر دیا۔


سید محمد کا روضہ بلد نامی شہر میں ہے جو جنوب سامرا سے ۵۰ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے اور تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بیحد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔
سید محمد کا روضہ عراق کے بلد نامی شہر میں ہے جو جنوب سامرا سے ۵۰ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے اور تمام شیعوں خاص طور پر عراق کے شیعوں میں بیحد مقبول زیارت گاہ ہے۔ ان کی بہت سی کرامات نقل ہوئی ہیں۔


۱۷ تیر ۱۳۹۵ شمسی بمطابق (7جولائی2016) کو شام کے وقت سید محمد (ع) کا روضہ ایک دہشت گردانہ حملے کا شکار ہو چکا ہے۔
۱۷ تیر ۱۳۹۵ شمسی بمطابق 7جولائی2016 کو شام کے وقت سید محمد (ع) کا روضہ ایک دہشت گردانہ حملے کا شکار ہو چکا ہے۔


==ولادت، نسب اور اولاد==
==ولادت، نسب اور اولاد==
گمنام صارف