"اصحاب کہف" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
[[شیعہ]] احادیث میں آیا ہے کہ امام زمانہؑ کی [[ظہور حضرت مہدی|ظہور]] کی وقت اصحاب کہف [[رجعت]] کرکے آپؑ کے اصحاب میں شامل ہونگے۔<ref>دیلمی، ارشادالقلوب، ۱۳۷۷ش، ص۲۸۶۔</ref> [[امام صادقؑ]] فرماتے ہیں: جب [[قائم آل محمد]] ظہور کریں گے تو کچھ لوگ [[کعبہ]] کے پیچھے سے ظاہر ہونگے جن میں سے سات(7) نفر اصحاب کہف ہونگے۔<ref>طبسی، چشماندازی بہ حکومت مہدی(عج)، ۱۳۹۱ش، ص۱۰۱۔</ref> حلبی روایت کرتے ہیں کہ اصحاب کہف [[مہدی موعودؑ]] کے وزیروں میں سے ہونگے۔<ref>صافی گلپایگانی، منتخب الاثر، ۱۳۸۰ش، ص۴۸۵۔</ref> امام صادقؑ سے ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جب [[دابۃ الارض]] خارج ہوگا تو خداوندعالم اصحاب کہف کو ان کے کتے سمیت اٹھائے جائیں گے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۵۲، ص۲۷۵ و ج۵۳، ص۸۵۔</ref> | [[شیعہ]] احادیث میں آیا ہے کہ امام زمانہؑ کی [[ظہور حضرت مہدی|ظہور]] کی وقت اصحاب کہف [[رجعت]] کرکے آپؑ کے اصحاب میں شامل ہونگے۔<ref>دیلمی، ارشادالقلوب، ۱۳۷۷ش، ص۲۸۶۔</ref> [[امام صادقؑ]] فرماتے ہیں: جب [[قائم آل محمد]] ظہور کریں گے تو کچھ لوگ [[کعبہ]] کے پیچھے سے ظاہر ہونگے جن میں سے سات(7) نفر اصحاب کہف ہونگے۔<ref>طبسی، چشماندازی بہ حکومت مہدی(عج)، ۱۳۹۱ش، ص۱۰۱۔</ref> حلبی روایت کرتے ہیں کہ اصحاب کہف [[مہدی موعودؑ]] کے وزیروں میں سے ہونگے۔<ref>صافی گلپایگانی، منتخب الاثر، ۱۳۸۰ش، ص۴۸۵۔</ref> امام صادقؑ سے ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جب [[دابۃ الارض]] خارج ہوگا تو خداوندعالم اصحاب کہف کو ان کے کتے سمیت اٹھائے جائیں گے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۵۲، ص۲۷۵ و ج۵۳، ص۸۵۔</ref> | ||
==دوسرے ادیان میں ان کا تذکرہ== | ==دوسرے ادیان میں ان کا تذکرہ== | ||
اصحاب کہف کی داستان ان معدود داستانوں میں سے ہے جس کا تذکرہ یہودی منابع میں نہیں ہوا ہے لیکن عیسائی منابع میں اس کا تذکرہ ہوا ہے۔ اس عیسائی منابع میں بھی یہ داستان تقریبا اسی شکل میں نقل ہوئی ہے جس طرح اسلامی منابع میں نقل ہوئی ہے اور عیسائیوں کی یہاں یہ داستان "شہر اِفِسوس(اِفِسُس) کے سات سوئے ہوئے" کے نام سے معروف ہے۔<ref>الحکیم، اہل الکہف، ص۸۸۔</ref> | |||
[[ | [[ملف:غار منسوب به اصحاب کهف در افسس ترکیه.jpg|180px|تصغیر|[[ترکی]] کے شہر اِفِسوس میں اصحاب کہف سے منسوب غار]] | ||
=== | ===مستشرقین کے آثار میں ان کا تذکرہ===<!-- | ||
داستان اصحاب کہف برای نخستینبار بہ وسیلہ خلیفہ کلیسای [[سوریہ]] بنام ژاک در قرن پنجم میلادی و یک قرن پیش از ظہور [[اسلام]] در رسالہای کہ بہ زبان سریانی نوشتہ شدہ تشریح گردیدہ است۔ پس از او ادوارد گیپون در کتابش بہ نام سقوط امپرطوری روم، بہ این داستان اشارہ کردہ است۔<ref>مجدوب، اصحاب کہف در تورات و انجیل و قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۱۱۵۔</ref> ہمچنین پژوہشہایی توسط لویی ماسینیون شرقشناس فرانسوی در سال ۱۹۶۱م دربارہ اصحاب کہف انجام گرفت کہ در کتابی بہ نام خفتگان ہفتگانہ بہ زبان فرانسہ منتشر کردہ است۔<ref>مجدوب، اصحاب کہف در تورات و انجیل و قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۶۲۔</ref> از سویی دیگر یونگ با مقایسہ داستان اصحاب کہف و داستان [[حضرت خضر|خضر نبی]]، بہ موضوع تجدید حیات و عمر دوبارہ یافتن نظر کردہ است۔{{مدرک}} | داستان اصحاب کہف برای نخستینبار بہ وسیلہ خلیفہ کلیسای [[سوریہ]] بنام ژاک در قرن پنجم میلادی و یک قرن پیش از ظہور [[اسلام]] در رسالہای کہ بہ زبان سریانی نوشتہ شدہ تشریح گردیدہ است۔ پس از او ادوارد گیپون در کتابش بہ نام سقوط امپرطوری روم، بہ این داستان اشارہ کردہ است۔<ref>مجدوب، اصحاب کہف در تورات و انجیل و قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۱۱۵۔</ref> ہمچنین پژوہشہایی توسط لویی ماسینیون شرقشناس فرانسوی در سال ۱۹۶۱م دربارہ اصحاب کہف انجام گرفت کہ در کتابی بہ نام خفتگان ہفتگانہ بہ زبان فرانسہ منتشر کردہ است۔<ref>مجدوب، اصحاب کہف در تورات و انجیل و قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۶۲۔</ref> از سویی دیگر یونگ با مقایسہ داستان اصحاب کہف و داستان [[حضرت خضر|خضر نبی]]، بہ موضوع تجدید حیات و عمر دوبارہ یافتن نظر کردہ است۔{{مدرک}} | ||