مندرجات کا رخ کریں

"فضائل امیرالمؤمنین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = '''"مدینہ والوں میں [[فرائض]] کے بارے میں سب سے زیادہ علم و دانش رکھنے والی ذات علی بن ابی طالب کی ہے۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۱۷۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = '''"مدینہ والوں میں [[فرائض]] کے بارے میں سب سے زیادہ علم و دانش رکھنے والی ذات علی بن ابی طالب کی ہے۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۱۷۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
کتاب فضائل امیرالمؤمنین 369 احادیث پر مشتمل ہے جو دو حصوں میں منقسم ہے (پہلا حصہ: 160 احادیث پر جبکہ دوسرا حصہ: 209 احادیث پر مشتمل ہے)۔ مصنف نے اس کتاب کو پانج عناوین کے ذیل میں مرتب کیا ہے۔
کتاب فضائل امیرالمؤمنین 369 احادیث پر مشتمل ہے جو دو حصوں میں منقسم ہے (پہلا حصہ: 160 احادیث پر جبکہ دوسرا حصہ: 209 احادیث پر مشتمل ہے)۔ مصنف نے اس کتاب کو پانج عناوین کے ذیل میں مرتب کیا ہے۔
=== عناوین کتاب ===<!--
=== عناوین کتاب ===
# امیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب کی حدیث اور آپ کا زہد؛ اس حصے میں حضرت علیؑ کے رفتار و کردار سے متعلق احادیث نقل کی ہیں۔
# امیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب کی حدیث اور آپ کا زہد؛ اس حصے میں حضرت علیؑ کے رفتار و کردار سے متعلق احادیث نقل کی ہیں۔
# امیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب کی حالات زندگی؛ اس مختصر حصے کے آخر میں 58 سال کی عمر میں آپ کی [[شہادت]] واقع ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
# امیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب کی حالات زندگی؛ اس مختصر حصے کے آخر میں 58 سال کی عمر میں آپ کی [[شہادت]] واقع ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
# آپ کی والدہ ماجدہ کا نام اور ان کی حالات زندگی؛ اس حصے میں [[فاطمہ بنت اسد]] کے فضائل کی طرف اشارہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی بعض خصوصیات کا تذکرہ بھی آیا ہے۔ یہ حصے کا اختتام [[آیت برائت]] کے ابلاغ سے متعلق نقل ہونے والی احادیث سے ہوتا ہے جس میں [[رسول خداؐ]] نے فرمایا کہ "علیؑ مجھ سے ہے"۔
# آپ کی والدہ ماجدہ کا نام اور ان کی حالات زندگی؛ اس حصے میں [[فاطمہ بنت اسد]] کے فضائل کی طرف اشارہ کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی بعض خصوصیات کا تذکرہ بھی آیا ہے۔ یہ حصے کا اختتام [[آیت برائت]] کے ابلاغ سے متعلق نقل ہونے والی احادیث سے ہوتا ہے جس میں [[رسول خداؐ]] نے فرمایا کہ "علیؑ مجھ سے ہے"۔
# حضرت علیؑ کے فضائل؛ یہ حصہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی دوستی سے متعلق نقل ہونے والی ایک حدیث سے شروع ہوتا ہے اور (ع) آغاز و با حدیثی کہ امیرالمؤمنین را از اہل [[بہشت]] معرفی می‌کند بہ پایان می‌رسد۔
# حضرت علیؑ کے فضائل؛ یہ حصہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی دوستی سے متعلق نقل ہونے والی ایک حدیث سے شروع ہوتا ہے اور اس حصے کا اختتام ایک حدیث سے ہوتا ہے جس میں امیرالمؤمنین کو اہل [[بہشت]] میں سے قرار دیا گیا ہے۔
# روایات فضائل امیرالمؤمنین(ع) بہ روایت ابوبکر قطیعی (راوی کتاب) از شیوخ خود غیر از عبداللہ بن احمد حنبل را دربرگرفتہ است۔
# فضائل امیرالمؤمنینؑ پر مشتمل وہ احادیث جسے ابوبکر قطیعی (کتاب کے راوی) نے احمد حنبل کے علاوہ اپنے اساتید سے نقل کی ہیں؛
یہ حصہ اس حدیث سے شروع ہوتا ہے جس میں رسول خداؐ نے حضرت علیؑ کو ایک  جنگ میں بھیجتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کر کے یوں دعا فرمایا تھا: خدایا! مجھے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک میں دوبارہ علی کو نہ دیکھوں۔ یا اس حدیث سے کہ جس میں آیا ہے کہ پہلا شخص جس نے رسول خدا کے ساتھ [[نماز]] پڑھی وہ علی بن ابی‌طالبؑ کی ذات ہے۔


این بخش با این روایت شروع می‌شود کہ رسول خدا، علی را بہ [[سریہ|سریہ ای]] فرستادہ بود و دستانش را بالا بردہ بود و این‌گونہ دعا می‌کرد: خدایا، مرا نمیران تا علی را ببینم یا روایت اول کسی کہ با رسول خدا [[نماز]] گزارد علی بن ابی‌طالب(ع) بود۔
اسی طرح اس حصے میں [[حدیث غدیر]] کا تذکرہ کرتے ہوئے صراحت کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ رسول خداؐ کی دعا کے بعد [[عمر بن خطاب]] نے  امیرالمؤمنین سے مخاطب ہو کر کہا: اے ابی طالب کے بیٹے آپ کو مبارک ہو آپ ہر مومن اور مومنہ کے مولا بن ہیں۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>


ہمچنین [[حدیث غدیر]]، یکی دیگر از احادیث این بخش است کہ بہ‌صراحت بیان می‌کند کہ بعد از دعای رسول خدا، [[عمر بن خطاب|خلیفۀ دوم]] بہ امیرالمؤمنین گفت: مبارک بادت‌ای پسر ابی‌طالب، شبت را صبح و روزت را شام کردی درحالی‌کہ مولای ہر مؤمنی ہستی۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>
== اشاعت ==
{{نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = عبیدہ سلمانی کہتے ہیں:{{-}}'''"ایک سال [[عبداللہ بن مسعود]] کے ساتھ رہا اس کے بعد جب [[امام علی علیہ‌السلام|علی]] کے ساتھ نشست و برخاست ہوئی تو علم و دانش میں علی کو عبدالله بن مسعود اس طرح برتری اور فوقیت حاصل تھی جس طرح [[مہاجر]] کو ایک اعرابی (عرب کے صحرا نشین بدو) پر فوقیت حاصل ہے۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۲۵۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{نقل قول| عنوان = [[پیغمبر اکرمؐ]]| نقل‌قول = '''"علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور میری گردن پر جو فرائض ہیں اسے میرے اور علی کے سوا کوئی اور ادا نہیں کرے گا۔"'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)،صص۱۹۴، ۲۰۳۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
* [[مکہ]] یونیورسٹی پریس نے فضائل الصحابہ احمد بن حنبل کے ضمیمے اور وصی الله بن محمد بن عباس کی تحقیق کے ساتھ شایع کی (مؤسسہ الرسالۃ، ۱۴۰۳ق، دو جلدوں میں)
* فضائل اہل‌بیت(ع) من کتاب فضائل الصحابہ، تحقیق محمدکاظم محمودی، [[مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی]] (13 مئی 2008)
* تحقیق حسن حمید السید، [[مجمع جہانی اہل بیت]](ع)، اس کے علاوہ قوام الدین اور شنوی کے توسط سے مسند احمد بن حنبل سے مزید فضائل امیر المومنین کے استخراج کے ساتھ، سنہ 1973 میں (مطبعہ الحکمہ، قم) شایع ہوئی۔
* تحقیق سید عبدالعزیز طباطبائی، [[بنیاد محقق طباطبائی]]، 1433 ہجری کو سید محمد طباطبائی کے کوششوں سے قم میں شایع ہوئی۔


== چاپ‌ہای کتاب ==
محقق طباطبائی نے اپنی اس تحقیق میں چھ چیزوں کی طرف اشارہ کیا ہے: سب سے پہلے "الفضیلہ و الفضائل" کے عنوان سے ایک مقدمہ لکھا ہے جس میں لفظ فضائل کی تشریح کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ تاریخ اسلام کے مصدقہ قرائن و شواہد کے مطابق حضرت علیؑ تمام فضائل اور کرامات کا مجسمہ تھا۔
{{جعبہ نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = عبیدہ سلمانی می‌گوید:{{-}}'''«یک سال با [[عبداللہ بن مسعود]] ہمراہ بودم؛ سپس با [[امام علی علیہ‌السلام|علی]] ہمراہ شدم؛ ہمانا برتری علمی علی بر عبداللہ، ہمچون برتری [[مہاجر]] بر اعرابی (بیابان‌نشینہای بی‌سواد) است۔»'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)، ص۱۲۵۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{جعبہ نقل قول| عنوان = [[پیامبر(ص)]]| نقل‌قول = '''«علی از من است و من از اویم، و دین مرا جز من و علی، کسی ادا نمی‌کند۔»'''|تاریخ بایگانی| منبع = <small>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب(ع)،صص۱۹۴، ۲۰۳۔</small>| تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازہ خط = ۱۴px|رنگ پس‌زمینہ =#ffeebb| گیومہ نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
* چاپ دانشگاہ [[مکہ]] بہ‌ضمیمہ فضائل الصحابہ احمد بن حنبل، بہ تحقیق وصی اللہ بن محمد عباس (مؤسسہ الرسالۃ، ۱۴۰۳ق، در دو جلد)
* فضائل اہل‌بیت(ع) من کتاب فضائل الصحابہ، تحقیق محمدکاظم محمودی، [[مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی]] (۲۴ اردیبہشت، ۱۳۸۷)
* تحقیق حسن حمید السید، [[مجمع جہانی اہل بیت]](ع)، افزون بر این فضائل امیرالمؤمنین(ع) از مسند احمد بن حنبل نیز توسط قوام الدین وشنوی استخراج و در سال ۱۳۵۲ (مطبعہ الحکمہ، قم) منتشر شدہ بود۔
* تحقیق سید عبدالعزیز طباطبائی، [[بنیاد محقق طباطبائی]]، ۱۴۳۳ق، بہ کوشش سید محمد طباطبائی، قم۔


محقق طباطبائی در این تحقیق بہ شش امر پرداختہ است: ابتدا نوشتاری با عنوان «الفضیلہ و الفضائل»، موضوع فضائل را بازشناساندہ و اثبات کردہ کہ بر اساس نقل تاریخ اسلام، حضرت علی(ع) جامع فضل و کرامت بودہ است۔
اس کے بعد اہل سنت کے 28 بزرگان کا تذکرہ کیا ہے جنہوں نے کثرت کے ساتھ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی فضیلت کا اعتراف کیا ہے۔


سپس آثار ۲۸ تن از بزرگان اہل تسنن را کہ بہ کثرت فضائل امیرالمؤمنین(ع)، اعتراف کردہ‌اند، برشمردہ است۔
احمد بن حنبل کی حالات زندگی کا تنقیدی جایزہ نیز عبداللہ بن احمد اور ابوبکر قطیعی (مذکورہ کتاب کے دو راوی) کی حالات زندگی پر بھی محقق نے اپنی کتاب کے مقدمے میں قلم فرسائی کی ہیں۔


شرح حال انتقادی از احمد بن حنبل، شرح حال عبداللہ بن احمد و ابوبکر قطیعی (دو راوی کتاب) از مطالبی است کہ بہ قلم محقق طباطبائی در مقدمہ کتاب آمدہ است۔
یہ ایڈیشن مناسب حاشیہ، فنی فہرستوں (آیات قرآن، احادیث مسانید کے حساب سے، احادیث، نقل‌قول‌، اعلام، طوایف، قبایل اور گروہ، اماکن اور شہریں، وقایع اور ایام، اشعار اور مطالب) پر مشتمل ہے۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>


این چاپ دارای پاورقی‌ہای مناسب، فہارس فنّی (آیات قرآن، احادیث برحسب مسانید، احادیث، نقل‌قول‌ہا، اعلام، طوایف و قبایل و گروہ‌ہا، اماکن و شہرہا، وقایع و ایام، اشعار و مطالب) است۔<ref>[http://www۔emamat۔ir/component/k2/item/2923۔html عباسعلی مردی، فضائل امیرالمؤمنین از احمد بن حنبل۔]</ref>
== نسخہ‌جات ==
 
محقق طباطبایی کی یہ تحقیق مذکورہ کتاب کے 5 قدیمی نسخوں کی بنیاد پر انجام پایا ہے جو درج ذیل ہیں:
== نسخہ‌ہا ==
* ساتوں صدی سے مربوط نسخہ‌ جو [[کتابخانہ مرعشی نجفی]]، [[قم]] میں موجود ہے۔
تحقیق طباطبایی بر اساس ۵ نسخہ قدیمی صورت گرفتہ است:
* کتابخانہ مرعشی نجفی کا ایک اور نسخہ۔
* نسخہ‌ای مربوط بہ قرن ۷ در [[کتابخانہ مرعشی نجفی]] در [[قم]]
* اصفہان میں [[سید محمدعلی روضاتی]] لائبریری میں موجود نسخہ۔
* نسخہ‌ای دیگر در کتابخانہ مرعشی نجفی
* [[استانبول]] میں جامع ولیدہ سلطان کے لائبریری میں موجود نسخہ۔
* نسخہ‌ای در کتابخانہ [[سید محمدعلی روضاتی]] در [[اصفہان]]
* [[یمن]] میں ایک نامعلوم لائبریری میں موجود نسخہ<ref>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین، ۱۴۳۳ق، ص۲۰ - ۲۳۔</ref>
* نسخہ‌ای در کتابخانہ جامع ولیدہ سلطان در [[استانبول]]
* نسخہ‌ای در کتابخانہ‌ای ناشناختہ در [[یمن]]<ref>ابن حنبل، فضائل امیرالمؤمنین، ۱۴۳۳ق، ص۲۰ - ۲۳۔</ref>
-->


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم